یون سک یول جنوبی کوریا کے نئے صدر منتخب
صدارتی انتخابات میں یون سک یول نے 48.56 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے لی جے میونگ کو 47.83 فیصد ووٹ پڑے
جنوبی کوریا میں اپوزیشن جماعت کنزرویٹو کے لیڈر یون سک یول ملک کے نئے صدر منتخب ہوگئے ہیں۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے صدارتی انتخابات کا میدان مار لیا جس کے بعد جماعت کے لیڈر یون سک یول جنوبی کوریا کے نئے صدر بن گئے جبکہ حکمران جماعت ڈیموکریٹک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صدارتی الیکشن میں یون نے 48.56 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے لی جے میونگ کو 47.83 فیصد ووٹ پڑے اس طرح فتح یون سک یول کے نام رہی۔
پروگریسو جسٹس پارٹی کے سم سانگ جونگ صرف 2.37 فیصد اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے۔
فتح کے بعد کنزر ویٹو پارٹی کے لیڈر نے قومی اسمبلی کی عمارت میں جشن منایا اور کہا کہ یہ بہترین عوام کی جیت ہے۔ یون کا اپنے حریفوں لی اور سم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب ہمیں ملک کے لیے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ یون سک یول جنوبی کوریا میں قدامت پسند اور شمالی کوریا کے خلاف سخت گیر پالیسیوں کے حامی مانے جاتے ہیں، انہوں نے الیکشن کے دوران ملک میں کورونا بحران، ملازمت اور سیاسی امور کو مہم کا حصہ بنایا۔
نومنتخب صدر نے خارجہ امور کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔
غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کنزرویٹو پارٹی نے صدارتی انتخابات کا میدان مار لیا جس کے بعد جماعت کے لیڈر یون سک یول جنوبی کوریا کے نئے صدر بن گئے جبکہ حکمران جماعت ڈیموکریٹک کو شکست کا سامنا کرنا پڑا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ صدارتی الیکشن میں یون نے 48.56 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ڈیموکریٹک پارٹی کے لی جے میونگ کو 47.83 فیصد ووٹ پڑے اس طرح فتح یون سک یول کے نام رہی۔
پروگریسو جسٹس پارٹی کے سم سانگ جونگ صرف 2.37 فیصد اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوئے۔
فتح کے بعد کنزر ویٹو پارٹی کے لیڈر نے قومی اسمبلی کی عمارت میں جشن منایا اور کہا کہ یہ بہترین عوام کی جیت ہے۔ یون کا اپنے حریفوں لی اور سم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اب ہمیں ملک کے لیے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ یون سک یول جنوبی کوریا میں قدامت پسند اور شمالی کوریا کے خلاف سخت گیر پالیسیوں کے حامی مانے جاتے ہیں، انہوں نے الیکشن کے دوران ملک میں کورونا بحران، ملازمت اور سیاسی امور کو مہم کا حصہ بنایا۔
نومنتخب صدر نے خارجہ امور کے حوالے سے اہم اقدامات اٹھانے کا بھی عندیہ دیا ہے۔