یوکرین کی پارلیمنٹ میں صدر کو برطرف کرکے 25 مئی کو انتخابات کرانے کی قرارداد منظور
یوکرین کی پارلیمنٹ نے صدر وکٹر یانوکوچ کو برطرف کرکے 25 مئی کو نئے انتخابات کرانے کی قرارداد منظور کرلی جبکہ صدر نے عوامی احتجاج کے باوجود استعفی دینے سے انکار کردیا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یوکرین کی پارلیمنٹ نے ہنگامی اجلاس کے دوران قرارداد منظور کی جس میں کہا گیا ہے کہ صدر وکٹر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہے ہیں اورانہیں برطرف کرکے 25 مئی کو نئے انتخابات کرائے جائیں،اس موقع پر پارلیمنٹ ہاؤس اور صدارتی محل کے باہر مظاہرین کی بڑی تعداد موجود تھی جبکہ اس دوران صدارتی محل کی سیکیورٹی پر مامور اہلکار بھی غائب تھے جس کے باعث سیکڑوں مظاہرین صدارتی محل کے اندر داخل ہوگئے۔
مظاہرین کے شدید احتجاج کے باعث صدر وکٹر روسی سرحد سے متصل علاقے خرکیف منتقل ہوچکے ہیں تاہم حکام کا کہنا ہے کہ صدر دارالحکومت کیف میں ہی محفوظ مقام پر ہیں، سرکاری ٹی وی پر اپنے ریکارڈ کئے گئے خطاب میں صدر وکٹر کا کہنا تھا کہ وہ ملک کے آئینی صدر ہیں اور اپنے عہدے سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن ملک میں انارکی پیدا کرکے بغاوت جیسے حالات پیدا کرنا چاہتی ہے، صدر کا اپنے خطاب میں مزید کہنا تھا کہ حکومت مخالف مظاہروں میں اپوزیشن کے حامی ڈکیتی اور چوری اور دیگر وارداتیں کرکے صرف اورصرف شہریوں کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔
واضح رہے کہ 21 فروری کو صدر اور اپوزیشن کے درمیان یورپی یونین کے 2 وزرائے خارجہ کی موجودگی میں ایک معاہدہ طے پایا تھا کہ جس کے تحت صدر وکٹر نے ملک میں قبل ازوقت انتخابات کرانے پر رضامندی کے ساتھ اپنے اختیارات میں بھی کمی کا اعلان کیا تھا تاہم اس کے باوجود مظاہرین ان کے فوری استعفیٰ دینے کے مطالبے پر قائم رہے۔