یوکرین تنازع روس مخالف خبر دینے پر 15 سال قید کی سزا کا قانون تیار
یوکرین سے جنگ کے تناظر میں ایسی خبروں اور معلومات کی تشہیر جو روسی مؤقف کی مخالف ہو روس میں جرم سمجھا جائے گا
ISLAMABAD:
روسی پارلیمنٹ نے یوکرین سے جنگ کے حوالے سے 'جھوٹی' خبریں پھیلانے پر 15 سال قید کی سزا کا قانونی مسودہ منظور کرلیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یوکرین سے جنگ کے تناظر میں ایسی خبروں اور معلومات کی تشہیر جو روسی مؤقف کی مخالف ہو روس میں جرم سمجھا جائے گا، پارلیمنٹ نے 15 سال قید کی سزا کا قانونی مسودہ منظور کرلیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نئے بل کی منظوری کا مقصد غیرملکی میڈیا کی ملک میں روس کی مخالفت روکنا ہے تاکہ سزا کے ڈر سے ایسی خبر نہ چلائی جائے جو روسی مؤقف کے مخالف ہو۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین میں عام شہریوں کی ہلاکت اور روس کی فوج کو بھاری نقصان جیسی حقیقت کے منافی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ دوسری جانب روسی سرکاری میڈیا یوکرین پر حملے اور جنگ کو فوجی آپریشن قرار دے رہا ہے۔
امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن مذکورہ قانونی مسودے پر دست خط کرکے اسے قانون کی شکل دے دیں گے جس کا اطلاق ہفتے سے ممکن ہے۔
روس میں مذکورہ قانون کے تحت قید کی سزا کے علاوہ بھاری جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس اقدام کے بعد برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی) نے روس میں اپنی سروس عارضی طور پر معطل کردی ہے۔
روسی پارلیمنٹ نے یوکرین سے جنگ کے حوالے سے 'جھوٹی' خبریں پھیلانے پر 15 سال قید کی سزا کا قانونی مسودہ منظور کرلیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق یوکرین سے جنگ کے تناظر میں ایسی خبروں اور معلومات کی تشہیر جو روسی مؤقف کی مخالف ہو روس میں جرم سمجھا جائے گا، پارلیمنٹ نے 15 سال قید کی سزا کا قانونی مسودہ منظور کرلیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس نئے بل کی منظوری کا مقصد غیرملکی میڈیا کی ملک میں روس کی مخالفت روکنا ہے تاکہ سزا کے ڈر سے ایسی خبر نہ چلائی جائے جو روسی مؤقف کے مخالف ہو۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ یوکرین میں عام شہریوں کی ہلاکت اور روس کی فوج کو بھاری نقصان جیسی حقیقت کے منافی خبریں پھیلائی جارہی ہیں۔ دوسری جانب روسی سرکاری میڈیا یوکرین پر حملے اور جنگ کو فوجی آپریشن قرار دے رہا ہے۔
امکان ظاہر کیا گیا ہے کہ روسی صدر ولادی میرپیوٹن مذکورہ قانونی مسودے پر دست خط کرکے اسے قانون کی شکل دے دیں گے جس کا اطلاق ہفتے سے ممکن ہے۔
روس میں مذکورہ قانون کے تحت قید کی سزا کے علاوہ بھاری جرمانہ بھی ہوسکتا ہے۔ اس اقدام کے بعد برطانوی خبر رساں ادارے(بی بی سی) نے روس میں اپنی سروس عارضی طور پر معطل کردی ہے۔