شاہین آفریدی آسٹریلیا کے خلاف پاکستان کے باؤلنگ اٹیک کی قیادت کے لیے پرعزم
سیریز بہت اہم ہے متاثرکن کارکردگی پیش کرکے کیلنڈر ایئر 2022 کا بہترین آغاز کرنے کے خواہشمند ہیں، شاہین
آئی سی سی کرکٹر آف د ی ایئر اور سال کی سب سے متاثرکن کارکردگی کا پی سی بی ایوارڈ جیتنے والے لیفٹ آرم فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی فی الحال ایچ بی ایل پی ایس ایل 7 میں لاہور قلندرز کی قیادت کررہے ہیں۔
ایک طرف تو نوجوان فاسٹ باؤلر کی نظریں ایچ بی ایل پی ایس ایل کی چمچماتی ٹرافی پر جمی ہیں تاہم دوسری طرف وہ آسٹریلیا کے 24 سال بعد تاریخی دورہ پاکستان میں ہوم سائیڈ کے مضبوط باؤلنگ اٹیک کی قیادت کرنے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
آسٹریلیاکی ٹیم آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان آئی تھی، یہ وہ وقت تھا جب شاہین شاہ آفریدی پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ اس دورے میں آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت مارک ٹیلر اور ون ڈے سائیڈ کی قیادت اسٹیو واہ نے کی تھی۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز میں 0-1 اور ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں 0-3 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
کیلنڈر ایئر 2021 کے 9 ٹیسٹ میچز میں 47 وکٹیں حاصل کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے گزشتہ سال میں مجموعی طور پر 36 انٹرنیشنل میچز میں 78 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وہ 4 مارچ سے شروع ہونے والی کیلنڈر ایئر 2022 کی پہلی سیریز میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔4 مارچ کو راولپنڈی سے شروع ہونے والی آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے تینوں میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی
اکیس سالہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ جب آسٹریلیا نے آخری مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا تھا تووہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نےکہا کہ یہ سیریز بہت اہم ہے اور وہ یہاں متاثرکن کارکردگی پیش کرکے کیلنڈر ایئر 2022 کا بہترین آغاز کرنے کے خواہشمند ہیں۔
فاسٹ باؤلر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف سیریز میں عمدہ کارکردگی پیش کرنے سے کھلاڑیوں کے اعتماد اور اسٹیٹس میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کے باؤلنگ اٹیک نے شاندار کارکردگی کامظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے حسن علی کے ساتھ مل کر اننگز کے آغاز سے ہی حریف بیٹرز کو دباؤ کا شکار کرکے پویلین کی راہ دکھانے کی کوشش کی تھی اور وہ آئندہ بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
انہیں یقین ہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین تاریخی سیریز کے سنسنی خیز میچز دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔
ایک طرف تو نوجوان فاسٹ باؤلر کی نظریں ایچ بی ایل پی ایس ایل کی چمچماتی ٹرافی پر جمی ہیں تاہم دوسری طرف وہ آسٹریلیا کے 24 سال بعد تاریخی دورہ پاکستان میں ہوم سائیڈ کے مضبوط باؤلنگ اٹیک کی قیادت کرنے کے لیے بھی پرعزم ہیں۔
آسٹریلیاکی ٹیم آخری مرتبہ 1998 میں پاکستان آئی تھی، یہ وہ وقت تھا جب شاہین شاہ آفریدی پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ اس دورے میں آسٹریلیا کی ٹیسٹ ٹیم کی قیادت مارک ٹیلر اور ون ڈے سائیڈ کی قیادت اسٹیو واہ نے کی تھی۔ آسٹریلیا نے ٹیسٹ سیریز میں 0-1 اور ون ڈے انٹرنیشنل سیریز میں 0-3 سے کامیابی حاصل کی تھی۔
کیلنڈر ایئر 2021 کے 9 ٹیسٹ میچز میں 47 وکٹیں حاصل کرنے والے شاہین شاہ آفریدی نے گزشتہ سال میں مجموعی طور پر 36 انٹرنیشنل میچز میں 78 وکٹیں حاصل کی تھیں۔ وہ 4 مارچ سے شروع ہونے والی کیلنڈر ایئر 2022 کی پہلی سیریز میں بھی عمدہ کارکردگی کا مظاہرہ کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔4 مارچ کو راولپنڈی سے شروع ہونے والی آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے تینوں میچز آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کا حصہ ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی
اکیس سالہ فاسٹ باؤلر شاہین شاہ آفریدی کا کہنا ہے کہ جب آسٹریلیا نے آخری مرتبہ پاکستان کا دورہ کیا تھا تووہ پیدا بھی نہیں ہوئے تھے۔ انہوں نےکہا کہ یہ سیریز بہت اہم ہے اور وہ یہاں متاثرکن کارکردگی پیش کرکے کیلنڈر ایئر 2022 کا بہترین آغاز کرنے کے خواہشمند ہیں۔
فاسٹ باؤلر کا کہنا ہے کہ آسٹریلیا جیسی بڑی ٹیموں کے خلاف سیریز میں عمدہ کارکردگی پیش کرنے سے کھلاڑیوں کے اعتماد اور اسٹیٹس میں اضافہ ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان کے باؤلنگ اٹیک نے شاندار کارکردگی کامظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے حسن علی کے ساتھ مل کر اننگز کے آغاز سے ہی حریف بیٹرز کو دباؤ کا شکار کرکے پویلین کی راہ دکھانے کی کوشش کی تھی اور وہ آئندہ بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔
انہیں یقین ہے کہ دونوں ٹیموں کے مابین تاریخی سیریز کے سنسنی خیز میچز دیکھنے کے لیے شائقین کرکٹ کی ایک بڑی تعداد اسٹیڈیم کا رخ کریں گے۔