شعیب ملک مزید 3 سال کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار
جب ضرورت ہوئی بلایا کریں گے، بابر اعظم نے یقین دہانی کرا دی، آل راؤنڈر
شعیب ملک مزید 3 سال انٹرنیشنل کرکٹ کھیلنے کیلیے تیار ہیں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹwww.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں شعیب ملک نے کہا کہ آسٹریلیا میں رواں سال شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے میں نے کوئی ذہن نہیں بنایا مگر اللہ کا شکر ہے کہ آرام سے مزید 2 یا 3سال تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، البتہ میں اصرار نہیں کروں گا کہ مجھے ضرور شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم سے کھل کر بات ہوئی ہیاگر،وہ کہیں گے کہ آپ کی اب ضرورت نہیں تو چھوڑ دوں گا،کپتان نے ورلڈکپ سے قبل پوچھا تھا کہ آپ کا کیا پلان ہے جواب میں میرا کہنا تھا کہ جس طرح کا میرے آس پاس ماحول رہا ہے میں مزید کھیلنا نہیں چاہتا مگر میری فٹنس کو آپ جانتے ہیں،میں ٹیم پر بوجھ نہیں بنوں گا،اگر میرے ساتھ ڈیل کرتے ہیں تو میں،ہمیشہ پاکستان کیلیے دستیاب ہوں، سینے پر اسٹار سجانا سب سے اہم چیز ہے، اس کیلیے ماضی میں بھی قربانیاں دی ہیں اس بار بھی ایسا ہی کروں گا،آپ خود ہی بتائیں میں کتنا کھیل سکتا ہوں،ایک سیریز کھیلوں یا آئندہ بھی ایکشن میں نظر آؤں۔
بابر اعظم نے کہا کہ میں بتادیا کروں گا،اس کے بعد میں ورلڈکپ کھیلا، کپتان نے کہا بنگلادیش میں بھی کھیلیں، ویسٹ انڈیز کیخلاف ہوم سیریز میں انھوں نے کہا کہ کچھ نئے کھلاڑیوں کو چیک کرنا ہے،آسٹریلیا سے واحد میچ کے حوالے سے بابر نے ابھی کچھ نہیں بتایا،کپتان جونیئر ہو یا سینئر اس طرح کھل کر بات کرے تو اعتماد کی فضا برقرار رہتی ہے،اس طرح سینئرز کے حوالے سے ایک اچھا کلچر بھی بنے گا۔
کسی نے ریٹائر ہونے کا نہیں کہا، فٹنس قدرت کا تحفہ ہے
40سال کی عمر میں بھی نوجوانوں جیسی فٹنس بحال رکھنے اور اس کے باوجود کچھ لوگوں کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی باتوں کے سوال پر شعیب ملک نے کہا کہ ہر انسان کو ہر کوئی پسند نہیں کرتا،بعض کی رائے ہے کہ میں چھوڑ جاؤں مگر مجھے دیگر میں سے کسی نے نہیں کہا کہ عزت سے ریٹائر ہوجاؤ،انٹرنیشنل ہو یا لیگ کرکٹ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سمیت کارکردگی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،میں کھیل سے لطف اندوز ہوتا ہوں، جب لگا کہ بوجھ ہوں تو چھوڑ دوں گا۔
انھوں نے کہا کہ فٹنس قدرت کا ایک تحفہ ہے،اس کے ساتھ میں محنت بھی کرتا ہوں،روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ تو فٹبال ہی کھیلتا ہوں،مڈل آرڈر میں کھیلتے ہوئے رنز بنانے کیلیے زیادہ دوڑنا پڑتا ہے، میں اس آزمائش پر بھی پورا اترتا ہوں۔
پاکستان کرکٹ کی سب سے بڑی ویب سائٹwww.cricketpakistan.com.pk کو خصوصی انٹرویو میں شعیب ملک نے کہا کہ آسٹریلیا میں رواں سال شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے حوالے سے میں نے کوئی ذہن نہیں بنایا مگر اللہ کا شکر ہے کہ آرام سے مزید 2 یا 3سال تک انٹرنیشنل کرکٹ کھیل سکتا ہوں، البتہ میں اصرار نہیں کروں گا کہ مجھے ضرور شامل کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ بابر اعظم سے کھل کر بات ہوئی ہیاگر،وہ کہیں گے کہ آپ کی اب ضرورت نہیں تو چھوڑ دوں گا،کپتان نے ورلڈکپ سے قبل پوچھا تھا کہ آپ کا کیا پلان ہے جواب میں میرا کہنا تھا کہ جس طرح کا میرے آس پاس ماحول رہا ہے میں مزید کھیلنا نہیں چاہتا مگر میری فٹنس کو آپ جانتے ہیں،میں ٹیم پر بوجھ نہیں بنوں گا،اگر میرے ساتھ ڈیل کرتے ہیں تو میں،ہمیشہ پاکستان کیلیے دستیاب ہوں، سینے پر اسٹار سجانا سب سے اہم چیز ہے، اس کیلیے ماضی میں بھی قربانیاں دی ہیں اس بار بھی ایسا ہی کروں گا،آپ خود ہی بتائیں میں کتنا کھیل سکتا ہوں،ایک سیریز کھیلوں یا آئندہ بھی ایکشن میں نظر آؤں۔
بابر اعظم نے کہا کہ میں بتادیا کروں گا،اس کے بعد میں ورلڈکپ کھیلا، کپتان نے کہا بنگلادیش میں بھی کھیلیں، ویسٹ انڈیز کیخلاف ہوم سیریز میں انھوں نے کہا کہ کچھ نئے کھلاڑیوں کو چیک کرنا ہے،آسٹریلیا سے واحد میچ کے حوالے سے بابر نے ابھی کچھ نہیں بتایا،کپتان جونیئر ہو یا سینئر اس طرح کھل کر بات کرے تو اعتماد کی فضا برقرار رہتی ہے،اس طرح سینئرز کے حوالے سے ایک اچھا کلچر بھی بنے گا۔
کسی نے ریٹائر ہونے کا نہیں کہا، فٹنس قدرت کا تحفہ ہے
40سال کی عمر میں بھی نوجوانوں جیسی فٹنس بحال رکھنے اور اس کے باوجود کچھ لوگوں کی جانب سے ریٹائرمنٹ کی باتوں کے سوال پر شعیب ملک نے کہا کہ ہر انسان کو ہر کوئی پسند نہیں کرتا،بعض کی رائے ہے کہ میں چھوڑ جاؤں مگر مجھے دیگر میں سے کسی نے نہیں کہا کہ عزت سے ریٹائر ہوجاؤ،انٹرنیشنل ہو یا لیگ کرکٹ بیٹنگ، بولنگ اور فیلڈنگ سمیت کارکردگی کا کوئی مسئلہ نہیں ہے،میں کھیل سے لطف اندوز ہوتا ہوں، جب لگا کہ بوجھ ہوں تو چھوڑ دوں گا۔
انھوں نے کہا کہ فٹنس قدرت کا ایک تحفہ ہے،اس کے ساتھ میں محنت بھی کرتا ہوں،روزانہ ڈیڑھ گھنٹہ تو فٹبال ہی کھیلتا ہوں،مڈل آرڈر میں کھیلتے ہوئے رنز بنانے کیلیے زیادہ دوڑنا پڑتا ہے، میں اس آزمائش پر بھی پورا اترتا ہوں۔