جنگ بندی کے بغیر بات آگے نہیں بڑھے گی حکومتی کمیٹی فوجی کارروائی سے مایوس نہیں طالبان کمیٹی
طالبان تشدد ختم کرنے کا اعلان کریں تب ہی مذاکراتی کمیٹیاں مل بیٹھیں گی، عرفان صدیقی
حکومتی کمیٹی کے کوآرڈینیٹرعرفان صدیقی نے کہاہے کہ طالبان کی غیر مشروط جنگ بندی کے بغیربات آگے نہیں بڑھے گی۔
ایک انٹرویومیں انھوں نے کہاکہ طالبان کوپہلے بغیر کسی شرط کے سیزفائرکرنا ہو گا۔مذاکراتی عمل کے ساتھ پرتشدد کارروائیوں نے سارے مذاکراتی منظرکوہی بدل کے رکھ دیاہے اوراب تک طالبان نے حکومتی کمیٹی کی اپیل کاکوئی مثبت جواب نہیں دیا،دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کامل بیٹھناتبھی ممکن ہے جب طالبان غیرمشروط طورپرتشددختم کرنے کااعلان کریںگے ۔ حکومتی کمیٹی کے رکن رحیم اللہ یوسف زئی نے کہاکہ طالبان کمیٹی سے غیر رسمی بات چیت جاری ہے، انھیں طالبان کی شرائط کا اخبارات اور میڈیاکے ذریعے پتہ چلا ہے، ابھی طالبان نے باضابطہ مطالبات پیش نہیں کیے،سابق گورنر سلمان تاثیرکابیٹا طالبان نہیں ازبک کی قیدمیں ہے، ہم نے طالبان سے ان کے مارے جانے والے لوگوں کی تفصیل مانگی توکوئی تفصیل نہیں ملی جو خواتین اور بچے مبینہ طور قید ہیں،ان کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جا سکیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومتی کمیٹی نے کہاکہ طالبان سے براہ راست نہیں،کمیٹی کے ذریعے ہی بات ہوگی، طالبان مذاکرات کیلیے سنجیدہ ہیں تواپنی کمیٹی کومطمئن کریں۔
پشاور(نمائندہ ایکسپریس، مانیٹرنگ ڈیسک،خبرایجنسیاں)طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر محمدابراہیم نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان اورخیبرایجنسی میںجیٹ طیاروںکی بمباری قابل افسوس اورقابل مذمت ہے،جیٹ طیارے یہ نہیں دیکھتے کہ مرنے والے دہشت گردہیں یاعام شہری ہیں،آپریشن کسی مسئلہ کاحل نہیں،10سال سے جاری آپریشنوں میں ہزاروں افرادلقمۂ اجل بنے۔پرویز رشید فوج اورحکومت کو بھی یہ بات سمجھائیںکہ سڑکوں پر بوری بندلاشیں گرانا کونسی شریعت ہے؟ ایک بیان میں انھوں نے کہا مذاکرات میں تعطل ہماری طرف سے نہیں حکومتی کمیٹی کی طرف سے ہے،دونوں فریقین کی جانب سے غیرمشروط جنگ بندی سے ہی مذاکرات کو کامیابی کی طرف لے جایا جا سکتاہے،حکومتی کمیٹی کا رویہ بچگانہ اورغیرذمے دارانہ ہے،ڈیڈ لاک ہماری طرف سے نہیں، ہم اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں،انشا اللہ بہت جلدقوم کوخوشخبری دیں گے۔
مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں وہی ذمے دار ہوں گے جن کی طرف سے ڈیڈ لاک ہو گا۔طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کارروائی کی نئی صورتحال کے بعدطالبان کمیٹی جلد مشاورت کرے گی، جنگ بندی اور دیگر معاملات پر پیش رفت کے لیے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے، کوشش ہے کہ حالات آپریشن کی جانب نہ جائیں،ملک کو تباہی سے بچاناچاہتے ہیں،فوجی کارروائی کے بعد مذاکراتی عمل سے مایوس نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں طالبان کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے طاہراشرفی سے فون پر رابطہ کیاجس میں مذاکرات کی بحالی کیلیے مشترکہ کوششیں شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔
