جمہوریت کے استحکام کے لیے اتفاق رائے

پیپلز پارٹی اور عوام کا تعلق جسم اور جان کے تعلق کی مانند ہے

فوٹوفائل

لاہور:
پاکستان پیپلز پارٹی کے جواں سال چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر اپنی عظیم والدہ اور وفاقِ پاکستان کے صوبوں کی زنجیر کہلائی جانے والی محترمہ بینظیر بھٹو کی شہادت کے بعد پارٹی کی قیادت کی بھاری ذمے داریاں عائد ہوئیں۔

پاکستان کو متفقہ آئین دینے والی پیپلز پارٹی کی قیادت کے فرائض سنبھالنے کے بعد نوجوان چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے نہایت حوصلے، سنجیدگی اور دانش مندی کے ساتھ پارٹی کے منشور کو آگے بڑھایا۔ دن ہفتوں، ہفتے مہینوں اور مہینے سالوں میں بدلتے گئے اور پاکستان کے عوام نے مشاہدہ کیا کہ شہید بی بی کے فرزند نے اپنی ماں اور نانا کی سیاسی وراثت کو پوری جواں مردی ، اہلیت اور دانشمندی کے ساتھ آگے بڑھایا۔ آئین پاکستان کی بالا دستی ، جمہوری رویوں کے فروغ کے لیے سیاسی جماعتوں کے مابین ہم آہنگی ، جمہوریت کے استحکام اور پاکستان کے عوام کی بہبود ، ترقی اور خوشحالی کے لیے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری جس ویژن کے ساتھ آگے بڑھ رہے ہیں ، اُن کی اس بصیرت اور طرزِ عمل کی ستائش ہر جانب سے دیکھی گئی ہے۔

اس وقت پاکستان میں وفاقی حکومت اگرچہ پی ٹی آئی کی ہے اور پنجاب اور خیبر پختونخوا میں بھی پی ٹی آئی کی صوبائی حکومتیں ہیں جب کہ بلوچستان میں بھی وفاقی حکومت کی حلیف جماعتوں نے صوبائی حکومت تشکیل دی ہے۔

صرف سندھ وہ واحد صوبہ ہے جہاں پاکستان پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت ہے لیکن چونکہ پیپلز پارٹی وفاق میں اپوزیشن کی ایک اہم جماعت ہے ، اس لیے پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی مالیاتی پالیسیوں میں سندھ کو نظر اندازکیے جانے ، فنڈزکی ادائیگیوں میں کٹوتیاں اور تاخیرکی شکایات سندھ حکومت ہر فورم پر کرتی رہی ہے۔

اس صورت حال کے باوجود چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں پیپلز پارٹی وطن عزیز میں جمہوریت کے تسلسل و استحکام اور پاکستان کے عوام کی ترقی وخوشحالی کے لیے جمہوری جدوجہد میں مصروف ہے۔

پی ٹی آئی کی وفاقی حکومت کی پالیسیوں کے سبب آج پاکستان کے عوام مہنگائی ، بیروزگاری ، گیس ، بجلی اور ادویات کی عدم دستیابی کے جن عذابوں سے گذر رہے ہیں اور جن تکالیف اور مشکلات کا شکار ہیں اس بحرانی صورتحال میں چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی کوشش ہے کہ کسی طرح ان مشکلات کے ازالے کی سبیل پیدا کی جائے اور عوام کو مہنگائی کے بوجھ اور ملک کو معاشی بحران سے باہر نکالا جائے۔

اس مقصد کے حصول کے لیے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اپوزیشن کی دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مستقل مشاورت اور بات چیت کے ذریعے ملک اور پاکستان کے عوام کو درپیش ان شدید مشکلات کا متفقہ حل نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔ انھوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت سے بھی رابطے کیے ہیں اور مسلم لیگ (ق) ، عوامی نیشنل پارٹی، جمعیت علمائے اسلام ، جمعیتِ علمائے پاکستان، جماعت اسلامی، ایم کیو ایم پاکستان ، بلوچستان کی سیاسی جماعتوں سمیت پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت اور مشاورت کی مدد سے سب کو ایک نقطے پر جمع کرنے کی کوشش کی ہے کہ کسی طرح پاکستان کے عوام کو مشکلات اور مہنگائی کے بوجھ سے نکالنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔


