میتھیو ہیڈن نے پاکستان نہ آنے والے آسٹریلوی کھلاڑیوں کو آڑے ہاتھوں لے لیا
ملک کےلیے کھینے کو ترجیع نہیں دیں گے تو کلچر خراب ہوگا
آسٹریلیا کے سابق جارح مزاج اوپنر میتھیو ہیڈن انڈین پریمئیر لیگ (آئی پی ایل) کے باعث دورہ پاکستان سے دستبردار ہونے والے کینگروز کرکٹرز پر برس پڑے۔
ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کے بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ فرائض سرانجام دینے والے میتھیو ہیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ جب کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہیں دیں گے تو اس سے ٹیم کا کلچر خراب ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی کرکٹر کے لیے سب سے بڑی بات اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے اور ملک کو ترجیح نہ دینا غلط کلچر کو پروان چڑھا رہا ہے جس پر تنقید کی جانی چاہیے۔
میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ گزشتہ برس آئی پی ایل کے باعث سے 7 آسٹریلوی کھلاڑی دورہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز سے دستبردار ہو گئے تھے جبکہ دورہ پاکستان کے لیے بھی ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ وائٹ بال سیریز کے لیے منتخب نہیں ہوئے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی اپنی مرضی سے نہیں کھیل سکتا، کھلاڑی اگر آسٹریلیا کے لیے میسر نہ ہو تو اس سے سوال ہونا چاہیے یا کم از کم اس کھلاڑی کو تنخواہ نہیں ملنی۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم 27 فروری کو پاکستان پہنچ رہی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ کھیلا جائے گا۔
ٹی20 ورلڈکپ میں پاکستان کے بطور بیٹنگ کنسلٹنٹ فرائض سرانجام دینے والے میتھیو ہیڈن نے اپنے بیان میں کہا کہ جب کھلاڑی اپنے ملک کے لیے کھیلنے کو ترجیح نہیں دیں گے تو اس سے ٹیم کا کلچر خراب ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی کرکٹر کے لیے سب سے بڑی بات اپنے ملک کی نمائندگی کرنا ہوتی ہے اور ملک کو ترجیح نہ دینا غلط کلچر کو پروان چڑھا رہا ہے جس پر تنقید کی جانی چاہیے۔
میتھیو ہیڈن نے مزید کہا کہ گزشتہ برس آئی پی ایل کے باعث سے 7 آسٹریلوی کھلاڑی دورہ بنگلادیش اور ویسٹ انڈیز سے دستبردار ہو گئے تھے جبکہ دورہ پاکستان کے لیے بھی ڈیوڈ وارنر، پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ وائٹ بال سیریز کے لیے منتخب نہیں ہوئے۔
سابق کرکٹر کا کہنا تھا کہ کوئی بھی کھلاڑی اپنی مرضی سے نہیں کھیل سکتا، کھلاڑی اگر آسٹریلیا کے لیے میسر نہ ہو تو اس سے سوال ہونا چاہیے یا کم از کم اس کھلاڑی کو تنخواہ نہیں ملنی۔
واضح رہے کہ آسٹریلوی ٹیم 27 فروری کو پاکستان پہنچ رہی ہے، دونوں ٹیموں کے درمیان تین ٹیسٹ، تین ون ڈے اور ایک ٹی20 میچ کھیلا جائے گا۔