امریکی شخص نے نیا ملک بنانے کےلیے جزیرہ خرید لیا
مائیکل مارشل چند ایکڑ جزیرے کا نیا پرچم، ترانہ اور کرنسی بھی بنائیں گے جس کی حکومت آزادانہ ہوگی
RAWALPINDI/ISLAMABAD:
امریکی شخص مائیکل مائر نے کریبیئن سمندر میں ایک جزیرہ خریدا ہے اور اب وہ اس میں تین سو لوگوں کو شہریت اور درجنوں افراد سے سرمایہ کاری کرواچکے ہیں۔
صرف اسی پر بس نہیں بلکہ اب وہ ایک جزیرے پرنیا 'خرد ملک ' بنانا چاہتے ہیں جس کی اپنی حکومت، کرنسی، پرچم اور قومی ترانہ بھی ہوگا۔ مائرنے 'لیٹس بائے این آئی لینڈ' نامی کمپنی بھی بنائی ہے۔
لگ بھگ ڈھائی لاکھ ڈالر جمع کرنے کے بعد مائیکل مائر نے سوا ایکڑ کا چھوٹا سا جزیرہ خرید کر اسے 'کافی کائے' کا نام دیا گیا ہے جہاں کوئی انسان موجود نہیں اور وہ بیلز شہر سے 15 منٹ کشتی سے مسافت پر واقع ہے۔ کافی کائے کی وجہ یہ ہے کہ یہ جزیرہ اوپر سے دیکھنے پر کافی کے بیج جیسا دکھائی دیتا ہے۔ یہ خود بھی مختصر ہے اور اس کا ساحل بھی بہت ہی چھوٹا ہے۔
مائر نے جزیرے کے شیئر رکھے ہیں اور اس کے لیے 3200 ڈالر کی رقم رکھی ہے۔ اب تک 100 شیئر فروخت ہوئے ہیں۔ اس کےعلاوہ کئی افراد کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔ مائیکل نے فلپائن، انڈونیشیا اور دیگر خطوں میں چھوٹے جزائر کی فہرست نکالی ہے لیکن لوگوں نے کافی کائر پسند کیا اوررقم دی۔
ان کا منصوبہ ہے کہ اس طرح چھوٹے جزائر پر خردملک یا مائیکرونیشن بن سکتی ہیں۔ یوں دنیا بھر میں چھوٹے جزائر پر ازاد اور خودمختار ممالک بھی بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال 'پرنسپیلیٹی آف سی لینڈ' ہے جو برطانوی ساحلوں سے دوسری جنگِ عظیم میں لڑائی کا ایک مرکز بنا اور 1967 میں اس نے آزاد ملک کا درجہ حاصل کیا تھا۔
مائیکل کے مطابق کووڈ تناظر اور عالمی تنازعوں کے اس دور میں مائیکرونیشن کا رحجان بھی بڑھ رہا ہے۔
امریکی شخص مائیکل مائر نے کریبیئن سمندر میں ایک جزیرہ خریدا ہے اور اب وہ اس میں تین سو لوگوں کو شہریت اور درجنوں افراد سے سرمایہ کاری کرواچکے ہیں۔
صرف اسی پر بس نہیں بلکہ اب وہ ایک جزیرے پرنیا 'خرد ملک ' بنانا چاہتے ہیں جس کی اپنی حکومت، کرنسی، پرچم اور قومی ترانہ بھی ہوگا۔ مائرنے 'لیٹس بائے این آئی لینڈ' نامی کمپنی بھی بنائی ہے۔
لگ بھگ ڈھائی لاکھ ڈالر جمع کرنے کے بعد مائیکل مائر نے سوا ایکڑ کا چھوٹا سا جزیرہ خرید کر اسے 'کافی کائے' کا نام دیا گیا ہے جہاں کوئی انسان موجود نہیں اور وہ بیلز شہر سے 15 منٹ کشتی سے مسافت پر واقع ہے۔ کافی کائے کی وجہ یہ ہے کہ یہ جزیرہ اوپر سے دیکھنے پر کافی کے بیج جیسا دکھائی دیتا ہے۔ یہ خود بھی مختصر ہے اور اس کا ساحل بھی بہت ہی چھوٹا ہے۔
مائر نے جزیرے کے شیئر رکھے ہیں اور اس کے لیے 3200 ڈالر کی رقم رکھی ہے۔ اب تک 100 شیئر فروخت ہوئے ہیں۔ اس کےعلاوہ کئی افراد کو سرمایہ کاری کی دعوت دی گئی ہے۔ مائیکل نے فلپائن، انڈونیشیا اور دیگر خطوں میں چھوٹے جزائر کی فہرست نکالی ہے لیکن لوگوں نے کافی کائر پسند کیا اوررقم دی۔
ان کا منصوبہ ہے کہ اس طرح چھوٹے جزائر پر خردملک یا مائیکرونیشن بن سکتی ہیں۔ یوں دنیا بھر میں چھوٹے جزائر پر ازاد اور خودمختار ممالک بھی بنائے جاسکتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال 'پرنسپیلیٹی آف سی لینڈ' ہے جو برطانوی ساحلوں سے دوسری جنگِ عظیم میں لڑائی کا ایک مرکز بنا اور 1967 میں اس نے آزاد ملک کا درجہ حاصل کیا تھا۔
مائیکل کے مطابق کووڈ تناظر اور عالمی تنازعوں کے اس دور میں مائیکرونیشن کا رحجان بھی بڑھ رہا ہے۔