مشہور طیارہ بردار امریکی جہاز ’کٹی ہاک‘ ایک ڈالر میں فروخت
کئی جنگوں میں امریکا کو فتح دلانے والا کٹی ہاک بیڑہ آخری سفر میں کباڑ کے ڈھیر میں بدلا جائے گا
کراچی:
امریکی افواج کو کئی جنگوں میں فتح دلوانے اور جنگ میں اہم کردار ادا کرنے والا مشہور بحری بیڑہ 'کٹی ہاک' ایک ڈالر میں نیلام ہوگیا ہے اور اب اسے شپ بریکنگ سے گزار کر ٹکڑوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
70 کی دہائی میں عالمی سمندروں پر امریکی قوت کی علامت، ویت نام اور جنگِ خلیج میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والا کٹی ہاک بیڑہ ، یو ایس ایس کٹی ہاک اب واشنگٹن سے ٹیکساس کے سفر پر روانہ ہوچکا ہے جہاں اسے کباڑ کے ٹکڑوں میں کاٹ کر دوبارہ استعمال یا فروخت کیا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ برس اسے 'انٹرنیشنل شپ بریکنگ لمیٹڈ' نامی کمپنی نے اسے امریکی بحریہ سے صرف ایک ڈالر میں خریدا کیونکہ اس کا تیا پانچہ کرنے میں خطیر رقم خرچ ہوگی اور حاصل شدہ منافع کم ہوسکتا ہے۔ یو ایس ایس کٹی ہاک کی مجموعی لمبائی 1047 فٹ اور چوڑائی 252 فٹ ہے۔
اپنی اسی وسعت کی بدولت یہ آبنائے پانامہ سے نہیں گزرسکتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے دوسری جانب سے گھما کر ٹیکساس پہنچایا جائے گا جس کی طوالت 14000 میل لے لگ بھگ ہوگی۔
1960 میں بنائے جانے والے اس بیڑے کو نارتھ کیرولینا کے ایک مقام کٹی ہاک کا نام دیا گیا تھا جہاں رائٹ برادران نے اپنے پہلے ہوائی جہاز کا تجربہ کیا تھا۔ 50 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد 2009 میں اسے ریٹائر کردیا گیا تھا اور استعمال نہیں کیا جارہا تھا۔
ویت نام امریکا جنگ میں یہ خطرناک ہتھیار ثابت ہوا، کولڈ وار میں دہشت کی علامت بنا اور خلیج کی جنگ میں عراق کو اسی سے تاراج کیا گیا۔ اس پر رکھے جنگی طیاروں نے ویت نام جنگ میں روزانہ سو سے زائد پروازیں کیں اور کئی ٹھکانوں پر بم برسائے۔ اس کے علاوہ کٹی ہاک نے صومالیہ کے خلاف جنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔
امریکی افواج کو کئی جنگوں میں فتح دلوانے اور جنگ میں اہم کردار ادا کرنے والا مشہور بحری بیڑہ 'کٹی ہاک' ایک ڈالر میں نیلام ہوگیا ہے اور اب اسے شپ بریکنگ سے گزار کر ٹکڑوں میں تقسیم کیا جائے گا۔
70 کی دہائی میں عالمی سمندروں پر امریکی قوت کی علامت، ویت نام اور جنگِ خلیج میں فیصلہ کن کردار ادا کرنے والا کٹی ہاک بیڑہ ، یو ایس ایس کٹی ہاک اب واشنگٹن سے ٹیکساس کے سفر پر روانہ ہوچکا ہے جہاں اسے کباڑ کے ٹکڑوں میں کاٹ کر دوبارہ استعمال یا فروخت کیا جائے گا۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ گزشتہ برس اسے 'انٹرنیشنل شپ بریکنگ لمیٹڈ' نامی کمپنی نے اسے امریکی بحریہ سے صرف ایک ڈالر میں خریدا کیونکہ اس کا تیا پانچہ کرنے میں خطیر رقم خرچ ہوگی اور حاصل شدہ منافع کم ہوسکتا ہے۔ یو ایس ایس کٹی ہاک کی مجموعی لمبائی 1047 فٹ اور چوڑائی 252 فٹ ہے۔
اپنی اسی وسعت کی بدولت یہ آبنائے پانامہ سے نہیں گزرسکتا اور یہی وجہ ہے کہ اسے دوسری جانب سے گھما کر ٹیکساس پہنچایا جائے گا جس کی طوالت 14000 میل لے لگ بھگ ہوگی۔
1960 میں بنائے جانے والے اس بیڑے کو نارتھ کیرولینا کے ایک مقام کٹی ہاک کا نام دیا گیا تھا جہاں رائٹ برادران نے اپنے پہلے ہوائی جہاز کا تجربہ کیا تھا۔ 50 برس تک خدمات انجام دینے کے بعد 2009 میں اسے ریٹائر کردیا گیا تھا اور استعمال نہیں کیا جارہا تھا۔
ویت نام امریکا جنگ میں یہ خطرناک ہتھیار ثابت ہوا، کولڈ وار میں دہشت کی علامت بنا اور خلیج کی جنگ میں عراق کو اسی سے تاراج کیا گیا۔ اس پر رکھے جنگی طیاروں نے ویت نام جنگ میں روزانہ سو سے زائد پروازیں کیں اور کئی ٹھکانوں پر بم برسائے۔ اس کے علاوہ کٹی ہاک نے صومالیہ کے خلاف جنگ میں بھی اہم کردار ادا کیا۔