سزائے موت کا قیدی 18 سال بعد رہائی کی خوشخبری سن کر ہلاک

پھانسی گھاٹ کے ملزم نے رحم کی اپیل دائر کر رکھی تھی جسے منظور کرلیا گیا تھا

58 سالہ قیدی کو مقتول کے لواحقین نے معاف کردیا، فوٹو : فائل

کراچی:
ایران میں 18 سال سے پھانسی گھاٹ میں رحم کی اپیل منظور ہونے کا منتظر قیدی رہائی کی خوشخبری سُن کر دل کے دورے کے باعث ہلاک ہوگیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جیل میں زندگی اور موت کی کشمکش کے دوران 18 سال سے پھانسی گھاٹ میں اسیر قیدی رہائی ملنے کی خوشی برداشت نہ کرسکا اور دل کے دورے کے باعث جان کی بازی ہار گیا۔


58 سالہ قیدی نے عدالت میں رحم کی اپیل دائر کر رکھی تھی جسے بار بار مسترد کرنے کے بعد مقتول کے لواحقین نے بالآخر منظور کرلی جس پر عدالت نے قیدی کو رہا کرنے کا حکم دیدیا۔

مسلسل 18 سال سے غیر یقینی صورت حال کے شکار قیدی کو جب رہائی کی خوشخبری ملی تو اسے اپنے کانوں پر یقین نہیں آیا اور فرط جذبات سے زار و قطار رونے لگا۔

اسی دوران قیدی کے سینے میں شدید تکلیف ہوئی اور اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں اس کی موت کی تصدیق کردی گئی۔
Load Next Story