روس نے یوکرین میں موجود دنیا کے سب سے بڑے جہاز کو تباہ کردیا
ماریہ جہاز کی لمبائی 84 میٹر جبکہ رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی
یوکرین پر حملے کے چوتھے روز روس نے دارالحکومت کیف کے نواح میں دنیا کے سب سے بڑے جہاز کو تباہ کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے تباہ کیا گیا جہاز گوستومل کے ایئرپورٹ پر موجود تھا، جو دارالحکومت سے تقریباً 20 کلومیٹر پر واقع ہے۔ یوکرین میں تباہ ہونے والے جہاز کا نام ماریہ تھا جس کا یوکرینی زبان میں مطلب "خواب" بنتا ہے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے ٹویٹ میں لکھا کہ "ماریہ اے این 225 دنیا کا سب سے بڑا جہاز تھا۔ روسی اس کو تباہ کر سکتے ہیں مگر ہمارے یورپ کی آزاد، مضبوط اور جمہوری ریاست بننے کے خواب کو تباہ نہیں کرسکتے، ہم غالب آئیں گے"۔
روس کے حملے کے آغاز سے ہی گوستومل ایئرپورٹ کے قریب لڑائی جاری ہے۔ روسی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اسٹریٹیجک انفراسٹرکچر کو بند کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق روس کی جانب سے تباہ کیا گیا جہاز گوستومل کے ایئرپورٹ پر موجود تھا، جو دارالحکومت سے تقریباً 20 کلومیٹر پر واقع ہے۔ یوکرین میں تباہ ہونے والے جہاز کا نام ماریہ تھا جس کا یوکرینی زبان میں مطلب "خواب" بنتا ہے۔
یوکرین کے وزیر خارجہ دمیترو کولیبا نے ٹویٹ میں لکھا کہ "ماریہ اے این 225 دنیا کا سب سے بڑا جہاز تھا۔ روسی اس کو تباہ کر سکتے ہیں مگر ہمارے یورپ کی آزاد، مضبوط اور جمہوری ریاست بننے کے خواب کو تباہ نہیں کرسکتے، ہم غالب آئیں گے"۔
روس کے حملے کے آغاز سے ہی گوستومل ایئرپورٹ کے قریب لڑائی جاری ہے۔ روسی فوج کی جانب سے کہا گیا ہے کہ وہ اسٹریٹیجک انفراسٹرکچر کو بند کرنے کی کوشش کررہی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی ادارے کا اندازہ ہے کہ جہاز کی مرمت پر تین ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا اور اسے اڑنے کے قابل بنانے میں پانچ سال سے زائد کا عرصہ لگ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ یہ جہاز بنیادی طور پر روس کے ایروناٹیکل پروگرام نے ہی تیار کیا تھا اور اس نے 1988 میں اپنی پہلی پرواز بھری تھی جبکہ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے بعد یہ کئی سال پرواز نہ کرسکا تاہم بعدازاں کچھ تکنیکی تبدیلیاں کی گئیں، اس کے بعد اس نے 2001 میں پرواز کے قابل بنایا گیا۔
واضح رہے کہ ماریہ جہاز 84 میڑ لمبا (276 فٹ) تھا اور 250 ٹن یعنی (5 لاکھ 51 ہزار پانڈز) کا وزن اٹھاسکتا تھا جبکہ اس کی رفتار 850 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