شمالی کوریا کا پابندیوں کے باجود ممکنہ طور پر ایک اور بیلسٹک میزائل تجربہ
شمالی کوریا نے گزشتہ ماہ بھی تین سے زائد میزائل تجربات کیے تھے
کراچی:
شمالی کوریا نے عالمی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود آج ایک اور میزائل کا تجربہ کیا ہے جو ممکنہ طور پر ایک بیلسٹک میزائل تجربہ ہوسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے اپنے دارالحکومت کے نزدیکی علاقے سنان سے شمالی سمندر کی جانب ایک میزائل داغا جس نے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
جنوبی کوریا اور جاپان نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے سخت ترین حریف ملک شمالی کوریا نے اس ماہ کا جوہری ہتھیاروں سے لیس پہلا میزائل تجربہ کیا ہے جب کہ وہ گزشتہ ماہ بھی ایسے کئی تجربات کر چکا ہے۔
شمالی کوریا کے پڑوسی ملک جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز داغے گئے میزائل نے تقریباً 620 کلومیٹر کی زیادہ سے زیادہ اونچائی تک پرواز کی اور 300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ہدف کو نشانہ بنایا۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے یہ بھی کہا کہ حریف ملک میزائل تجربات کے لیے اپنا ہوائی اڈہ بھی استعمال کرتا ہے اور 16 جنوری کو بھی یہاں سے 2 بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔
میزائل ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ میزائل کے پرواز کا ڈیٹا ماضی میں داغے گئے میزائلوں سے ملتا جلتا نہیں تاہم ممکنہ طور پر یہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل تجربہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے آخری میزائل تجربہ 30 جنوری کو کیا تھا جو 2 ہزار کی بلندی تک گیا اور 800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ہدف کو نشانہ بنایا تھا۔ یہ 2017 کے بعد کیا جانے والا سب سے بڑے ہتھیار کا تجربہ تھا۔
شمالی کوریا نے عالمی پابندیوں اور دباؤ کے باوجود آج ایک اور میزائل کا تجربہ کیا ہے جو ممکنہ طور پر ایک بیلسٹک میزائل تجربہ ہوسکتا ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا نے اپنے دارالحکومت کے نزدیکی علاقے سنان سے شمالی سمندر کی جانب ایک میزائل داغا جس نے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔
جنوبی کوریا اور جاپان نے دعویٰ کیا ہے کہ اُن کے سخت ترین حریف ملک شمالی کوریا نے اس ماہ کا جوہری ہتھیاروں سے لیس پہلا میزائل تجربہ کیا ہے جب کہ وہ گزشتہ ماہ بھی ایسے کئی تجربات کر چکا ہے۔
شمالی کوریا کے پڑوسی ملک جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کا کہنا ہے کہ اتوار کے روز داغے گئے میزائل نے تقریباً 620 کلومیٹر کی زیادہ سے زیادہ اونچائی تک پرواز کی اور 300 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر کے ہدف کو نشانہ بنایا۔
جنوبی کوریا کے جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے یہ بھی کہا کہ حریف ملک میزائل تجربات کے لیے اپنا ہوائی اڈہ بھی استعمال کرتا ہے اور 16 جنوری کو بھی یہاں سے 2 بیلسٹک میزائل داغے گئے تھے۔
میزائل ٹیکنالوجی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ میزائل کے پرواز کا ڈیٹا ماضی میں داغے گئے میزائلوں سے ملتا جلتا نہیں تاہم ممکنہ طور پر یہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والا بیلسٹک میزائل تجربہ ہو سکتا ہے۔
واضح رہے کہ شمالی کوریا نے آخری میزائل تجربہ 30 جنوری کو کیا تھا جو 2 ہزار کی بلندی تک گیا اور 800 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرکے ہدف کو نشانہ بنایا تھا۔ یہ 2017 کے بعد کیا جانے والا سب سے بڑے ہتھیار کا تجربہ تھا۔