ایبٹ آبادکمیشن کو30روزمیںرپورٹ دینے کی ڈیڈلائن
کمیشن نے تاخیرکردی،12اکتوبرتک رپورٹ حکومت کودیدے،وزارت قانون وانصاف
وفاقی وزارت قانون وانصاف نے اسامہ بن لادن کے خلاف امریکی آپریشن کی تحقیقات کے لیے قائم ایبٹ آبادکمیشن کو30 روز میں رپورٹ وفاقی حکومت کے حوالے کرنے کی ڈیڈ لائن دی ہے ۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم چار رکنی کمیشن رپورٹ تیارکرنے میں مصروف ہے اورسابق وزیر اعظم سیدیوسف رضا گیلانی، وزیر داخلہ رحمن ملک، سیاسی جماعتوںکے رہنمائوں،سینئر بیورو کریٹس اورمسلح افواج کے متعدد افسران کے بیانات قلمبندکیے ہیں۔ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں ایبٹ آباد کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ کمیشن اپنی رپورٹ30روز میں وفاقی حکومت کے حوالے کرے۔
اعلامیے کے مطابق کمیشن نے حتمی رپورٹ حکومت کے حوالے کرنے میں غیرمعمولی تاخیرکردی۔وفاقی حکومت نے گزشتہ برس2 مئی کو ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی اورامریکی آپریشن کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیاتھا،کمیشن کا ٹاسک یہ تھا کہ کمیشن اسامہ کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق مکمل تحقیقات کرے اور امریکی آپریشن کے وجوہات اور اتھارٹیزکی غفلت کی نشاندہی کرے جبکہ کمیشن کو واقعے کے پس منظر ،اس کی وجوہات اورکمزوریوں کی رپورٹ دینے کا بھی اختیاردیاگیاتھا۔کمیشن نے اس ضمن میں متعددگواہان کے بیانات ریکارڈکیے ہیں لیکن رپورٹ تاحال تاخیرکا شکار ہے لہٰذا حکومت کی جانب سے کمیشن کو30روزکی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ اپنی رپورٹ تیارکرکے 12اکتوبرکو وفاقی حکومت کے حوالے کر دے۔
جسٹس (ر) جاوید اقبال کی سربراہی میں قائم چار رکنی کمیشن رپورٹ تیارکرنے میں مصروف ہے اورسابق وزیر اعظم سیدیوسف رضا گیلانی، وزیر داخلہ رحمن ملک، سیاسی جماعتوںکے رہنمائوں،سینئر بیورو کریٹس اورمسلح افواج کے متعدد افسران کے بیانات قلمبندکیے ہیں۔ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری اعلامیے میں ایبٹ آباد کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ کمیشن اپنی رپورٹ30روز میں وفاقی حکومت کے حوالے کرے۔
اعلامیے کے مطابق کمیشن نے حتمی رپورٹ حکومت کے حوالے کرنے میں غیرمعمولی تاخیرکردی۔وفاقی حکومت نے گزشتہ برس2 مئی کو ایبٹ آباد میں القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن کی موجودگی اورامریکی آپریشن کی مکمل تحقیقات کے لیے کمیشن قائم کیاتھا،کمیشن کا ٹاسک یہ تھا کہ کمیشن اسامہ کی پاکستان میں موجودگی سے متعلق مکمل تحقیقات کرے اور امریکی آپریشن کے وجوہات اور اتھارٹیزکی غفلت کی نشاندہی کرے جبکہ کمیشن کو واقعے کے پس منظر ،اس کی وجوہات اورکمزوریوں کی رپورٹ دینے کا بھی اختیاردیاگیاتھا۔کمیشن نے اس ضمن میں متعددگواہان کے بیانات ریکارڈکیے ہیں لیکن رپورٹ تاحال تاخیرکا شکار ہے لہٰذا حکومت کی جانب سے کمیشن کو30روزکی ڈیڈ لائن دی گئی ہے کہ اپنی رپورٹ تیارکرکے 12اکتوبرکو وفاقی حکومت کے حوالے کر دے۔