پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات شروع
مذاکرات میں پکل ڈوئل اور لوئر کلنائی ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کی تعمیر پر بھی بات چیت ہو گی
ISLAMABAD:
پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات شروع ہوگئے۔
مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کریں گے جب کہ بھارت کی جانب سے مذاکرات کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں، مذاکرات میں پاکستان دریائے سندھ پر بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر اپنا موقف پیش کرے گا۔
مذاکرات میں پکل ڈوئل اور لوئر کلنائی ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کی تعمیر پر بھی بات چیت ہو گی، بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر پاکستان کی جانب سے اٹھانے جانے والے اعتراضات پر بھی بات ہو گی، سیلاب کے سیزن کے دوران ایڈوانس انفارمیشن آف فلڈ کے نظام کا معاہدہ طے پائے جانے کا امکان ہے، مذاکرات میں دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ پر بھی بات چیت ایجنڈا کا حصہ ہے۔
وزارت آبی وسائل کے حکام نے کہا کہ دریائے چناب پرکیرو پن بجلی منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کو دریائے سندھ پر نیموں چلنگ ڈیم اور دریائے پونچھ پر مانڈی ڈیم کی تعمیر پر بھی اعتراض ہے۔
حکام نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دریائے سندھ پر مزید دو چھوٹے پن بجلی منصوبے بھی لگائے جا رہے ہیں۔
پاکستان اور بھارت کے درمیان آبی تنازعات کے حل کیلئے مذاکرات شروع ہوگئے۔
مذاکرات میں پاکستانی وفد کی قیادت انڈس واٹر کمشنر مہر علی شاہ کریں گے جب کہ بھارت کی جانب سے مذاکرات کی قیادت انڈس واٹر کمشنر پی کے سکسینا کر رہے ہیں، مذاکرات میں پاکستان دریائے سندھ پر بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر اپنا موقف پیش کرے گا۔
مذاکرات میں پکل ڈوئل اور لوئر کلنائی ہائیڈرو الیکٹرک پلانٹس کی تعمیر پر بھی بات چیت ہو گی، بھارتی ڈیمز کی تعمیر پر پاکستان کی جانب سے اٹھانے جانے والے اعتراضات پر بھی بات ہو گی، سیلاب کے سیزن کے دوران ایڈوانس انفارمیشن آف فلڈ کے نظام کا معاہدہ طے پائے جانے کا امکان ہے، مذاکرات میں دریائے ستلج میں پانی کے بہاؤ پر بھی بات چیت ایجنڈا کا حصہ ہے۔
وزارت آبی وسائل کے حکام نے کہا کہ دریائے چناب پرکیرو پن بجلی منصوبہ سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، پاکستان کو دریائے سندھ پر نیموں چلنگ ڈیم اور دریائے پونچھ پر مانڈی ڈیم کی تعمیر پر بھی اعتراض ہے۔
حکام نے کہا کہ بھارت کی جانب سے دریائے سندھ پر مزید دو چھوٹے پن بجلی منصوبے بھی لگائے جا رہے ہیں۔