میزائل معاملے پر پاکستان نے بھارت کی عدالتی تحقیقات کو مسترد کردیا
بھارت کی جانب سے تسلی بخش جوابات کی توقع رکھتے ہیں، دفتر خارجہ
BALI:
بھارت کی جانب سے میزائل پاکستان میں غلطی سے گرنے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے وضاحت مانگ لی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت دفاع کے بیان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کی عدالتی تحقیقات کا سادہ بھارتی فیصلہ کافی نہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جوہری ماحول میں میزائلوں کے حادثاتی لانچنک کے خلاف سیکیورٹی پروٹوکول اور تکنیکی تحفظات سے متعلق سوالات کے تسلی بخش جوابات کی توقع رکھتا ہے۔
دو روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارت سے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والی ایک شے نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
بابر افتخار کے مطابق بھارت کو یہ بھی بتانے کی ضرورت ہے کہ حادثاتی طور پر چھوڑا گیا میزائل پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟ کیا میزائل خود تباہی کے طریقہ کار سے لیس تھا تو یہ حقیقت میں کیوں ناکام رہا؟ بھارت میزائل کے حادثاتی لانچنگ کے بارے میں پاکستان کو فوری طور پر مطلع کرنے میں کیوں ناکام رہا۔
دوسری جانب اگلے روز بھارتی وزارت دفاع نے اعتراف کیا تھا کہ میزائل تکنیکی خرابی کے باعث پاکستان میں گرا۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے میزائل فائر ہونا تشویشناک اور بہت بڑی عالمی خلاف ورزی ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، بھارتی جواب کے بعد پاکستان اپنا اگلا لائحہ عمل ترتیب دے گا۔
بھارت کی جانب سے میزائل پاکستان میں غلطی سے گرنے پر بھارتی ناظم الامور کو دفتر خارجہ طلب کرکے وضاحت مانگ لی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق دفتر خارجہ نے بھارتی وزارت دفاع کے بیان پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے میزائل پاکستانی حدود میں گرنے کی عدالتی تحقیقات کا سادہ بھارتی فیصلہ کافی نہیں۔
دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان جوہری ماحول میں میزائلوں کے حادثاتی لانچنک کے خلاف سیکیورٹی پروٹوکول اور تکنیکی تحفظات سے متعلق سوالات کے تسلی بخش جوابات کی توقع رکھتا ہے۔
دو روز قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل بابر افتخار نے پریس بریفنگ میں بتایا تھا کہ 9 مارچ کو 6 بج کر 33 منٹ پر بھارت سے پاکستانی حدود میں داخل ہونے والی ایک شے نے فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تھی۔
بابر افتخار کے مطابق بھارت کو یہ بھی بتانے کی ضرورت ہے کہ حادثاتی طور پر چھوڑا گیا میزائل پاکستان میں کیسے داخل ہوا؟ کیا میزائل خود تباہی کے طریقہ کار سے لیس تھا تو یہ حقیقت میں کیوں ناکام رہا؟ بھارت میزائل کے حادثاتی لانچنگ کے بارے میں پاکستان کو فوری طور پر مطلع کرنے میں کیوں ناکام رہا۔
دوسری جانب اگلے روز بھارتی وزارت دفاع نے اعتراف کیا تھا کہ میزائل تکنیکی خرابی کے باعث پاکستان میں گرا۔
واضح رہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا تھا کہ بھارت کی جانب سے میزائل فائر ہونا تشویشناک اور بہت بڑی عالمی خلاف ورزی ہے جس کا عالمی برادری کو نوٹس لینا چاہیے، بھارتی جواب کے بعد پاکستان اپنا اگلا لائحہ عمل ترتیب دے گا۔