اپوزیشن کو تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کیلیے مزید 10 ارکان درکار
تحریک عدم اعتماد کو کامیاب بنانے کے لیے اپوزیشن کے پاس 162 ارکان موجود ہیں
وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب بنانے کے لیے 172 ارکان کی حمایت ضروری ہے، اپوزیشن کے پاس 162 ارکان موجود ہیں اور اسے مزید 10 ارکان کی حمایت درکار ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے اس کے ساتھ ہی متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرادی ہے جس کے مطابق ریکوزیشن جمع کرانے کے بعد 14 دن کے اندر قومی اسمبلی اجلاس بلانا لازمی ہوگا۔
آرٹیکل 95 کے تحت وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی 7 دن کے اندر مکمل کرنا لازمی ہوگی، آئین کے تحت قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوگی۔
یہ پڑھیں : اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی
قومی اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 341 ہے جب کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے کم از کم 172 ووٹ درکار ہیں۔ تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کی کل تعداد 179 ہے جس میں تحریک انصاف کے 155، مسلم لیگ ق کے 5، ایم کیو ایم کے 7، جی ڈی اے کے 3، عوامی مسلم لیگ کا 1، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اور شاہ زین بگٹی کی ایک نشست شامل ہیں۔
اپوزیشن کے پاس 162 ارکان کی حمایت موجود ہے ان میں ن لیگ کے 84، پیپلز پارٹی 56 ، بی این پی 4، اے این پی 1، ایم ایم اے کے 15 ارکان شامل ہیں۔
ایوان میں کل 4 آزاد امیدوار ہیں جن میں سے دو ارکان حکومت اور دو اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔ نمبرز گیم میں حکومت کو برتری حاصل ہے جبکہ اپوزیشن کو کامیابی کے لیے 10 ووٹ درکار ہیں۔
وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں وہ اپنے عہدے سے فارغ تصور ہوں گے جس کے بعد اسپیکر فوری طور پر صدر مملکت کو تحریری طور پر تحریک عدم اعتماد کے نتیجے سے آگاہ کرنے کے پابند ہوں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرائی گئی ہے اس کے ساتھ ہی متحدہ اپوزیشن نے قومی اسمبلی اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرادی ہے جس کے مطابق ریکوزیشن جمع کرانے کے بعد 14 دن کے اندر قومی اسمبلی اجلاس بلانا لازمی ہوگا۔
آرٹیکل 95 کے تحت وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کارروائی 7 دن کے اندر مکمل کرنا لازمی ہوگی، آئین کے تحت قومی اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ اوپن بیلٹ کے ذریعے ہوگی۔
یہ پڑھیں : اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی
قومی اسمبلی میں ارکان کی کل تعداد 341 ہے جب کہ وزیر اعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لیے کم از کم 172 ووٹ درکار ہیں۔ تحریک انصاف اور اس کے اتحادیوں کی کل تعداد 179 ہے جس میں تحریک انصاف کے 155، مسلم لیگ ق کے 5، ایم کیو ایم کے 7، جی ڈی اے کے 3، عوامی مسلم لیگ کا 1، بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اور شاہ زین بگٹی کی ایک نشست شامل ہیں۔
اپوزیشن کے پاس 162 ارکان کی حمایت موجود ہے ان میں ن لیگ کے 84، پیپلز پارٹی 56 ، بی این پی 4، اے این پی 1، ایم ایم اے کے 15 ارکان شامل ہیں۔
ایوان میں کل 4 آزاد امیدوار ہیں جن میں سے دو ارکان حکومت اور دو اپوزیشن کے ساتھ ہیں۔ نمبرز گیم میں حکومت کو برتری حاصل ہے جبکہ اپوزیشن کو کامیابی کے لیے 10 ووٹ درکار ہیں۔
وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں وہ اپنے عہدے سے فارغ تصور ہوں گے جس کے بعد اسپیکر فوری طور پر صدر مملکت کو تحریری طور پر تحریک عدم اعتماد کے نتیجے سے آگاہ کرنے کے پابند ہوں گے۔