اگلی حکومت میں ہر ضلع میں یونیورسٹی نہیں تو کیمپس ضرور بنائیں گے بلاول بھٹو
ہر ضلع میں یوتھ مرکز بنائیں گے جہاں کلچرل اور اسپورٹ جمز کی سہولیات ہوں گی، پی پی چیئرمین
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اگلی حکومت میں ہر ضلع میں یونیورسٹی نہیں تو کم سے کم کیمپس ضرور بنائیں گے۔
آرٹس کونسل کراچی میں پی ایس ایف کنونشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آمروں نے اسٹوڈنٹس یونین پر پابندی لگائی جس کو پیپلز پارٹی نے 38 سال بعد بحال کردیا ہے، طلبہ وزیراعظم منتخب کرسکتے ہیں اور جنگ میں بھارت کے خلاف لڑسکتے ہیں تو ان طلبہ کو سیاست کرنے کا بھی حق حاصل ہونا چاہیے، جو سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اس حق کو حاصل کرنے کے لیے پیپلزپارٹی لانگ مارچ کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ اگلی حکومت میں ہر ضلع میں یونیورسٹی نہیں تو کم سے کم کیمپس بنائیں گے اور ساتھ ہی ہر ضلع میں یوتھ مرکز بنائیں گے جہاں کلچرل اور اسپورٹ جمز سمیت دیگر سہولیات ایک جگہ موجود ہوں گی۔
بلاول نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی طلبہ پر ظلم تھا، اُن کے مستقبل کے فیصلے اُن کی نمائندگی کے بغیر کئے جارہے تھے طلبہ یونین بحالی کے بعد طلبہ اپنا حق لیں گے اور انہیں اب کوئی روک نہیں سکے گا، نصاب بناتے وقت یا فیسوں میں اضافے کے وقت طلبہ سے پوچھا نہیں جاتا سندھ کے وزار سردار شاہ اور اسماعیل راہو اسکول یونیورسٹیز کے فیصلوں میں طلبہ کی لیڈرشپ کو اعتماد میں لیں گے۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ میرا خواب ہے کہ ہمیں ملک کی حکومت کا موقع ملے تو طلبہ کے ساتھ ملکر تعلیمی ادارے بنائیں گے، ایک بات کی جاتی ہے کہ پیپلزپارٹی وڈیروں کی پارٹی ہے اب کون سمجھائے انہیں کہ پیپلزپارٹی پی ایس ایف کی پارٹی ہے، جس پر ایک آمر نے پابندی لگائی تو بے نظیر بھٹو نے حکومت میں آتے ہی طلبہ یونین بحال کردی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف منفی مہم چلائی جارہی ہے آپ اپنی مہمُ چلائیں ہم اپنی مہم چلائیں گے، آج سے ہم مقابلہ کرنے کے لئے نئی نسل تیار کررہے ہیں۔
آرٹس کونسل کراچی میں پی ایس ایف کنونشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آمروں نے اسٹوڈنٹس یونین پر پابندی لگائی جس کو پیپلز پارٹی نے 38 سال بعد بحال کردیا ہے، طلبہ وزیراعظم منتخب کرسکتے ہیں اور جنگ میں بھارت کے خلاف لڑسکتے ہیں تو ان طلبہ کو سیاست کرنے کا بھی حق حاصل ہونا چاہیے، جو سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نے دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں اس حق کو حاصل کرنے کے لیے پیپلزپارٹی لانگ مارچ کرے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے اعلان کیا کہ اگلی حکومت میں ہر ضلع میں یونیورسٹی نہیں تو کم سے کم کیمپس بنائیں گے اور ساتھ ہی ہر ضلع میں یوتھ مرکز بنائیں گے جہاں کلچرل اور اسپورٹ جمز سمیت دیگر سہولیات ایک جگہ موجود ہوں گی۔
بلاول نے کہا کہ طلبہ یونین پر پابندی طلبہ پر ظلم تھا، اُن کے مستقبل کے فیصلے اُن کی نمائندگی کے بغیر کئے جارہے تھے طلبہ یونین بحالی کے بعد طلبہ اپنا حق لیں گے اور انہیں اب کوئی روک نہیں سکے گا، نصاب بناتے وقت یا فیسوں میں اضافے کے وقت طلبہ سے پوچھا نہیں جاتا سندھ کے وزار سردار شاہ اور اسماعیل راہو اسکول یونیورسٹیز کے فیصلوں میں طلبہ کی لیڈرشپ کو اعتماد میں لیں گے۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہاکہ میرا خواب ہے کہ ہمیں ملک کی حکومت کا موقع ملے تو طلبہ کے ساتھ ملکر تعلیمی ادارے بنائیں گے، ایک بات کی جاتی ہے کہ پیپلزپارٹی وڈیروں کی پارٹی ہے اب کون سمجھائے انہیں کہ پیپلزپارٹی پی ایس ایف کی پارٹی ہے، جس پر ایک آمر نے پابندی لگائی تو بے نظیر بھٹو نے حکومت میں آتے ہی طلبہ یونین بحال کردی تھی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پیپلزپارٹی کے خلاف منفی مہم چلائی جارہی ہے آپ اپنی مہمُ چلائیں ہم اپنی مہم چلائیں گے، آج سے ہم مقابلہ کرنے کے لئے نئی نسل تیار کررہے ہیں۔