جاپان اورآسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں عائد کردیں

جاپان نے یوکرین کے بحران پر روس سے سفارتی بات چیت شروع کرنے کا مطالبہ کیا ہے

روسی فوج کی مشرقی یوکرین میں نقل وحرکت دراصل حملہ ہے،آسٹریلیا

امریکا اوربرطانیہ کے بعد جاپان اورآسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں عائد کردیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق جاپان کے وزیراعظم فومیوکی شی دہ نے پابندیوں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ جاپان میں روسی بانڈز کے اجرا پرپابندی لگائی جارہی ہے اورکچھ روسی شہریوں کے اثاثے منجمد کئے جارہے ہیں۔

جاپانی وزیراعظم کا مزید کہنا تھاکہ روس نے یوکرین کی سالمیت کونقصان پہنچا کرعالمی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔جاپان ان اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے روس سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ سفارتی بات چیت کی طرف واپس آئے۔


مزید پڑھیں: یوکرین تنازع پر برطانیہ اور جرمنی کا روس پر پابندیوں کا اعلان

دوسری جانب آسٹریلیا نے بھی روس پرپابندیاں لگانے کا اعلان کیا ہے۔ آسٹریلیا کی سیکورٹی کونسل کے ہنگامی اجلاس کےبعد آسٹریلوی وزیراعظم اسکاٹ موریسن نے کہا کہ دیگرممالک کے ساتھ روس کے متنازع اقدامات کیخلاف کھڑے ہیں۔روسی فوجیوں کی مشرقی یوکرین میں نقل وحرکت حملہ ہے۔

آسڑیلیوی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ان تمام افراد پرپابندی لگائی گئی جن پرامریکا نے پابندی عائد کی ہے۔
Load Next Story