تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر چوروں کیساتھ جو کروں گا اس کیلیے وہ تیار ہوجائیں وزیراعظم

میلسی میں جلسہ عام سے خطاب، جنوبی پنجاب کو صوبہ بنانے کیلیے ترمیم لانے اور 500 ارب روپے مختص کرنے کا اعلان

(فوٹو : فائل)

وزیراعظم عمران خان نے جنوبی پنجاب کے لیے مزید 500 ارب روپے مختص کرنے اور اسے الگ صوبہ بنانے کے لیے جلد قومی اسمبلی میں آئینی ترمیم لانے کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان انہوں نے میلسی میں تحریک انصاف کے جلسہ عام سے خطاب میں کیا۔ جلسہ گاہ میں کارکنان اور مداحوں کی بہت بڑی تعداد موجود تھی۔

لندن کے بھگوڑے سے پیسہ واپس ملا تو پیٹرول کی قیمت آدھی کردوں گا

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ عوام کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے پٹرول پر 10 روپے اور بجلی پر 5 روپے کم کیے اس لیے کہ اس بار ایف بی آر نے ریکارڈ ٹیکس جمع کیا جس قدر ٹیکس جمع ہوتا رہے گا عوام کو ریلیف فراہم کرتے رہیں گے، لندن میں بیٹھے ہوئے بھگوڑے سے اگر پیسہ واپس آگیا تو پیٹرول ڈیزل کی قیمت آدھی کردوں گا۔

عمران خان نے کہا کہ میں آج تک کسی کے سامنے نہیں جھکا اور جب تک زندگی ہے اپنی قوم کو بھی کسی کے سامنے جھکنے نہیں دوں گا، آج جتنی بھی مہنگائی ہے وہ پیپلز پارٹی کے دور سے کم ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ یورپی یونین کے سفیر نے پاکستان کو خط لکھا کہ روس کے خلاف بیان دیں، میں یورپی یونین کے سفیروں سے پوچھتا ہوں کہ وہ بتائیں کہ کیا آپ نے جو خط ہمیں لکھا ہے کیا آپ نے وہ بھارت کو بھی لکھا؟ کیا ہم غلام ہیں کہ جو آپ کہیں ہم وہ کریں، ہم ایک آزاد اور خود مختار ریاست ہیں، نیٹو کا ساتھ دینے پر ہم نے 80 ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دی، یورپی یونین کے سفیر بتائیں کہ ہم نے آپ کی مدد کی کیا آپ نے ہمارا شکریہ ادا کیا؟

عمران خان نے کہا کہ تاریخ میں کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کوئی ملک کسی کے لیے جنگ لڑے اور اس پر وہی ملک ڈرون بمباری شروع کردے جس میں بے گناہ اور معصوم جانیں ضائع ہوں، اس وقت کے حکمرانوں کو شرم نہیں آئی کہ پاکستانی مررہے ہیں وہ کیوں خاموش رہے؟ وہ دو ڈاکو اس لیے نہیں بول رہے تھے کہ ان کا پیسہ باہر کے ملکوں میں موجود تھا۔

انہوں نے کہا کہ قوم بتائے کہ میں جب سے وزیراعظم بنا ہوں کیا ملک پر کوئی ڈرون حملہ ہوا؟ اگر میرے دور حکومت میں ڈرون نے حملے کی کوشش کی تو فضائیہ کو حکم دوں گا کہ ڈرون کو مار گرادے۔


انہوں ںے کہا کہ ہمارے چین، امریکا، روس سمیت سب سے اچھے تعلقات ہیں اور ہم کسی بھی ملک کے کیمپ میں نہیں، ہم جنگ میں کسی کا ساتھ نہیں دیں گے اور امن میں سب کے ساتھ ہیں اور کوشش کریں گے کہ یوکرین جنگ بند ہوجائے۔

تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے انہوں ںے کہا کہ یہ تحریک لا کون رہا ہے، نواز شریف جو جھوٹ بول کر ملک سے باہر چلے گئے، کبھی گیدڑ بھی لیڈر بن سکتا ہے؟ کبھی سنا ہے کہ لیڈر دم دبا کر بھاگ گیا؟ نواز شریف دوسری بار ملک سے بھاگے اور جھوٹ کہا کہ کوئی معاہدہ کرکے باہر نہیں گیا اور معاہدہ بھی سامنے آگیا۔

عمران خان نے کہا کہ ن لیگ میں اچھے اچھے لوگ بھی ہیں جن سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ گوگل پر سرچ کریں کہ کوئی مثال ایسی ہے کہ دو بچے پڑھنے باہر جائیں اور اربوں روپے کے محل میں رہیں اور پیسے پر جواب دیں کہ ہم پاکستانی شہری نہیں اور اس لیے جواب دہ نہیں۔

قائد حزب اختلاف شہباز شریف پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر شہباز شریف کو گرفتار کرنا ہے تو مقصود چپڑاسی کو سامنے لے آئیں جس کے اکاؤنٹ سے شہباز شریف کے اربوں روپے نکلے، نواز شریف اور ان کی بیٹی فوج کے خلاف بیانات دیتے ہیں جب کہ شہباز شریف کو کوئی بھی بوٹ نظر آئے تو وہ اس کی پالش شروع کردیتے ہیں۔

آصف زرداری کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آصف زرداری کو نواز شریف نے کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، برطانیہ میں موجود سرے محل پر زرداری نے کہا کہ یہ محل میرا نہیں، محل فروخت کرکے پیسہ پاکستان لایا گیا پھر مشرف نے اسے این آر او دے دیا۔

فضل الرحمان کے حوالے سے وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مولانا پڑھے لکھے اور معتبر شخص کو کہتے ہیں میں فضل الرحمان کو مولانا نہیں کہوں گا کیوں کہ جو ڈیزل کے پرمٹ کو بیچ کر پیسے بنائے وہ معتبر نہیں، فضل الرحمان کہتے ہیں کہ یہودی ملک کے خلاف سازش کررہے ہیں، فضل الرحمان کے ہوتے ہوئے یہودیوں کو ملک کے خلاف سازش کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ فضل الرحمان دین کے نام پر پیسے بناتے ہیں انہیں شرم آنی چاہیے۔

وزیراعظم نے کہا کہ مدرسے کے بچے ملک کا بڑا اثاثہ ہیں جنہیں فضل الرحمان پیسہ بنانے اور بلیک میلنگ کے لیے استعمال کررہے ہیں جس کی میں مذمت کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے کہا کہ میڈیا ایک واچ ڈاگ ہوتا ہے، میڈیا کرپٹ لوگوں کے قریب نہیں جاتا، میڈیا میں جو ڈاکوؤں کی حمایت کر رہے ہیں کیا آپ چاہیں گے آپ کا بیٹا فضلو ڈیزل، نواز شہباز چور یا زرداری ڈاکو بن جائے؟

عمران خان نے مزید کہا کہ میں 25 سال قبل ان کا مقابلہ کرنے آیا تھا جب تک جسم میں خون ہے مقابلہ کروں گا، میری پوری تیاری ہے کہ یہ جو بھی کریں ان کا مقابلہ کروں گا، ان کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہونے پر میں ان چوروں کے ساتھ جو کروں گا وہ اس کے لیے تیار ہوجائیں۔
Load Next Story