اسرائیلی مظالم کیخلاف پوسٹ کرنے پر2 فلسطینی صحافی ملازمت سے برطرف

صحافیوں نے 2014 میں اسرائیلی حملے میں 2 ہزار سے زائد فلسطینوں کی شہادت کی مذمت کی تھی

دونوں صحافیوں نے اسرائیلی پالیسیوں پر بھی تنقید کی تھی، فوتو: فائل

ISLAMABAD:
جرمنی کے ایک نشریاتی ادارے نے سوشل میڈیا پر اسرائیلی مظالم پر تنقید کو یہودی مخالف پوسٹ قرار دیتے ہوئے 2 فلسطینی صحافیوں کو ملازمت سے برطرف کردیا۔

عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق ڈی ڈبلیو نے زاہی علوی اور یاسر ابو مالک کو سوشل میڈیا پر یہودی مخالف پوسٹیں کرنے پر ملازمت سے برخاست کردیا۔ اس الزام میں ملامتوں سے ہاتھ دھونے والوں کی تعداد 5 ہوگئی۔

دونوں صحافیوں کے خلاف بیرونی انکوائری 2014 میں کی گئی ایک پوسٹ پر شروع کی گئی تھی جس میں دونوں صحافیوں نے اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں پر مظالم پر تنقید کی تھی۔


انکوائری کمیٹی نے اس پوسٹ کو یہودی مخالف قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ اس مہم کا حصہ ہے جسے ماضی میں اینٹی سیمیٹیزم یعنی شام دشمنی کہا جاتا تھا اور جس کی بنیاد پر یہودیوں کو نفرت اور تشدد کا نشانہ بنایا جاتا تھا۔

صحافیوں کے خلاف کارروائی ہولوکاسٹ ریمیمبرنس کی جانب سے سام دشمنی یا یہودی مخالف کی تعریف میں متنازع اضافے کے تحت کی گئی ہے جس میں اسرائیلی پالیسیوں اور کارروائیوں پر تنقید کو بھی اینٹی سیمیٹیزم کے ذمرے میں شامل کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ 2014 میں اسرائیلی حملے میں 2 ہزار 200 فلسطینی شہید ہوگئے تھے جن میں 551 بچے اور 299 بچے شامل تھے اور دونوں صحافیوں اس کی مذمت کی تھی۔

 
Load Next Story