برطانیہ کا افغانستان میں اپنے نصف شہریوں کی طالبان کی حراست میں ہونے کا دعویٰ

طالبان نے گزشتہ روز دو غیر ملکی صحافیوں کو رہا بھی کیا ہے

برطانیہ نے حراست میں لیے جانے والے اپنے شہریوں کی تعداد نہیں بتائی، فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
برطانوی حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ افغانستان میں موجود ان کے شہریوں کو طالبان نے حراست میں لے لیا ہے جن میں زیادہ تر صحافی اور کچھ تاجر شامل ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانوی وزارت خارجہ کی جانب سے افغانستان میں اپنے شہریوں کے طالبان کی حراست میں ہونے کا بیان گزشتہ روز ہی دو غیر ملکی صحافیوں کی طالبان سے رہائی کے بعد سامنے آیا ہے۔

برطانوی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا ہے کہ افغانستان میں طالبان کی حراست میں موجود برطانوی شہریوں کے اہل خانہ کے ساتھ مکمل تعاون کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں طالبان کے اعلیٰ حکام سے بھی رابطے میں ہیں۔


یہ خبر پڑھیں : طالبان نے2 غیرملکی صحافیوں کورہا کردیا

بیان میں وزارت خارجہ نے حراست میں لیے جانے والے برطانوی شہریوں کی تعداد کے حوالے سے کچھ نہیں بتایا البتہ مغربی میڈیا کے مطابق یہ تعداد 6 تک ہوسکتی ہے جن میں دسمبر میں گرفتار ہونے والے جوینال بھی شامل ہیں جو صحافی ہونے کے ساتھ ایک تاجر بھی ہیں اور ایک افغان خاتون سے شادی بھی کی ہے۔

واضح رہے کہ طالبان نے گزشتہ روز جن دو غیر ملکی صحافیوں کو رہا کیا ہے ان میں بی بی سی کے سابق نمائندے بھی شامل ہیں۔ طالبان کا کہنا تھا دونوں صحافیوں کے پاس سفری دستاویزات نہیں تھے۔
Load Next Story