پرچم میں لپٹی وارن کی میت میلبورن پہنچا دی گئی

30 مارچ کو آخری رسومات کیلیے حاضرین کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہوگی

 بچپن میں وارن جیسا بننا چاہتا تھا، کیریئر کے آغاز میں لیگ اسپن کی،وارنر ۔ فوٹو : انٹرنیٹ

چھٹی منانے تھائی لینڈ جانے والے شین وارن کی میت میلبورن پہنچا دی گئی۔

آسٹریلوی پرچم میں لپٹے تابوت کو پرائیویٹ جہاز پر اسپن اسٹار کے آبائی شہر لایا گیا، 30 مارچ کو آخری رسومات کے لیے حاضرین کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ دوسری جانب اوپنر ڈیوڈ وارنر نے کہاکہ میں بچپن میں شین وارن جیسا بننا چاہتا تھا، کیریئر کے آغاز میں لیگ اسپن بولنگ کی۔


تفصیلات کے مطابق آسٹریلوی سابق اسپن اسٹار شین وارن اپنے دوستوں کے ہمراہ چھٹیاں منانے تھائی لینڈ کے ایک جزیرے پر گئے جہاں ان کی موت واقع ہوگئی، تھائی انتظامیہ کے مطابق پوسٹ مارٹم میں موت طبی طور پر واقع ہونے کی تصدیق ہوئی، ممکنہ طور پر وہ دل کے دورے سے ہلاک ہوئے۔

ان کی لاش کو گذشتہ روز ایک پرائیویٹ جہاز کے ذریعے آبائی شہر میلبورن لایا گیا جہاں پر آخری رسومات 30 مارچ کو ادا کی جائیں گی، وارن کے تابوت کو آسٹریلوی پرچم میں لپیٹا گیا تھا۔ وکٹوریہ کی جانب سے پہلے ہی اعلان کیا جاچکا کہ آخری رسومات سرکاری طور پر ادا کی جائیں گی۔ وکٹوریہ کے پریمیئر ڈین اینڈریوز نے کہا کہ 30 مارچ کی شام کو ہونے والی سروس بالکل فری ہوگی اور اس میں بہت بڑی تعداد میں لوگوں کی شرکت متوقع ہے، یہ ایک بہت بڑا ایونٹ ہوگا اور ہم تعداد پر کوئی پابندی نہیں لگائیں گے۔ ی

اد رہے کہ شین وارن نے میلبورن کرکٹ گراؤنڈ پر اپنی 700 ویں ٹیسٹ وکٹ جب حاصل کی اس وقت اسٹینڈز میں 89 ہزار 155 تماشائی موجود تھے، یہ انگلینڈ کے خلاف 2006 میں کھیلا گیا باکسنگ ڈے ایشز ٹیسٹ تھا۔ دوسری جانب کراچی میں اپنی ٹیم کے ہمراہ موجود آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر نے کہاکہ ہم سب بچپن میں وارن کو بہت پسند کرتے تھے، میرے کمرے میں ان کی ایک بڑی تصویر لگی ہوئی تھی، میں خود وارن جیسا بننا چاہتا تھا، کیریئر کے آغاز پر میں نے لیگ اسپن بولنگ کی اور مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتا تھا، ابھی تک ہماری ٹیم صدمہ سے دوچار ہے۔
Load Next Story