80 لاکھ یمنی مارچ میں تمام انسانی امداد سے محروم ہو جائیں گے اقوام متحدہ

صنعا کے رہائشی علاقوں سمیت یمن میں فضائی حملوں میں خطرناک اضافہ ہوا ہے، خصوصی ایلچی ہنس گرنڈبرگ

انہوں نے کہا کہ حوثیوں کے زیر کنٹرول علاقے میں ایک حراستی مرکز پر گزشتہ ماہ اتحادی فضائی حملہ 3 برسوں میں شہریوں کی ہلاکت کا بدترین واقعہ تھا—فائل فوٹو

کراچی:
اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری فنڈز کی فراہمی نہ کی گئی تو 80 لاکھ یمنی مارچ میں تمام انسانی امداد سے محروم ہو جائیں گے۔

الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی ہنس گرنڈبرگ اور اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے سربراہ مارٹن گریفتھس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ جنوری میں اقوام متحدہ کے تقریباً دو تہائی بڑے امدادی پروگراموں کو کم یا بند کر دیا گیا ہے جبکہ جنگی علاقوں میں کئی گنا اضافہ ہوا ہے۔


انہوں نے کہا کہ حوثیوں کے زیر کنٹرول صعدہ میں ایک حراستی مرکز پر گزشتہ ماہ اتحادی فضائی حملہ '3 برسوں میں شہریوں کی ہلاکت کا بدترین واقعہ تھا'۔

ان کا کہنا تھا کہ صنعا کے رہائشی علاقوں سمیت یمن میں فضائی حملوں میں 'خطرناک' اضافہ ہوا ہے۔

اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نے خبردار کیا کہ اگر یمنی فریقین، خطے اور عالمی برادری کی جانب سے فوری طور پر اس کے خاتمے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کی جاتیں تو سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات پر حوثیوں کے حالیہ حملے اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ یہ تنازع قابو سے باہر ہوتا جارہا ہے۔
Load Next Story