ایشین ڈان بریڈ مین ظہیر عباس پی سی بی ہال آف فیم میں شامل

پی سی بی نے اعزازی ٹوپی اور اعزازی پلاک پیش کی

ظہیر عباس اعزازی ٹوپی اور اعزازی پلاک وصول کرتے ہوئے۔ فوٹو : پی سی بی ٹویٹر

ایشین ڈان بریڈ مین ظہیر عباس پی سی بی ہال آف فیم میں شاملایشین ڈان بریڈ مین کے نام سے معروف اپنے دور کے عظیم بیٹسمین اور سابق ٹیسٹ کپتان ظہیر عباس باضابطہ طور پر پی سی بی ہال آف فیم میں شامل ہوگئے۔

چیف ایگزیکٹو پی سی بی فیصل حسنین نے ظہیر عباس کو پی سی بی ہال آف فیم کی اعزازی ٹوپی اور اعزازی پلاک پیش کی۔

پاکستان اورآسٹریلیا کے درمیان کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر جاری بینو قادر ٹرافی کے دوسرے ٹیسٹ کے کھیل میں کھانے کے وقفے کے دوران تقریب منعقد کی گئی۔

اس سے قبل وسیم اکرم اور فضل محمود بھی پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بن چکے ہیں۔

ظہیر عباس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ہوم گراؤنڈ پر موجود ہزاروں شائقین کرکٹ کے سامنے اس باوقار انداز میں یہ اعزاز دیے جانے پر بہت خوش ہیں، تقریباً دو دہائیوں تک پاکستان کی نمائندگی کو وہ خود کے لیے بہت بڑا اعزاز سمجھتے ہیں۔



سابق کپتان نے کہا کہ انہیں اپنے دور کے عظیم کھلاڑیوں کے ساتھ اور خلاف کھیلنے کی بہت خوشی ہے، اس دور میں کرکٹ کے ضوابط آج کی طرح سخت تو نہ تھے مگر کھیل کے مواقع محدود تھے تاہم اس کے باوجود خدمات کا اعتراف انعامات اور تعریف ہمیشہ اطمینان بخش انداز سے کیا جاتا تھا۔

لیجنڈری بیٹر کا کہنا ہے کہ کرکٹ جینٹلمین گیم ہے اور انہیں خوشی ہے کہ یہ خوبصورت کھیل جدید دور کے ایلیٹ کرکٹرز کے محفوظ ہاتھوں میں ہے جو دن بہ دن اس کھیل کے معیار کو بڑھانے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں تاکہ نوجوان نسل کی بھرپور توجہ حاصل کی جا سکی۔


انہوں نے کہا کہ وہ آسٹریلیا کرکٹ ٹیم کو 24 سال بعد ایک مرتبہ پھر نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں ایکشن میں دیکھ کر بہت خوش ہیں۔ انہیں امید ہے کہ اس سیریز میں کانٹے دار مقابلے ہوں گے، جس کے نتیجے میں کرکٹ کا معیار مزید بلند ہوگا۔ ظہیر عباس نے کہا کہ وہ پی سی بی، اپنے خاندان، دوستوں اور اپنے تمام ہم عصروں کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں جنہوں نے اس یادگار سفر میں ان کا ساتھ دیا۔

پی سی بی کے چیف ایگزیکٹو فیصل حسنین کا کہنا ہے کہ وہ پاکستان کرکٹ بورڈ اور پاکستان کرکٹ کے فینز کی جانب سے پی سی بی ہال آف فیم کا باضابطہ حصہ بننے پر ظہیر عباس کو مبارکباد پیش کرتے ہیں، ظہیرعباس نہ صرف پاکستان کے آئیکون ہیں بلکہ ان کا شمار دنیائے کرکٹ کی چند معتبر ترین شخصیات میں کیا جاتا ہے۔



انہوں نے کہا کہ ظہیر عباس نے ایک ایسے دور میں کرکٹ کھیلی کہ جب انتہائی تباہ کن فاسٹ بولرز اور بہترین معیار کے اسپنرز کرکٹ کے میدانوں کو چار چاند لگایا کرتے تھے تاہم پاکستان کے اسٹائلش بیٹر نے اپنی بہترین تکنیک کی بدولت ان باؤلرز پر اپنا بھرپور غلبہ رکھا، امید ہے کہ وہ اپنی شخصیت سے نوجوانوں کو متاثر کرتے رہیں گے، 74 سالہ ظہیر اپنے دور میں رن مشین کے لقب سے جانے جاتے تھے۔

وہ آج تک ایشیا کے واحد بیٹر ہیں جس نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 100 سنچریاں بنائیں۔ انہوں نے 1965-66 سے 1986-87 تک 459 میچز پر مشتمل اپنے شاندار کیریئر میں 108 سنچریاں اور 158 نصف سنچریاں اسکور کیں۔

انہوں نے اس دوران 78 ٹیسٹ میں 44.79 کی اوسط سے 12 سنچریوں کے ساتھ 5,062 رنز بنائے، 62 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں سات سنچریوں کے ساتھ 2572 رنز بنائے۔

انہوں نے آسٹریلیا کے خلاف 20 ٹیسٹ میں 1,411 رنز، انگلینڈ کے خلاف 14 ٹیسٹ میں 1,086 رنز اور بھارت کے خلاف 19 ٹیسٹ میں 1,740 رنز اسکور کیے۔

ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے مختصر عرصے کے لیے آئی سی سی میچ ریفری کی حیثیت سے ایک ٹیسٹ اور تین ون ڈے میں ذمہ داریاں ادا کیں، وہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے سلیکٹر اور ٹیم منیجر رہنے کے ساتھ ساتھ آئی سی سی کے صدر بھی رہے ہیں۔
Load Next Story