بات چیت اور مشاورت کے اسی سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے چیئرمین بلاول نے اپنے والد گرامی اور پاکستان میں مفاہمت کی سیاست کے آئی کون اور بادشاہ کہلائے جانے والے سابق صدرِ پاکستان آصف علی زرداری کے ہمراہ حال ہی میں پنجاب میں مسلم لیگ (ن) اور مسلم لیگ (ق) سے تفصیلی مشاورت اور تبادلہ خیال کیا ہے کہ کس طرح ملک کو درپیش موجودہ معاشی اور انتظامی پریشانیوں سے نکالا جاسکے۔

ایک طرف جہاں وفاق اور دیگر صوبوں میں موجود سیاسی جماعتوں کے ساتھ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں مذاکرات ، بات چیت ، مشاورت اور اتفاقِ رائے کے حصول کی کوششیں جاری ہیں ، وہیں اُن کی ہدایات پر سندھ میں صوبائی سطح پر بھی اپوزیشن کی جماعتوں کے ساتھ مشاورت اور باہمی اتفاقِ رائے سے عوامی مسائل کے حل کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔

اس سلسلے میں حال ہی میں سندھ بلدیاتی ایکٹ پر اپوزیشن کی بعض جماعتوں کے تحفظات اور شکایات کو پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے خلوصِ دل اور پوری توجہ سے حل کرنے کی کوششیں کی ہیں چنانچہ سندھ حکومت کے وزراء نے جماعتِ اسلامی، ایم کیو ایم پاکستان، پی ایس پی، مسلم لیگ (ن) ، مسلم لیگ (ق) ، جی ڈی اے اور دیگر سیاسی جماعتوں کے ساتھ مذاکرات کرکے آراء اور تجاویز حاصل کیں جن کی روشنی میں سندھ بلدیاتی ایکٹ میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

بات چیت ، مذاکرات اور مشاورت جمہوری عمل کا ایک مسلسل تقاضہ ہے جسے پیپلز پارٹی نے ہمیشہ مقدم رکھا ہے اور جمہوریت کا حُسن یہی ہے کہ اختلاف رائے کے باوجود متفقہ حکمت کے حصول کو ممکن بنایا جائے اور پیپلز پارٹی کی قیادت نے اس ضمن میں ہمیشہ قائدانہ کردار ادا کیا ہے۔

پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا ویژن یہی ہے کہ پاکستانی عوام کی خدمت کے لیے عوام کے ووٹ کی طاقت پر یقین رکھنے اور عوام کے ووٹ کے حصول کے لیے اُن کے سامنے اپنا منشور اور پروگرام لے کر جانے والی تمام سیاسی جماعتوں کی مشاورت اور اتفاقِ رائے سے ملک و قوم کی فلاح و بہبود کے لیے کام کیا جائے۔

پاکستان کی تاریخ گواہ ہے کہ وطنِ عزیز میں دستور اور قانون کی حکمرانی و بالادستی، جمہوریت کے استحکام اور عوام کی ترقی اور خوشحالی کے لیے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت اور کارکنوں نے بے مثال قربانیاں دی ہیں۔

پیپلز پارٹی اور عوام کا تعلق جسم اور جان کے تعلق کی مانند ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی اپنے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی رہنمائی میں ملک کے عوام کی ترقی و خوشحالی ، آئین و قانون کی حکمرانی اور ملک و قوم کو درپیش موجودہ معاشی اور مہنگائی کے بحران سے نکالنے کے لیے جدوجہد کو جاری و ساری رکھے ہوئے ہے ، اس امید اور یقین کے ساتھ کہ پاکستان کے عوام کی ترقی اور خوشحالی کا سورج بہت جلد طلوع ہونے کو ہے۔

(نوٹ۔ مضمون نگار وزیر بلدیات ، دیہی ترقی و پبلک ہیلتھ انجینئرنگ ، سندھ ہیں۔)
Load Next Story