سرجیکل اسٹرائیکس غلط نہیں عاصمہ ارباب عالمگیر
پوائنٹ اسکورنگ چھوڑ کر ملک کا سوچنا ہوگا، مراد سعید، بات مذاکرات سے آگے بڑھ گئی، ثمن جعفری
پیپلزپارٹی کی رہنما عاصمہ ارباب عالمگیر نے کہا ہے کہ سرجیکل سٹرائیکس غلط نہیں، عوام کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چودھری سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم دنیامیں ناکام ریاست کے طور پر دیکھے جارہے ہیں، صرف امن وامان ہی نہیں ہم معاشی طور پر بھی ناکام ہوگئے ہیں۔ عاصمہ ارباب نے کہا کہ وفاقی حکومت کو مذاکرات کے دوران صوبائی حکومتوں کو ایک پیج پر لانا چاہیئے تھا۔ ہمارے پاس بیک اپ پلان نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ اعتماد کی فضا قائم ہونے تک صورتحال صحیح ہوتی نظر نہیں آ رہی، مذاکرات چاہنے اور نہ چاہنے والوں کو الگ کرنا ہوگا تاکہ حکومت اور فوج کیلئے آسانی ہو، پوائنٹ سکورنگ ختم کرکے ملک کا سوچنا ہوگا۔ ایف سی کی اہلکاروں کی شہادت کے بعدحکومتی ردعمل آناہی تھا تاہم آپریشن کے بعد خیبرپختونخوا اورکراچی میں زیادہ ردعمل آئے گا۔ حکومت نے غیراعلانیہ آپریشن شروع کردیا ہے ،اگر باقاعدہ ہوا تو10لاکھ لوگ بے گھر ہونگے ،وہ بنوں کارخ کریں گے، انکی رہائش اور خوراک کیلئے وفاقی حکومت، سیاسی جماعتوں اور پوری قوم کو خیبرپختونخوا حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔
ایم کیوایم کی رہنما ثمن جعفری نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح ایم کیوایم نے بھی حکومت کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تاہم میجر اور23ایف سی اہلکاروں کی شہادت کے بعد آپریشن 'دیرآید درست آید' ہے۔ہم آخر تک اپنے معصوم لوگوں کومرواتے رہیں گے۔ بات مذاکرات سے بہت آگے بڑھ چکی ہے۔انتہاپسندوں کی طرف سے کراچی میں پہلے بھی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں ،ہمارے تین رہنما شہید بھی ہوئے ہیں ،آپریشن کے بعدکے ردعمل سے نمٹنے کیلئے کراچی شاید تیارنہیں مگر ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ڈرنے کی بجائے لڑکر مرنا بہتر ہے۔
جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہاکہ ایف سی اہلکاروں کی شہادت درندگی ہے۔ اسلام کفار کے قیدیوں کے ساتھ بھی ایسے سلوک کی اجازت نہیں دیتا، آپریشن کے بغیر بھی متعدد اقدامات کئے جاسکتے ہیں، ہماری سوچ الگ نہیں، مگرہم پاکستان،اس کے شہر، بازار، مساجداور گھر محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں، ہم کراچی اور بلوچستان میں بھی آپریشن کی مخالف کرتے ہیں، ہم قانون کانفاذ چاہتے ہیں، بھتہ خوروں اورٹارگٹ کلروں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ ہم نے مشرقی پاکستان میں بھی آپریشن کی مخالفت کی تھی مگرپیپلزپارٹی نے آپریشن کیا اور ہم نے آدھاپاکستان کھو دیا۔
ایکسپریس نیوزکے پروگرام کل تک میں میزبان جاوید چودھری سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ آج ہم دنیامیں ناکام ریاست کے طور پر دیکھے جارہے ہیں، صرف امن وامان ہی نہیں ہم معاشی طور پر بھی ناکام ہوگئے ہیں۔ عاصمہ ارباب نے کہا کہ وفاقی حکومت کو مذاکرات کے دوران صوبائی حکومتوں کو ایک پیج پر لانا چاہیئے تھا۔ ہمارے پاس بیک اپ پلان نہیں ہے۔ تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی مراد سعید نے کہا کہ اعتماد کی فضا قائم ہونے تک صورتحال صحیح ہوتی نظر نہیں آ رہی، مذاکرات چاہنے اور نہ چاہنے والوں کو الگ کرنا ہوگا تاکہ حکومت اور فوج کیلئے آسانی ہو، پوائنٹ سکورنگ ختم کرکے ملک کا سوچنا ہوگا۔ ایف سی کی اہلکاروں کی شہادت کے بعدحکومتی ردعمل آناہی تھا تاہم آپریشن کے بعد خیبرپختونخوا اورکراچی میں زیادہ ردعمل آئے گا۔ حکومت نے غیراعلانیہ آپریشن شروع کردیا ہے ،اگر باقاعدہ ہوا تو10لاکھ لوگ بے گھر ہونگے ،وہ بنوں کارخ کریں گے، انکی رہائش اور خوراک کیلئے وفاقی حکومت، سیاسی جماعتوں اور پوری قوم کو خیبرپختونخوا حکومت کا ساتھ دینا ہوگا۔
ایم کیوایم کی رہنما ثمن جعفری نے کہا کہ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح ایم کیوایم نے بھی حکومت کو مذاکرات کا مینڈیٹ دیا تاہم میجر اور23ایف سی اہلکاروں کی شہادت کے بعد آپریشن 'دیرآید درست آید' ہے۔ہم آخر تک اپنے معصوم لوگوں کومرواتے رہیں گے۔ بات مذاکرات سے بہت آگے بڑھ چکی ہے۔انتہاپسندوں کی طرف سے کراچی میں پہلے بھی کارروائیاں ہوتی رہی ہیں ،ہمارے تین رہنما شہید بھی ہوئے ہیں ،آپریشن کے بعدکے ردعمل سے نمٹنے کیلئے کراچی شاید تیارنہیں مگر ہم اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے، ڈرنے کی بجائے لڑکر مرنا بہتر ہے۔
جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہاکہ ایف سی اہلکاروں کی شہادت درندگی ہے۔ اسلام کفار کے قیدیوں کے ساتھ بھی ایسے سلوک کی اجازت نہیں دیتا، آپریشن کے بغیر بھی متعدد اقدامات کئے جاسکتے ہیں، ہماری سوچ الگ نہیں، مگرہم پاکستان،اس کے شہر، بازار، مساجداور گھر محفوظ دیکھنا چاہتے ہیں، ہم کراچی اور بلوچستان میں بھی آپریشن کی مخالف کرتے ہیں، ہم قانون کانفاذ چاہتے ہیں، بھتہ خوروں اورٹارگٹ کلروں کیخلاف کارروائی ہونی چاہیئے۔ ہم نے مشرقی پاکستان میں بھی آپریشن کی مخالفت کی تھی مگرپیپلزپارٹی نے آپریشن کیا اور ہم نے آدھاپاکستان کھو دیا۔