آئندہ سال سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوگی علی زیدی
پیپلزپارٹی والوں نے کراچی کے ساتھ سوتیلا سلوک کیا، انہوں نے کراچی میں بس اپنے بنگلے بنائے، وفاقی وزیر
ISLAMABAD:
وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2023 میں سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ ہم ایم کیو ایم کے اتحاد سے حکومت بنائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا وفد علی زیدی کی سربراہی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچا جہاں ایم کیو ایم کنونیئر اور رابطہ کمیٹی کو حقوق سندھ ریلی میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ہونے والی حقوق سندھ ریلی میں شرکت کی عوت دی ہے، ہم ریلی کی حمایت کرتے ہیں اوربھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے غاضب حکمران پچھلی کئی دہائیوں سے سندھ کی عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹ رہے ہیں، انہوں نے اپنے طرز حکمرانی سے صوبے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ کی متعصب حکومت نے کراچی سے ایم کیو ایم کے پرچم اتار کر اپنے جھنڈے لگائے یہاں تک کہ ہمارے شہدا کی یاد گار پر بھی جاکر پولیس کی سرپرستی میں ہمارے پرچم اتار کر اپنے جھنڈے لگائے گئے۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ 2023میں سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں ہو گی، ہم اور ہمارے اتحادی ایم کیوایم مل کر حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا سسٹم بہت آرگنائز ہے اور میں ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اتنی عزت بخشی ہے۔
علی زیدی نے بتایا کہ پی ٹی آئی گھوٹکی سے سندھ حقوق ریلی کا آغاز کر رہی ہے جو 6مارچ کو کراچی پہنچے گی، ایم کیو ایم کے بھائیوں سے گزارش کرتا ہوں ریلی میں شرکت کر کے ریلی کوکامیاب بنائیں۔
علی زیدی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو ٹیکہ کراچی کولگایا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ انہوں نے صرف یہاں بنگلے بنائے ہے۔ انہو ں نے کہا کہ سند ھ میں ایک اسپتال نہیں بنا سکے صحت کے شعبے میں کچھ نہیں کرسکے ہزاروں اسکول بند کر ر ہے ہیں اور فرنیچر کے لئے ان کو فنڈ چاہیے۔ کوویڈ کی ویکسین تو دور کی بات ان کے پاس کتوں کے کاٹنے کی ویکسین تک نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحالہ انتہا ئی خراب ہے اسٹریٹ کرائم عروج پر اور پولیس پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی حفاطت کے لئے موجود ہے.
وفاقی وزیر برائے بحری امور اور پاکستان تحریک انصاف کے رہنما علی زیدی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2023 میں سندھ میں پیپلزپارٹی کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ ہم ایم کیو ایم کے اتحاد سے حکومت بنائیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کا وفد علی زیدی کی سربراہی میں ایم کیو ایم پاکستان کے عارضی مرکز بہادر آباد پہنچا جہاں ایم کیو ایم کنونیئر اور رابطہ کمیٹی کو حقوق سندھ ریلی میں شرکت کی دعوت دی گئی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی جانب سے ہونے والی حقوق سندھ ریلی میں شرکت کی عوت دی ہے، ہم ریلی کی حمایت کرتے ہیں اوربھر پور تعاون کا یقین دلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے غاضب حکمران پچھلی کئی دہائیوں سے سندھ کی عوام کے خون پسینے کی کمائی کو لوٹ رہے ہیں، انہوں نے اپنے طرز حکمرانی سے صوبے کو تباہ کر کے رکھ دیا ہے۔
خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ سندھ کی متعصب حکومت نے کراچی سے ایم کیو ایم کے پرچم اتار کر اپنے جھنڈے لگائے یہاں تک کہ ہمارے شہدا کی یاد گار پر بھی جاکر پولیس کی سرپرستی میں ہمارے پرچم اتار کر اپنے جھنڈے لگائے گئے۔
وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ 2023میں سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت نہیں ہو گی، ہم اور ہمارے اتحادی ایم کیوایم مل کر حکومت بنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا سسٹم بہت آرگنائز ہے اور میں ایم کیو ایم کا شکریہ ادا کرتا ہوں کہ انہوں نے مجھے اتنی عزت بخشی ہے۔
علی زیدی نے بتایا کہ پی ٹی آئی گھوٹکی سے سندھ حقوق ریلی کا آغاز کر رہی ہے جو 6مارچ کو کراچی پہنچے گی، ایم کیو ایم کے بھائیوں سے گزارش کرتا ہوں ریلی میں شرکت کر کے ریلی کوکامیاب بنائیں۔
علی زیدی نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے جو ٹیکہ کراچی کولگایا اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے کراچی کے لئے کچھ نہیں کیا بلکہ انہوں نے صرف یہاں بنگلے بنائے ہے۔ انہو ں نے کہا کہ سند ھ میں ایک اسپتال نہیں بنا سکے صحت کے شعبے میں کچھ نہیں کرسکے ہزاروں اسکول بند کر ر ہے ہیں اور فرنیچر کے لئے ان کو فنڈ چاہیے۔ کوویڈ کی ویکسین تو دور کی بات ان کے پاس کتوں کے کاٹنے کی ویکسین تک نہیں ہے۔
وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ کراچی میں امن وامان کی صورتحالہ انتہا ئی خراب ہے اسٹریٹ کرائم عروج پر اور پولیس پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی حفاطت کے لئے موجود ہے.