فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے آئی ایس پی آر
اس معاملے میں غیر ضروری بحث نہ کی جائے، وہی ہم سب کے لیے اچھا ہے، میجر جنرل بابر افتخار
PARIS:
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس معاملے پر غیر ضروری بحث نہ کی جائے، یہ ہی ہم سب کے لیے اچھا اور بہتر ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہےاور وہ مزید موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔
علاوہ ازیں میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک چیز پاکستان میں داخل ہوئی تھی، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مارچ کو شام 6 بج کر 43 منٹ پر پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے ایئر ڈیفنس آپریشن سینٹر نے ایک تیز رفتار چیز کو بھارتی علاقے کے اندر دیکھا، ابتدائی طور پر وہ بھارتی حدود میں تھی پھر اچانک راستہ بدل کر پاکستان کی حدود میں داخل ہوئی اور گرگئی، جس سے شہری تنصیبات کو کچھ نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی ہے، اس کی کوئی بھی وجہ ہے اس کی وضاحت بھارت کو دینی ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کررہے۔
میجرجنرل بابر افتخارنے کہا کہ جس وقت وہ چیز بھارت سے پاکستانی حدود میں داخل ہوئی وہ ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، پاکستانی فضائی حدود میں یہ چیز 3 منٹ چند سیکنڈ موجود رہی تھی جبکہ نشاندہی اور رسپانس کا وقت بالکل درست رہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی چیز کسی حساس جگہ پر نہیں گری، بھارت کے زیر استعمال ٹیکنالوجی ناقص ہے اور اس پر انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، اڑنے والی چیز گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) میجر جنرل بابر افتخار نے کہا ہے کہ فوج کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے، اس معاملے پر غیر ضروری بحث نہ کی جائے، یہ ہی ہم سب کے لیے اچھا اور بہتر ہے۔
راولپنڈی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے ایک سوال کے جواب میں واضح کیا کہ پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ فوج کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہےاور وہ مزید موجودہ سیاسی صورتحال پر تبصرہ نہیں کرنا چاہتے۔
علاوہ ازیں میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ 9 مارچ کو بھارتی حدود سے ایک چیز پاکستان میں داخل ہوئی تھی، پاکستان فضائی حدود کی خلاف ورزی کی بھرپور مذمت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مارچ کو شام 6 بج کر 43 منٹ پر پاکستان ایئر فورس (پی اے ایف) کے ایئر ڈیفنس آپریشن سینٹر نے ایک تیز رفتار چیز کو بھارتی علاقے کے اندر دیکھا، ابتدائی طور پر وہ بھارتی حدود میں تھی پھر اچانک راستہ بدل کر پاکستان کی حدود میں داخل ہوئی اور گرگئی، جس سے شہری تنصیبات کو کچھ نقصان پہنچا لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ پاکستان ایئر فورس نے اس چیز کی مکمل مانیٹرنگ کی ہے، اس کی کوئی بھی وجہ ہے اس کی وضاحت بھارت کو دینی ہے، ہم اس واقعے پر کسی قسم کی اشتعال انگیزی نہیں کررہے۔
میجرجنرل بابر افتخارنے کہا کہ جس وقت وہ چیز بھارت سے پاکستانی حدود میں داخل ہوئی وہ ممکنہ طور پر غیر مسلح تھی، پاکستانی فضائی حدود میں یہ چیز 3 منٹ چند سیکنڈ موجود رہی تھی جبکہ نشاندہی اور رسپانس کا وقت بالکل درست رہا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ بھارتی چیز کسی حساس جگہ پر نہیں گری، بھارت کے زیر استعمال ٹیکنالوجی ناقص ہے اور اس پر انہیں مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، اڑنے والی چیز گرنے سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔
اس موقع پر میجر جنرل بابر افتخار کے ہمراہ ایئر وائس مارشل طارق ضیا نے بریفنگ دی کہ 'اس وقت صرف اتنا کہہ سکتے ہیں کہ یہ چیز ممکنہ طور پر ایک سپرسانک میزائل تھا، زمین سے زمین تک مار کرنے والا میزائل تھا مگر غیرمسلح تھا۔