بلاول کی وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کیلیے 5 دن کی مہلت
پانچ دن بعد ہمارے نمبر پورے ہو چکے ہوں گے، ایوان میں ہر ایم این اے عدم اعتماد میں ہمارے ساتھ ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی
لاہور:
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے 5 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہاولپور پہنچنے سے پہلے خوش خبری آجائے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے بہاول پور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے کہتے ہیں کہ 5روز کے اندر خود مستعفی ہوجائیں، عوام ساتھ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت راستہ نہیں روک سکتی، عوام ہمارا ساتھ دیں ، ساہیوال پہنچنے سے پہلے خوشخبری آئے گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے کہتے ہیں کہ 5روز کے اندر خود مستعفی ہوجائیں، عمران خان اسمبلی توڑواور ہمارا مقابلہ کرو، اگر آپ خود مستعفی نہ ہوئے تو ہم اسلام آباد آکر آپ کا بندوبست کریں گے، عدم اعتماد لائیں گے اور آپ کو ہٹا کر رہیں گے، پانچ دن بعد ہمارے نمبر پورے ہو چکے ہوں گے، ایوان میں ہر ایم این اے عدم اعتماد میں ہمارے ساتھ ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم نالائق ،ناجائز حکومت کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں، اسلام آباد میں کٹھ پتلی سے ٹکرائیں گے، اپوزیشن جماعتوں کوعدم اعتمادپرساتھ دینا چاہیے، حکومتی اتحادیوں کو بھی کٹھ پتلی کاساتھ نہیں دینا چاہیے، پاکستان کےعوام بھی کٹھ پتلی کے ساتھ نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو کا ملتان میں خطاب
ملتان پہنچنے پر بلاول بھٹو نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے دن ہی عمران خان کو سلیکٹڈ کا نام دیا تھا، آج پوری دنیا عمران خان کو سلیکٹڈ کہہ رہی ہے کیونکہ عمران خان ہر روز غیر آئینی اور غیر قانونی کام کرتا ہے، اس نے عوام کے ووٹ اور پیٹ پر ڈاکا ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو ہمیشہ سے آمروں کا مقابلہ کرتی آئی ہے، آج پھر ہم ایک ظالم حکمران کے خلاف میدان میں ہیں اور قائد اعظم کی دی گئی جمہوریت کو بحال کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کے لیے ہم اصولوں کا سودا نہیں کرسکتے، نمائندوں کو چننے کا حق کسی اور کے پاس نہیں عوام کے پاس ہونا چاہیے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اس سرزمین کے مالک عوام ہیں، ہم جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے چاہتے ہیں اور اس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکری دینے کے بجائے روزگار والوں کو بے روزگار کردیا جبکہ ہم نے 16 ہزار خاندانوں کو روزگار پر بحال کروایا، پیپلزپارٹی عوام کو حق روزگار اور برابری کا حق دلائے گی۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم صاف شفاف انتخابات چاہتے ہیں، کسی اور طرف سے حکومت میں آنے والے انہیں کی طرف دیکھتے ہیں جبکہ ہم نے کہا کہ عمران خان کے لئے کھلا میدان نہیں چھوڑیں گے، ہمیں اپنوں نے طعنے دئیے کہ گیلانی کو نہ لڑاؤ لیکن ہم نے قومی اسمبلی میں انہیں شکست دی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ عوامی مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی اثر انگیز ہوگیا تھا، جو پہلے عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھے وہ بھی ایک پیج پر آگئے ہیں، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے 2 ماہ میں پاکستان کی سیاست کو بدل کر رکھ دیا اور عمران خان خوفزدہ ہوکر غلطیوں پر غلطیاں کررہے ہیں، پیکا قانون بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی