عالمی ادارہ صحت کورونا سے متعلق پاکستانی اقدامات کا معترف
این سی اوسی و وزارت صحت نے باہمی روابط، معلومات اور بروقت فیصلوں کے زریعے وبا پر قابو پایا، کنٹری ڈائریکٹر
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے ایک مرتبہ پھر کورونا کے خلاف پاکستان کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کا اعتراف کیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق وبا کے دوران کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی اوسی) و وزارت صحت نے باہمی روابط، معلومات اور بروقت فیصلوں کے زریعے شاندار اقدامات اٹھائے اور یومیہ ویکسی نیشن و ٹیسٹ کی شرح میں اضافہ قابل تعریف ہے۔
پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کی 40 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے، اب تک 19 کروڑ کے قریب ویکسین کی خوراکیں لگائی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران ڈونر ایجنیسوں و میڈیا کردار بھی زبردست رہا، وبا کی حالیہ لہر میں اموات کی شرح بہت کم رہی جس کی بنیادی وجہ ویکسی نیشن ہے اوراس دوران اموات کی شرح میں کمی کی دوسری وجہ اومیکرون ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا سے بچاو کے لیے ویکسین لگوائیں، ماسک کا استعمال کریں، ہجوم والی جگہوں پر نہ جائیں اورسماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔
ڈبلیو ایچ او کے مطابق وبا کے دوران کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی اوسی) و وزارت صحت نے باہمی روابط، معلومات اور بروقت فیصلوں کے زریعے شاندار اقدامات اٹھائے اور یومیہ ویکسی نیشن و ٹیسٹ کی شرح میں اضافہ قابل تعریف ہے۔
پاکستان کے کنٹری ڈائریکٹر ڈاکٹر پالیتھا ماہی پالا نے کہا کہ حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پاکستان کی 40 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن مکمل ہوچکی ہے، اب تک 19 کروڑ کے قریب ویکسین کی خوراکیں لگائی گئی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران ڈونر ایجنیسوں و میڈیا کردار بھی زبردست رہا، وبا کی حالیہ لہر میں اموات کی شرح بہت کم رہی جس کی بنیادی وجہ ویکسی نیشن ہے اوراس دوران اموات کی شرح میں کمی کی دوسری وجہ اومیکرون ہے۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا سے بچاو کے لیے ویکسین لگوائیں، ماسک کا استعمال کریں، ہجوم والی جگہوں پر نہ جائیں اورسماجی فاصلہ برقرار رکھیں۔