جنگ بندی کے معاملے پرتمام گروپوں سے رابطہ ہوچکا جلد کسی نتیجے پر پہنچ جائیں گے طالبان
تمام گروپ طالبان شوری کےفیصلےکو ماننےکےپابند ہیں اور کوئی بھی گروپ شوری کےفیصلےکی خلاف ورزی نہیں کرسکتا،شاہد اللہ شاہد
کالعدم تحریک طالبان کے ترجمان شاہد اللہ شاہد نے کہا ہے کہ جنگ بندی کے معاملے پر تمام گروپوں سے رابطہ ہو چکا ہے اور جلد کسی بہتر نتیجے پر پہنچ جائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے معاملے پر تمام گروپ طالبان شوریٰ کے فیصلے کو ماننے کے پابند ہیں، کوئی بھی گروپ مرکزی شوریٰ کے کسی بھی فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا جس سے جنگ بندی سمیت کسی بھی فیصلے پر دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔ شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت کے زیر حراست طالبان کی ہلاکتوں میں اچانک سے اضافہ ساتھیوں میں اضطرات اور اشتعال کا باعث بنا اور مہمند ایجنسی کے ساتھیوں نے بدلے میں ایف سی اہلکاروں کو قتل کیا تاہم شوری کے اجلاس میں مہمند ایجنسی واقعے کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا اور اس پر وضاحت طلب کی جائے گی، ایسے واقعات کی روک تھام مذاکراتی عمل کے لئے ضروری ہے۔
شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان قیادت مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اور اسلام سے محبت کرنے والے تمام لوگ بھی اس مسئلے کو سنجیدہ لیں اور مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے 2010 میں اغوا کئے گئے 30 ایف سی اہلکاروں میں سے 23 کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد حکومت اور طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لئے قائم کی گئی کمیٹیوں میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان ترجمان شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کے معاملے پر تمام گروپ طالبان شوریٰ کے فیصلے کو ماننے کے پابند ہیں، کوئی بھی گروپ مرکزی شوریٰ کے کسی بھی فیصلے کی خلاف ورزی نہیں کرسکتا جس سے جنگ بندی سمیت کسی بھی فیصلے پر دشواری کا سامنا نہیں ہوگا۔ شاہد اللہ شاہد کا کہنا تھا کہ حکومت کے زیر حراست طالبان کی ہلاکتوں میں اچانک سے اضافہ ساتھیوں میں اضطرات اور اشتعال کا باعث بنا اور مہمند ایجنسی کے ساتھیوں نے بدلے میں ایف سی اہلکاروں کو قتل کیا تاہم شوری کے اجلاس میں مہمند ایجنسی واقعے کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا اور اس پر وضاحت طلب کی جائے گی، ایسے واقعات کی روک تھام مذاکراتی عمل کے لئے ضروری ہے۔
شاہد اللہ شاہد نے کہا کہ طالبان قیادت مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانے میں مکمل طور پر سنجیدہ ہے اور اسلام سے محبت کرنے والے تمام لوگ بھی اس مسئلے کو سنجیدہ لیں اور مذاکراتی عمل کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار ادا کریں۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز طالبان نے 2010 میں اغوا کئے گئے 30 ایف سی اہلکاروں میں سے 23 کو قتل کرنے کا اعتراف کیا تھا جس کے بعد حکومت اور طالبان کی جانب سے مذاکرات کے لئے قائم کی گئی کمیٹیوں میں ڈیڈ لاک پیدا ہو گیا تھا۔