ترین گروپ اورعلیم خان گروپ کی راہیں جدا ہونے کا امکان
چند سخت گیر ارکان کے دباؤ کی وجہ سے جہانگیر ترین علیم خان سے ملاقات کرنے سے گریزاں ہیں، ذرائع
ترین گروپ اور علیم خان گروپ کے درمیان اختلافات بڑھنے لگے جس کے بعد ان کی راہیں جدا ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ میں شامل چند سخت گیر ارکان کے دباؤ کی وجہ سے جہانگیرترین علیم خان سے ملاقات کرنے سے گریزاں ہیں، اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ترین گروپ میں شمولیت کے بعد سے اب تک جہانگیر ترین اورعلیم خان کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا، جس کی وجہ یہ ہے کہ ترین گروپ کے سخت گیر ارکان علیم خان کی گروپ میں شمولیت کو "گروپ ہائی جیک" تصور کرتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ علیم خان گروپ تحریک انصاف میں رہتے ہوئے پنجاب میں تبدیلی کا خواہشمند ہے، جب کہ ترین گروپ کی ترجیح وفاق میں تبدیلی تاہم بیانات کی حد تک وزیر اعلی پنجاب کی تبدیلی کا مطالبہ ہے، ایک طرف علیم خان گروپ کے پاس 15 سے زائد اراکین پنجاب اسمبلی کی بھرپور حمایت موجود ہے، اور گروپ میں کوئی ایم این اے شامل نہیں۔ جب کہ دوسری طرف ترین گروپ میں شامل متعدد اراکین قومی اسمبلی کے مسلم لیگ (ن) سے معاملات طے پانے کے قریب ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات علیم خان گروپ کی اہم شخصیت نے ترین گروپ کے سینئر رہنما عون چوہدری کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں گروپس کے سرکردہ رہنما اختلافات کے خاتمے کے لئے متحرک ہیں اور آئندہ 24 گھنٹے دونوں گروپس کیلئے اہم ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ترین گروپ میں شامل چند سخت گیر ارکان کے دباؤ کی وجہ سے جہانگیرترین علیم خان سے ملاقات کرنے سے گریزاں ہیں، اس بات کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ترین گروپ میں شمولیت کے بعد سے اب تک جہانگیر ترین اورعلیم خان کا کوئی براہ راست رابطہ نہیں ہوا، جس کی وجہ یہ ہے کہ ترین گروپ کے سخت گیر ارکان علیم خان کی گروپ میں شمولیت کو "گروپ ہائی جیک" تصور کرتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ علیم خان گروپ تحریک انصاف میں رہتے ہوئے پنجاب میں تبدیلی کا خواہشمند ہے، جب کہ ترین گروپ کی ترجیح وفاق میں تبدیلی تاہم بیانات کی حد تک وزیر اعلی پنجاب کی تبدیلی کا مطالبہ ہے، ایک طرف علیم خان گروپ کے پاس 15 سے زائد اراکین پنجاب اسمبلی کی بھرپور حمایت موجود ہے، اور گروپ میں کوئی ایم این اے شامل نہیں۔ جب کہ دوسری طرف ترین گروپ میں شامل متعدد اراکین قومی اسمبلی کے مسلم لیگ (ن) سے معاملات طے پانے کے قریب ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ رات علیم خان گروپ کی اہم شخصیت نے ترین گروپ کے سینئر رہنما عون چوہدری کو اپنے تحفظات سے آگاہ کردیا تھا۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ دونوں گروپس کے سرکردہ رہنما اختلافات کے خاتمے کے لئے متحرک ہیں اور آئندہ 24 گھنٹے دونوں گروپس کیلئے اہم ہیں۔