ماں بیٹی سمیت 4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ نہ مل سکا پولیس ناکام

پولیس نے رشتہ دار کی مدعیت میں واقعہ کا مقدمہ درج کرلیا

(فائل فوٹو)

شہر قائد کے پوش علاقے ناظم آباد میں ماں، بیٹی اور 22 دن کی بچی سمیت 4 افراد کے قتل میں ملوث ملزمان کا تاحال سراغ نہ مل سکا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ناظم آباد کے علاقے 4 نمبر بلاک فور جی 5/8 سے 7 مارچ بروز پیر کو 60 سالہ روبینہ زوجہ شمعون اور ان کی بیٹی 35 سالہ حرا کی لاشیں ملیں تھیں جنھیں نامعلوم ملزمان نے گھر میں فائرنگ کر کے قتل کیا تھا۔

ناظم آباد پولیس نے دوہرے قتل کا مقدمہ مقتولہ کے رشتے دار کی مدعیت میں درج کر کے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کیا تھا، واقعہ کے بعد جائے وقوعہ سے کرائم سین یونٹ نے تمام شواہد جمع کیے جبکہ انویسٹی گیشن پولیس نے گھریلو ملازمہ اور علاقے کے سیکیورٹی گارڈز سمیت دیگر افراد کے بھی بیانات قلمبند کیے جبکہ قریب لگے ہوئے کلوز سرکٹ کیمروں کی فوٹیجز بھی حاصل کیں تاہم اب تک اس بات کا تعین نہیں ہو سکا کہ گھر کے اندر ماں اور بیٹی کے قتل میں کون ملوث ہے ۔


دونوں خواتین کو فائرنگ کر کے قتل کیا گیا اور حیرت انگیز طور پر سیکیورٹی گارڈ سمیت محلے میں کسی نے بھی فائرنگ کی آواز نہیں سنی اس حوالے سے ایس آئی یو ناظم آباد دین محمد سے رابطہ کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ابھی پوسٹ مارٹم رپورٹ پولیس کو نہیں ملی ہے جبکہ جائے وقوعہ سے ملنے والے نائن ایم ایم پستول کی فارنزک رپوٹ بھی نہیں مل سکی ہے تاہم پولیس نے جیوفینسنگ بھی کرائی ہے اور اس پر بھی کام ہو رہا ہے۔

انویسٹی گیشن پولیس دستیاب شواہد کی روشنی میں تفتیش کر رہی ہے اور جلد ہی دوہرے قتل کا معمہ حل ہوجائیگا انھوں نے مزید بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں اس بات کا بھی تعین ہو جائیگا کہ دونوں ماں بیٹی کو لاشیں ملنے سے کتنے گھنٹے قبل قتل کیا گیا تھا۔

دوسری جانب شریف آباد کے علاقے لیاقت آباد سندھ گورنمٹ اسپتال کے قریب 5 مارچ کو گاڑی پر فائرنگ سے عمران نامی شخص سر پر گولی لگنے سے جاں بحق ہوگیا، اس حوالے سے ایس آئی او شریف آباد شکیل رند نے بتایا کہ واقعہ کی تحقیقات جاری ہیں جبکہ گاڑی میں سوار مقتول کی اہلیہ ، بہن اور بھانجی کی مدد سے ملزمان کے خاکے بھی بنائے گئے ہیں۔

جمعرات کو لیاقت آباد 7 نمبر مکان نمبر 268 میں قتل کی پراسرار واردات میں گھر سے 22 دن کی زیمل دختر سعد کی گلا کٹی ہوئی لاش ملی تھی، اس حوالے سے ایس آئی او لیاقت آباد انویسٹی گیشن پولیس اطہر ملک نے بتایا کہ پولیس واردات کے بعد جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد کی روشنی میں ننھی زیمل کے قتل میں ملوث ملزمان کا سراغ لگانے کی کوششوں میں مصروف ہے اور واقعہ کی ہر زاویئے سے تفتیش کی جا رہی ہے اور اس حوالے سے جو بیانات قلمبند کیے ہیں ان کا بھی جائزہ لیا جا رہا ہے اور جلد ہی ننھی زیمل کے قتل کا معمہ حل کرلیا جائیگا۔
Load Next Story