اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنانا غلطی معاشی گروتھ کا فائدہ غریب کو نہیں ہوا ایکسپریس فورم

ٹیکسٹائل،آئی ٹی انڈسٹری کی برآمدات بڑھیں،شعبہ تعمیرات کوچھوٹ ملنے سے معیشت بہتر ہوئی، قیس اسلم

’’ایکسپریس فورم‘‘ میں ماہر معاشیات ڈاکٹر قیس اسلم ،عرفان اقبال اور ڈاکٹر ارشد شریک ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

ملک اس وقت بدترین معاشی حالات سے گزر رہا ہے۔

پٹرولیم مصنوعات،بل ،اشیائے خورونوش کی قیمتوں اور مہنگائی میں ہوشربا اضافہ ہوچکا، ڈالر کی اڑان اونچی ہے، پہلے کورونا نے ملکی معیشت کو نقصان پہنچایا، اب بدلتے عالمی حالات کے اثرات عوام کیلیے مشکلات پیدا کر رہے ہیں ، ٹیکسٹائل اور آئی ٹی انڈسٹری کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، معاشی گروتھ 5.4 فیصد ہو چکی ، اوورسیز پاکستانی 2بلین ماہانہ بھیج رہے ہیں، مالیاتی ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔

تاہم عالمی قرضوں کی وجہ سے چیلنجز درپیش ہیں۔ معیشت میں جو گروتھ ہوئی، اس کے فوائد غریب آدمی تک نہیں پہنچے۔اسٹیٹ بینک کو ہمیشہ کیلیے خودمختار بنانا اور گورنر اسٹیٹ بینک کو قانون سے بالاتر کرنا بڑی غلطی ہے۔


ان خیالات کا اظہار ماہرین معاشیات اور بزنس کمیونٹی کے نمائندوں نے ''ملکی معاشی صورتحال'' کے حوالے سے''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔

ماہر معاشیات ڈاکٹر قیس اسلم نے کہا کہ ملک میں امیر اور غریب کی الگ الگ معیشت ہے،امیرعیش اور ٹیکس نہیں دے رہا ، گروتھ کی ایک وجہ کنسٹرکشن انڈسٹری کو دی گئی مراعات ،سوائے لنگر خانوں، ہیلتھ کارڈ و دیگر حکومتی اسکیموں کے علاوہ غریب آدمی کو کچھ نہیں مل۔

فیڈریشن آف پاکستان چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ خوش قسمت ہیں کہ پاکستان کو اس وقت کورونا کے شدید نقصانات کا سامنا نہیں وزیر اعظم پاکستان کے دورہ چین نے تعاون کے نئے دروازے کھلے ہیں۔ پر امید ہوں کہ وزیر اعظم کا روسی فیڈریشن کا دورہ اندرونی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا۔

سابق ریجنل چیئرمین ایف پی سی سی آئی ڈاکٹر محمد ارشد نے کہا کہ کاروبار یا ملازمت کرنے والے ہر شخص کی زندگی میں مہنگائی اور کمائی کا توازن خراب ہوا ہے، بڑے پیمانے پر اسٹریٹ کرائم میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
Load Next Story