ایک انٹرویومیں انھوں نے کہاکہ طالبان کوپہلے بغیر کسی شرط کے سیزفائرکرنا ہو گا۔مذاکراتی عمل کے ساتھ پرتشدد کارروائیوں نے سارے مذاکراتی منظرکوہی بدل کے رکھ دیاہے اوراب تک طالبان نے حکومتی کمیٹی کی اپیل کاکوئی مثبت جواب نہیں دیا،دونوں مذاکراتی کمیٹیوں کامل بیٹھناتبھی ممکن ہے جب طالبان غیرمشروط طورپرتشددختم کرنے کااعلان کریںگے ۔ حکومتی کمیٹی کے رکن رحیم اللہ یوسف زئی نے کہاکہ طالبان کمیٹی سے غیر رسمی بات چیت جاری ہے، انھیں طالبان کی شرائط کا اخبارات اور میڈیاکے ذریعے پتہ چلا ہے، ابھی طالبان نے باضابطہ مطالبات پیش نہیں کیے،سابق گورنر سلمان تاثیرکابیٹا طالبان نہیں ازبک کی قیدمیں ہے، ہم نے طالبان سے ان کے مارے جانے والے لوگوں کی تفصیل مانگی توکوئی تفصیل نہیں ملی جو خواتین اور بچے مبینہ طور قید ہیں،ان کی تفصیلات بھی فراہم نہیں کی جا سکیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق حکومتی کمیٹی نے کہاکہ طالبان سے براہ راست نہیں،کمیٹی کے ذریعے ہی بات ہوگی، طالبان مذاکرات کیلیے سنجیدہ ہیں تواپنی کمیٹی کومطمئن کریں۔
پشاور(نمائندہ ایکسپریس، مانیٹرنگ ڈیسک،خبرایجنسیاں)طالبان کمیٹی کے رکن پروفیسر محمدابراہیم نے کہاہے کہ شمالی وزیرستان اورخیبرایجنسی میںجیٹ طیاروںکی بمباری قابل افسوس اورقابل مذمت ہے،جیٹ طیارے یہ نہیں دیکھتے کہ مرنے والے دہشت گردہیں یاعام شہری ہیں،آپریشن کسی مسئلہ کاحل نہیں،10سال سے جاری آپریشنوں میں ہزاروں افرادلقمۂ اجل بنے۔پرویز رشید فوج اورحکومت کو بھی یہ بات سمجھائیںکہ سڑکوں پر بوری بندلاشیں گرانا کونسی شریعت ہے؟ ایک بیان میں انھوں نے کہا مذاکرات میں تعطل ہماری طرف سے نہیں حکومتی کمیٹی کی طرف سے ہے،دونوں فریقین کی جانب سے غیرمشروط جنگ بندی سے ہی مذاکرات کو کامیابی کی طرف لے جایا جا سکتاہے،حکومتی کمیٹی کا رویہ بچگانہ اورغیرذمے دارانہ ہے،ڈیڈ لاک ہماری طرف سے نہیں، ہم اللہ کی رحمت سے مایوس نہیں،انشا اللہ بہت جلدقوم کوخوشخبری دیں گے۔
مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں وہی ذمے دار ہوں گے جن کی طرف سے ڈیڈ لاک ہو گا۔طالبان کمیٹی کے کوآرڈینیٹر مولانا یوسف شاہ نے کہا ہے کہ شمالی وزیرستان میں کارروائی کی نئی صورتحال کے بعدطالبان کمیٹی جلد مشاورت کرے گی، جنگ بندی اور دیگر معاملات پر پیش رفت کے لیے مل بیٹھنے کی ضرورت ہے، کوشش ہے کہ حالات آپریشن کی جانب نہ جائیں،ملک کو تباہی سے بچاناچاہتے ہیں،فوجی کارروائی کے بعد مذاکراتی عمل سے مایوس نہیں ہیں۔ علاوہ ازیں طالبان کمیٹی کے سربراہ مولاناسمیع الحق نے طاہراشرفی سے فون پر رابطہ کیاجس میں مذاکرات کی بحالی کیلیے مشترکہ کوششیں شروع کرنے کا فیصلہ کیاگیا۔