کراچی کے سمندر میں دو نایاب مچھلیوں کا مشاہدہ

شارک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی آبی حیات 'مانٹا' کی تعداد میں 20 برسوں کے دوران نمایاں کمی آئی ہے

نایاب مچھلی کا آخری بار نظارہ اکتوبر 2016 میں چرنا آئی لینڈ کے قریب کیا گیا تھا (فوٹو، فائل)

کراچی کے سمندر میں شارک کے خاندان سے تعلق رکھنی والی مانٹا نامی دو نایاب مچھلیوں کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 2 بھاری بھرکم مانٹا نسل کی مچھلیوں کو کراچی کے جنوب مغربی بحیرہ عرب میں 50 ناٹیکل مائل کی دوری پر ریکارڈ کیا گیا، اس دوران نزدیک موجود لانچ پر سوار ماہی گیروں نے ویڈیو بنائی۔

اسٹنگ رے اور شارک کے خاندان سے تعلق رکھنے والی آبی حیات مانٹا کی تعداد میں 20 برسوں کے دوران نمایاں کمی آئی ہے۔ ترجمان ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) کے مطابق انفرادی طور پر تو مانٹا کو دیکھا جاچکا ہے، تاہم بیک وقت مذکورہ دو مچھلیوں کا ایک ساتھ ہونا انتہائی غیر معمولی ہے۔




آئی یو سی این نے حال ہی میں مانٹا کی اس نسل کو خطرے سے دوچار قرار دیا، پاکستان میں یہ مچھلی عام طور پر پائی جاتی تھی لیکن اب یہ انتہائی نایاب ہوتی جارہی ہے، مانٹا کا آخری بار نظارہ اکتوبر 2016 میں چرنا آئی لینڈ کے قریب کیا گیا تھا۔

مچھلی کے شکار پر سمندر میں جانے والے پاکستانی ماہی گیر مانٹا کا شکار نہیں کرتے، تاہم اکثر غیرارادی طور پر مانٹا ماہی گیروں کے جال میں پھنس کر مرجاتی ہیں، گذشتہ 20 سالوں میں ان کی تعداد میں کمی آئی ہے۔
Load Next Story