سیلابی ریلے روجھان اور چوٹی زیریں ڈوب گئے مزید 38 ہلاکتیں اوباڑہ آفت زدہ قرار

چشمہ نہر میں شگاف سے رٹریفک معطل،نصیرآباد میں 5 سو دیہات زیر آب آگئے،فوج کی امدادی کارروائی شروع

چشمہ نہر میں شگاف سے رٹریفک معطل،نصیرآباد میں 5 سو دیہات زیر آب آگئے،فوج کی امدادی کارروائی شروع۔ فوٹو: اے پی پی

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے منگل کو بارش سے متاثرہ شہروںشکارپور، کندھکوٹ اور اوباڑوکے دورے کرکے انتظامیہ کو ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی ہدایت دیتے ہوئے بارشوں کے دوران مرنے والے افراد کے لواحقین کیلیے 2،2لاکھ روپے امداد اور تباہ ہونے والے مکانوں کی جگہ نئے مکانات تعمیر کرنے کا اعلان کیا۔


جبکہ تعلقہ اوباڑو کوآفت زدہ قرار دیدیا۔سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے باتیں کرتے ہوئے قائم علی شاہ نے کہا کہ بارشوں سے خیرپور، جیکب آباد، کشمور، گھوٹکی اور شکارپور بہت متاثر ہوئے ہیں، تمام ڈپٹی کمشنرز کو نقصانات کا تخمینہ لگانے کی ہدایت کردی ہے، محدود وسائل کے باوجود نقصانات کے ازالے کی کوشش کرینگے، متاثرہ علاقوں سے پانی نکالنے کیلیے ہنگامی بنیادوں پر انتظامات کیے جارہے ہیں،سندھ میں220 ملی میٹر سے زائد بارش ہوئی جس کی وجہ سے کئی اضلاع میں بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں، اب تک 50 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں، بارش زدہ علاقوں سے جلد پانی نکالنا آسان کام نہیں لیکن ہماری کوششیں جاری ہیں،نیا بلدیاتی نظام عوام کی بہتری میں ہے، ناقدین نے آرڈیننس کو پڑھے بغیر ہی مخالفت شروع کردی ہے، سندھ کے مفادات کیخلاف کوئی کام نہیں کرینگے۔

انھوں نے ہنگامی بنیاد پر شکارپور کیلیے50 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا، بعد ازاں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کندھکوٹ پہنچے جہاں ضلع انتظامیہ سے نقصانات کے حوالے سے بریفنگ لی، وزیر اعلیٰ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ جو لوگ جاں بحق ہوئے ہیں ان کے ورثاکوسندھ حکومت کیجانب سے2لاکھ روپے معاوضہ دیا جائیگا، جس کے گھر تباہ ہوئے ہیں ان کو سندھ حکومت نئے گھر بناکر دیگی۔ وزیراعلیٰ سندھ گزشتہ شب اوباڑو میں صوبائی وزیر جام مہتاب ڈہر کی رہائشگاہ پہنچے جہاںانھوں نے متعلقہ افسران سے اوباڑومیں بارشوں سے ہونیوالی تباہی کی معلومات لینے کے بعد تعلقہ اوباڑوکو آفت زدہ قرار دیدیا۔

Recommended Stories

Load Next Story