بااختیار شہری حکومت متحدہ اور جماعت اسلامی کی درخواستیں سماعت کیلیے مقرر

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سماعت 2 ہفتوں بعد کی جائے گی

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سماعت 2 ہفتوں بعد کی جائے گی۔ (فوٹو: فائل)

LONDON:
سندھ ہائی کورٹ نے مقامی حکومتوں کو با اختیار بنانے کے لیے سپریم کورٹ احکامات پر عمل درآمد سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پر سماعت 31 مارچ کے لیے مقرر کردی۔

ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل سندھ نے جواب کے لیئے مہلت طلب کرلی۔ چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں دو رکنی بنچ کے روبرو مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کے لیے سپریم کورٹ احکامات پر عمل درآمد سے متعلق ایم کیو ایم پاکستان اور جماعت اسلامی کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ایم کیو ایم وکیل اور بینچ میں سخت تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ سماعت 2 ہفتوں بعد کی جائے گی۔ ایم کیو ایم کے وکیل طارق منصور ایڈووکیٹ نے موقف دیا کہ بلدیات انتخابات ہونے والے ہیں، فکس تاریخ دی جائے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے فکس تاریخ نہیں دے رہے، 2 ہفتوں بعد سنیں گے۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے چیف جسٹس سے مکالمے کہا کہ آپ آئین کے تحت تاریخ دینے کے پابند ہیں۔ آپ اونچی سیٹ پر بیٹھے ہیں، سب کے حقوق کا تحفظ کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ آئین کے آرٹیکل 194 کے تحت حلف کی پاسداری کرنا آپ کی ذمہ داری ہے۔ آپ نے آئین اور قانون کو تحفظ فراہم کرنے کا حلف لیا ہوا ہے۔ آپ کی عدالت میں کیسز نہیں سنے جاتے فریقین کو نوٹس تک جاری نہیں ہوتے۔ میری ایک درخواست پر 6 ماہ تک نوٹس جاری نہیں کیے گئے۔


دوسرے بینچ سے نوٹس جاری ہوا۔ طارق منصور نے چیف جسٹس سے مکالمے میں کہا کہ اگر آپ کو میری شکل پسند نہیں تو بتا دیں۔ بیرسٹر صلاح الدین احمد نے طارق منصور ایڈووکیٹ کو خاموش کرایا۔ طارق منصور ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ ہم یہاں سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے آئے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات سے قبل سندھ حکومت ترقیاتی منصوبوں پر کام نہیں کرسکتی۔ کراچی میں بیشمار ترقیاتی منصوبوں پر کام ہورہا ہے۔ جب تک بلدیاتی انتخابات نہیں ہوتے ترقیاتی منصوبوں پر کام روکا جائے۔

بہت اہم مسئلہ ہے سپریم کورٹ نے بھی فوری بلدیاتی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ وکیل ایم کیوایم نے سپریم کورٹ کے تصدیق شدہ فیصلے کی کاپی بھی جمع کرادی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صوبائی حکومت کا جواب آنے دیں پھر معاملے کو دیکھیں گے۔ طارق منصور نے موقف دیا کہ استدعا ہے بلدیاتی ایکٹ 2013 پر عمل درآمد روکا جائے۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت طلب کرلی۔

ایم کیو ایم کے وکیل طارق منصور ایڈوکیٹ کے اصرار پر عدالت نے سماعت کے لیئے 31 مارچ کی تاریخ مقرر کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔
Load Next Story