نور مقدم قتل کیس کا فیصلہ محفوظ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان
تمام فریقوں کے دلائل مکمل ہونے کے بعد اب فیصلہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے
ISLAMABAD:
اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے نور مقدم کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 24 فروری جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کہا ہے کہ کوشش ہوگی کہ 24 فروری کو فیصلہ سنا دیا جائے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں اس کیس کا ٹرائل چار ماہ بعد مکمل ہوا ہے، ملزمان کے وکلا اور پراسیکوشن کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 20 جولائی 2021ء کو نورمقدم کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا تھا جس کے قتل میں اس کا دوست ظاہر جعفر، والد ذاکر جعفر اور دیگر ملزمان گرفتار ہیں۔
اسلام آباد کی سیشن کورٹ نے نور مقدم کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو کہ جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق نور مقدم قتل کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے مقدمے کا فیصلہ محفوظ کرلیا جو 24 فروری جمعرات کو سنائے جانے کا امکان ہے۔ اس حوالے سے ایڈیشنل سیشن جج عطا ربانی نے کہا ہے کہ کوشش ہوگی کہ 24 فروری کو فیصلہ سنا دیا جائے۔
اسلام آباد ڈسٹرکٹ سیشن کورٹ میں اس کیس کا ٹرائل چار ماہ بعد مکمل ہوا ہے، ملزمان کے وکلا اور پراسیکوشن کے دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کیا گیا ہے۔
یاد رہے کہ 20 جولائی 2021ء کو نورمقدم کو اسلام آباد میں قتل کردیا گیا تھا جس کے قتل میں اس کا دوست ظاہر جعفر، والد ذاکر جعفر اور دیگر ملزمان گرفتار ہیں۔