چیچنیا کا روس کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان
روسی فوجیوں کی ہلاکتوں سے متعلق یوکرین کی خبریں جھوٹی ہیں، چیچن سربراہ
کراچی:
روس کے پڑوسی ملک چیچنیا نے روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین میں فوج تعینات کردی ہے۔
رائٹرز کے مطابق چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قدیروف کا یوکرین میں جاری فوجی تنازع سے متعلق روس کے شہر گروزنی میں سروس ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیچن جنگجو یوکرین میں تعینات کردیے گئے ہیں۔
قدیروف نے مزید کہا کہ چیچن فوجیوں کو ابھی تک کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے روسی افواج آسانی سے یوکرین کے بڑے شہروں پر قبضہ کر سکتی ہیں، بشمول دارالحکومت کیف لیکن روسی فوج کی پوری کوشش ہے جانی نقصان کم سے کم ہو۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرینی ذرائع سے ملنے والی ہلاکتوں کی خبریں جھوٹی ہیں ابھی تک ہمارا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ روسی صدر (پوٹن) نے درست فیصلہ کیا اور ہم ان کے احکامات پر عمل کریں گے۔
قدیروف نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دکھایا گیا کہ کیسے روسی افواج نے ہفتے کے روز یوکرین کے شہروں پر کروز میزائلوں سے مسلسل تیسرے دن گولہ باری کی جبکہ صدر ولادیمیر زیلنسکی کا مسلسل کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف ابھی بھی یوکرین کے ہاتھوں میں ہے۔
واضح رہے کہ قدیروف خود کو پوٹن کا 'فُٹ سولجر' قرار دیتے ہیں۔ قادروف اس سے قبل شام اور جارجیا میں بھی روس کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اپنی افواج تعینات کر چکے ہیں۔ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد، روس نے مسلم علاقے چیچنیا میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ دو خونریز جنگیں لڑی تھیں، لیکن اس کے بعد روس نے اس علاقے کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم خرچ کی اور قدیروف کو وسیع پیمانے پر خطے کے انتظامات چلانے کیلئے خودمختاری دی۔
روس کے پڑوسی ملک چیچنیا نے روسی فوج کے شانہ بشانہ لڑنے کا اعلان کرتے ہوئے یوکرین میں فوج تعینات کردی ہے۔
رائٹرز کے مطابق چیچن جمہوریہ کے سربراہ رمضان قدیروف کا یوکرین میں جاری فوجی تنازع سے متعلق روس کے شہر گروزنی میں سروس ممبران سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ چیچن جنگجو یوکرین میں تعینات کردیے گئے ہیں۔
قدیروف نے مزید کہا کہ چیچن فوجیوں کو ابھی تک کوئی نقصان نہیں پہنچا ہے روسی افواج آسانی سے یوکرین کے بڑے شہروں پر قبضہ کر سکتی ہیں، بشمول دارالحکومت کیف لیکن روسی فوج کی پوری کوشش ہے جانی نقصان کم سے کم ہو۔
انہوں نے بتایا کہ یوکرینی ذرائع سے ملنے والی ہلاکتوں کی خبریں جھوٹی ہیں ابھی تک ہمارا کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ہے۔ روسی صدر (پوٹن) نے درست فیصلہ کیا اور ہم ان کے احکامات پر عمل کریں گے۔
قدیروف نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں دکھایا گیا کہ کیسے روسی افواج نے ہفتے کے روز یوکرین کے شہروں پر کروز میزائلوں سے مسلسل تیسرے دن گولہ باری کی جبکہ صدر ولادیمیر زیلنسکی کا مسلسل کہنا ہے کہ دارالحکومت کیف ابھی بھی یوکرین کے ہاتھوں میں ہے۔
واضح رہے کہ قدیروف خود کو پوٹن کا 'فُٹ سولجر' قرار دیتے ہیں۔ قادروف اس سے قبل شام اور جارجیا میں بھی روس کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کے لیے اپنی افواج تعینات کر چکے ہیں۔ 1991 میں سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد، روس نے مسلم علاقے چیچنیا میں علیحدگی پسندوں کے ساتھ دو خونریز جنگیں لڑی تھیں، لیکن اس کے بعد روس نے اس علاقے کی تعمیر نو کے لیے خطیر رقم خرچ کی اور قدیروف کو وسیع پیمانے پر خطے کے انتظامات چلانے کیلئے خودمختاری دی۔