دھانی نے آرچر سے ملنے کی خواہش کا اظہار کردیا
سلطانز کی ٹیم فائنل بھی جیتے گی،جشن کے انداز کی پسندیدگی پر خوش ہوں،پیسر
ملتان سلطانز کے شاہنواز دھانی نے انگلینڈ کے جوفرا آرچر سے ملنے کی خواہش کا اظہار کردیا۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں پیسر نے کہا کہ ابتدا میں نیوزی لینڈ کے شین بونڈ کو دیکھ کر فاسٹ بولنگ کا شوق ہوا،مگر اب آرچر فیورٹ بولر ہیں، ان سے ملنے کی تمنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملتان سلطانز کی ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے،کپتان محمد رضوان نہایت ٹھنڈے دماغ اور مثبت ذہن کے ساتھ معاملات کو لے کر چلتے ہیں،تمام کھلاڑیوں کو کھل کر کھیلنے کی آزادی ہے،کسی بھی قسم کا کوئی دباؤنہیں ہوتا. وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ اپنی سو فیصد کارکردگی دکھائیں، دھانی نے کہا کہ اینڈی فلاور اورمشتاق احمد سمیت تمام کوچز کھلاڑیوں کو بہت سپورٹ کرتے ہیں۔
ملتان سلطانز کی ٹیم بھرپور فارم میں ہے اور فائنل بھی جیتے گی۔ انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شرکت اور بھارت کے مہندرا سنگھ دھونی سے باتیں کرنا ایک خواب جیسا تھا،میں وہ لمحات زندگی بھر بھول نہیں سکتا،بھارتی اسٹار نے نصیحت کی کہ کبھی ہار کر مایوس نہیں ہونا،کھیل میں اچھے بْرے دن آتے ہیں۔
بس محنت اور خود پر بھروسہ رکھنا، بڑوں کی عزت کرنا، زندگی میں کامیاب رہو گے۔ اپنے کرکٹ سفر کو دھانی نے ایک معجزہ قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ میں نے ٹیپ بال سے کھیلنا شروع کیا، ہارڈ بال کی طرف آیا تو ٹرائلز کے وقت جوتے بھی نہیں تھے،آج وہ سب کچھ یاد کرتا ہوں تو یقین ہی نہیں آتا،جب گاوں واپس جاؤں تو پہلے کی طرح ہی سب سے ملتا ہوں۔
انھوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ لوگ جشن کے انداز کو پسند کرتے ہیں،اسے سوچ کر نہیں بنایا،ساتھی کھلاڑی اور خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے بریتھ ویٹ کے ساتھ مل کر ایسے خوشی کا اظہار کرتا تھا اب وہ ساتھ نہیں ہیں تو ان کی کمی محسوس کرتا ہوں،وکٹ حاصل کرنے کے بعد بھاگ کر جانا بھی منفرد انداز ہے،اچھا لگتا ہے کہ میں جو بھی کروں اسے لوگ پسند کرتے ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹ www.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں پیسر نے کہا کہ ابتدا میں نیوزی لینڈ کے شین بونڈ کو دیکھ کر فاسٹ بولنگ کا شوق ہوا،مگر اب آرچر فیورٹ بولر ہیں، ان سے ملنے کی تمنا ہے۔
انھوں نے کہا کہ ملتان سلطانز کی ٹیم ایک فیملی کی طرح ہے،کپتان محمد رضوان نہایت ٹھنڈے دماغ اور مثبت ذہن کے ساتھ معاملات کو لے کر چلتے ہیں،تمام کھلاڑیوں کو کھل کر کھیلنے کی آزادی ہے،کسی بھی قسم کا کوئی دباؤنہیں ہوتا. وہ صرف یہ چاہتے ہیں کہ اپنی سو فیصد کارکردگی دکھائیں، دھانی نے کہا کہ اینڈی فلاور اورمشتاق احمد سمیت تمام کوچز کھلاڑیوں کو بہت سپورٹ کرتے ہیں۔
ملتان سلطانز کی ٹیم بھرپور فارم میں ہے اور فائنل بھی جیتے گی۔ انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں شرکت اور بھارت کے مہندرا سنگھ دھونی سے باتیں کرنا ایک خواب جیسا تھا،میں وہ لمحات زندگی بھر بھول نہیں سکتا،بھارتی اسٹار نے نصیحت کی کہ کبھی ہار کر مایوس نہیں ہونا،کھیل میں اچھے بْرے دن آتے ہیں۔
بس محنت اور خود پر بھروسہ رکھنا، بڑوں کی عزت کرنا، زندگی میں کامیاب رہو گے۔ اپنے کرکٹ سفر کو دھانی نے ایک معجزہ قرار دیا۔انھوں نے کہا کہ میں نے ٹیپ بال سے کھیلنا شروع کیا، ہارڈ بال کی طرف آیا تو ٹرائلز کے وقت جوتے بھی نہیں تھے،آج وہ سب کچھ یاد کرتا ہوں تو یقین ہی نہیں آتا،جب گاوں واپس جاؤں تو پہلے کی طرح ہی سب سے ملتا ہوں۔
انھوں نے کہاکہ مجھے خوشی ہے کہ لوگ جشن کے انداز کو پسند کرتے ہیں،اسے سوچ کر نہیں بنایا،ساتھی کھلاڑی اور خاص طور پر ویسٹ انڈیز کے بریتھ ویٹ کے ساتھ مل کر ایسے خوشی کا اظہار کرتا تھا اب وہ ساتھ نہیں ہیں تو ان کی کمی محسوس کرتا ہوں،وکٹ حاصل کرنے کے بعد بھاگ کر جانا بھی منفرد انداز ہے،اچھا لگتا ہے کہ میں جو بھی کروں اسے لوگ پسند کرتے ہیں۔