جس کا مقصد ان پر کی جانے پر تنقید کو روکنا تھا، حکومت عوام کی آواز کو کیسے بند کرے گی، وہ شخص جو فرعون بنا ہوا تھا خوف میں آکے قیمتیں کم کر رہا ہے، جس کا سہرا عوام کو جاتا ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وزیراعظم عمران خان کو مستعفی ہونے کے لیے 5 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا ہے کہ بہاولپور پہنچنے سے پہلے خوش خبری آجائے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے بہاول پور کی تحصیل احمد پور شرقیہ میں لانگ مارچ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم سے کہتے ہیں کہ 5روز کے اندر خود مستعفی ہوجائیں، عوام ساتھ ہو تو دنیا کی کوئی طاقت راستہ نہیں روک سکتی، عوام ہمارا ساتھ دیں ، ساہیوال پہنچنے سے پہلے خوشخبری آئے گی۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم سے کہتے ہیں کہ 5روز کے اندر خود مستعفی ہوجائیں، عمران خان اسمبلی توڑواور ہمارا مقابلہ کرو، اگر آپ خود مستعفی نہ ہوئے تو ہم اسلام آباد آکر آپ کا بندوبست کریں گے، عدم اعتماد لائیں گے اور آپ کو ہٹا کر رہیں گے، پانچ دن بعد ہمارے نمبر پورے ہو چکے ہوں گے، ایوان میں ہر ایم این اے عدم اعتماد میں ہمارے ساتھ ہے۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ ہم نالائق ،ناجائز حکومت کو ہٹانے کے لیے نکلے ہیں، اسلام آباد میں کٹھ پتلی سے ٹکرائیں گے، اپوزیشن جماعتوں کوعدم اعتمادپرساتھ دینا چاہیے، حکومتی اتحادیوں کو بھی کٹھ پتلی کاساتھ نہیں دینا چاہیے، پاکستان کےعوام بھی کٹھ پتلی کے ساتھ نہیں ہیں۔
بلاول بھٹو کا ملتان میں خطاب
ملتان پہنچنے پر بلاول بھٹو نے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میں نے پہلے دن ہی عمران خان کو سلیکٹڈ کا نام دیا تھا، آج پوری دنیا عمران خان کو سلیکٹڈ کہہ رہی ہے کیونکہ عمران خان ہر روز غیر آئینی اور غیر قانونی کام کرتا ہے، اس نے عوام کے ووٹ اور پیٹ پر ڈاکا ڈالا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی تو ہمیشہ سے آمروں کا مقابلہ کرتی آئی ہے، آج پھر ہم ایک ظالم حکمران کے خلاف میدان میں ہیں اور قائد اعظم کی دی گئی جمہوریت کو بحال کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کے لیے ہم اصولوں کا سودا نہیں کرسکتے، نمائندوں کو چننے کا حق کسی اور کے پاس نہیں عوام کے پاس ہونا چاہیے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ اس سرزمین کے مالک عوام ہیں، ہم جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے چاہتے ہیں اور اس کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک کروڑ نوکری دینے کے بجائے روزگار والوں کو بے روزگار کردیا جبکہ ہم نے 16 ہزار خاندانوں کو روزگار پر بحال کروایا، پیپلزپارٹی عوام کو حق روزگار اور برابری کا حق دلائے گی۔
پی پی چیئرمین کا کہنا تھا کہ ہم صاف شفاف انتخابات چاہتے ہیں، کسی اور طرف سے حکومت میں آنے والے انہیں کی طرف دیکھتے ہیں جبکہ ہم نے کہا کہ عمران خان کے لئے کھلا میدان نہیں چھوڑیں گے، ہمیں اپنوں نے طعنے دئیے کہ گیلانی کو نہ لڑاؤ لیکن ہم نے قومی اسمبلی میں انہیں شکست دی۔
بلاول کا کہنا تھا کہ عوامی مارچ شروع ہونے سے پہلے ہی اثر انگیز ہوگیا تھا، جو پہلے عدم اعتماد کے حق میں نہیں تھے وہ بھی ایک پیج پر آگئے ہیں، پیپلز پارٹی کے جیالوں نے 2 ماہ میں پاکستان کی سیاست کو بدل کر رکھ دیا اور عمران خان خوفزدہ ہوکر غلطیوں پر غلطیاں کررہے ہیں، پیکا قانون بھی اسی سلسلے کی کڑی تھی جس کا مقصد ان پر کی جانے پر تنقید کو روکنا تھا، حکومت عوام کی آواز کو کیسے بند کرے گی، وہ شخص جو فرعون بنا ہوا تھا خوف میں آکے قیمتیں کم کر رہا ہے، جس کا سہرا عوام کو جاتا ہے۔