سینئر اداکار فاروق ضمیر کو مداحوں سے بچھڑے 5 برس بیت گئے
فاروق ضمیر کو فنی صلاحیتوں کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے 2001 میں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا
لاہور:
ٹیلی ویژن کے سینئر اداکار فاروق ضمیر کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑ ے 5 سال بیت گئے، انہوں نے کئی کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فاروق ضمیر نے فنی کیریئر کا آغاز 90 کی دہائی سے کیا، انہوں نے رانی اور گڑیا سمیت متعدد معروف ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، اداکار دار فانی سے کوچ کرنے کے بعد بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ فاروق ضمیر کو فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
فاروق ضمیر 1941 کو پیدا ہوئے، انہوں نے گورنمنٹ کالج سے آرکیالوجی میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی، دوران تعلیم ہی ان کا رجحان اداکاری کی طرف ہوگیا تھا۔
اداکار نے فنی کیریئر کا آغاز 90 کی دہائی سے کیا اور کئی معروف ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، ڈرامہ "رانی"، "گڑیا"،"سراغ زندگی" اور "کاغذ کی نائو" نے تو ان کی شہرت کو چار چاند لگائے۔
فاروق ضمیر نے اپنی اداکاری اور ڈائیلاگ ڈیلیوری کی وجہ سے منفرد مقام رکھتے تھے، فنی صلاحیتوں کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں2001 میں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ سانس کی تکلیف کے باعث فاروق ضمیر 76برس کی عمر میں 23 فروری 2017 کو لاہور میں انتقال کر گئے لیکن ان کی جاندار اداکاری آج بھی ان کے مداحوں میں زندہ ہے۔
ٹیلی ویژن کے سینئر اداکار فاروق ضمیر کو اپنے چاہنے والوں سے بچھڑ ے 5 سال بیت گئے، انہوں نے کئی کامیاب ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق فاروق ضمیر نے فنی کیریئر کا آغاز 90 کی دہائی سے کیا، انہوں نے رانی اور گڑیا سمیت متعدد معروف ڈراموں میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا، اداکار دار فانی سے کوچ کرنے کے بعد بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں زندہ ہیں۔ فاروق ضمیر کو فنی خدمات کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔
فاروق ضمیر 1941 کو پیدا ہوئے، انہوں نے گورنمنٹ کالج سے آرکیالوجی میں بی ایس سی کی ڈگری حاصل کی، دوران تعلیم ہی ان کا رجحان اداکاری کی طرف ہوگیا تھا۔
اداکار نے فنی کیریئر کا آغاز 90 کی دہائی سے کیا اور کئی معروف ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے، ڈرامہ "رانی"، "گڑیا"،"سراغ زندگی" اور "کاغذ کی نائو" نے تو ان کی شہرت کو چار چاند لگائے۔
فاروق ضمیر نے اپنی اداکاری اور ڈائیلاگ ڈیلیوری کی وجہ سے منفرد مقام رکھتے تھے، فنی صلاحیتوں کے اعتراف میں حکومت پاکستان کی جانب سے انہیں2001 میں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ سانس کی تکلیف کے باعث فاروق ضمیر 76برس کی عمر میں 23 فروری 2017 کو لاہور میں انتقال کر گئے لیکن ان کی جاندار اداکاری آج بھی ان کے مداحوں میں زندہ ہے۔