ضمیر کا سودا کرکے گورنمنٹ بچانی ہے تو لعنت ہے ایسی حکومت پر وزیراعظم
غلطی کرنے والے ارکان اسمبلی واپس آجائیں انہیں معاف کردوں گا، وزیراعظم کا مالاکنڈ کی تحصیل درگئی میں جلسے سے خطاب
WASHINGTON:
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن، عدالت اور عوام کے ساتھ ضمیر کا سودا کیا جارہا ہے، وقت آگیا ہے عوام فیصلہ کرے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑی ہے۔
مالاکنڈ ڈویژن کی تحصیل درگئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت دو راستے ہیں کہ چوروں اور ڈاکوؤں کا ساتھ دیں یا ان کی طرف جائیں جو 25 سال سے کرپشن کے خلاف بات کررہے ہیں، اب فیصلہ کن وقت آگیا، لوٹے اور ضمیر فروش میں فرق ہے، ایک لوٹا ہے جو کسی اور طرف چلا جائے جب کہ دوسرا وہ ہے جو پیسوں کی خاطر اپنا ضمیر اور دین فروخت کردے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو اور چور پیسوں کے ذریعے ہماری ایم این ایز کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں، ساری قوم کے سامنے ضمیر کا سودا ہورہا ہے، عوام، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سب کے سامنے یہ سب کچھ ہورہا ہے، میں اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ اب فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ آپ کہاں کھڑے ہیں؟
وزیراعظم نے کہا کہ جب سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لائی جائیں اور برائی سب کے سامنے آجائے تو اللہ کا حکم ہے کہ برائی کے خلاف اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ، یہ نہیں کہا کہ نیوٹرل رہو۔
عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والوں نے آصف زرداری کو اربوں کی کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، پیپلز پارٹی نے نواز شریف پر چوری کے کیسز بنائے جیسا کہ حدیبیہ پیپر ملز، ان دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے اور ایک دوسرے کو چور کہا آج یہ اپنی اپنی چوری بچانے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ منحرف ہونے والے ایم این ایز سے کہا کہ آج کا نوجوان باشعور ہے، یہ سوشل میڈیا کا دور ہے جہاں کچھ بھی چھپانا مشکل ہے، ضمیر فروشوں کا گھر سے باہر نکلنا، تقاریب میں جانا مشکل ہوجائے گا، لوگ ضمیر بیچنے والوں کو معاف نہیں کریں گے، عوام تھری اسٹوجز کو جانتے ہیں، آپ جتنی چاہے وضاحت کرلیں لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ نے ضمیر کا سودا کیوں کیا۔
وزیراعظم نے اپنے ایم این ایز کو پیغام دیا کہ غلطیاں ہوجاتی ہیں میں آپ کو معاف کررہا ہوں واپس آجائیں، اپنے بچوں کے مستقبل کے واسطے یہ غلطی نہ کریں، وہ پیسے لے کر اپنا اور اپنے بچوں کا مستقبل تباہ نہ کریں، آپ جتنا چاہیں کہہ لیں کہ عمران خان برا آدمی ہے لیکن لوگ نہیں مانیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ ایم این ایز کو خرید کر واپس لے آؤں، مجھے آخرت کی فکر ہے، عوام کا پیسہ چوری کرکے حکومت بچانے سے بہتر ہے کہ حکومت چلی جائے، اگر ضمیر کا سودا کرکے اپنی حکومت بچاؤں تو میں ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ کر غلطی کی، شہباز شریف میں خاص بات یہ ہے کہ وہ بوٹ پالش بہت اچھی طرح کرتے ہیں، وہ جب بھی بوٹ دیکھتے ہیں تو پالش شروع کردیتے ہیں چاہے وہ گورے کا بوٹ ہی کیوں نہ ہوں، شہباز شریف میں ایک آزاد انسان ہوں، کلمہ طیبہ پڑھتا ہوں کسی کے آگے نہیں جھکتا۔
یہ پڑھیں : ریکوڈک کیس میں بڑی خوشخبری، پاکستان پر عائد 11 ارب ڈالر جرمانہ ختم
انہوں ںے ریکوڈک کیس میں پاکستانی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی، غیر ملکی کمپنی پاکستان میں نو ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے جارہی ہے، بلوچستان کے لیے یہ زیادہ خوش خبر ہے جبکہ پاکستان کا فائدہ یہ ہے کہ اسے ڈالر ملیں گے جس کے لیے ہمیں بار بار آئی ایم ایف جانا پڑتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ قوم کو خوش خبری دینا چاہتا ہوں کہ جس طرح کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے سے پہلے میں نے کہا تھا کہ ہم جیتیں گے اسی طرح آج قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ تحریک عدم اعتماد کے مقابلے میں بھی ہماری کامیابی ہوگی۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن، عدالت اور عوام کے ساتھ ضمیر کا سودا کیا جارہا ہے، وقت آگیا ہے عوام فیصلہ کرے کہ وہ کس کے ساتھ کھڑی ہے۔
مالاکنڈ ڈویژن کی تحصیل درگئی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس اس وقت دو راستے ہیں کہ چوروں اور ڈاکوؤں کا ساتھ دیں یا ان کی طرف جائیں جو 25 سال سے کرپشن کے خلاف بات کررہے ہیں، اب فیصلہ کن وقت آگیا، لوٹے اور ضمیر فروش میں فرق ہے، ایک لوٹا ہے جو کسی اور طرف چلا جائے جب کہ دوسرا وہ ہے جو پیسوں کی خاطر اپنا ضمیر اور دین فروخت کردے۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکو اور چور پیسوں کے ذریعے ہماری ایم این ایز کو خریدنے کی کوشش کررہے ہیں، ساری قوم کے سامنے ضمیر کا سودا ہورہا ہے، عوام، عدلیہ اور الیکشن کمیشن سب کے سامنے یہ سب کچھ ہورہا ہے، میں اپنی قوم سے کہتا ہوں کہ اب فیصلے کا وقت آگیا ہے کہ آپ کہاں کھڑے ہیں؟
وزیراعظم نے کہا کہ جب سندھ ہاؤس میں نوٹوں کی بوریاں لائی جائیں اور برائی سب کے سامنے آجائے تو اللہ کا حکم ہے کہ برائی کے خلاف اور اچھائی کے ساتھ کھڑے ہوجاؤ، یہ نہیں کہا کہ نیوٹرل رہو۔
عمران خان نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ والوں نے آصف زرداری کو اربوں کی کرپشن پر دو بار جیل بھیجا، پیپلز پارٹی نے نواز شریف پر چوری کے کیسز بنائے جیسا کہ حدیبیہ پیپر ملز، ان دونوں جماعتوں نے ایک دوسرے پر کیسز بنائے اور ایک دوسرے کو چور کہا آج یہ اپنی اپنی چوری بچانے کے لیے ایک ساتھ کھڑے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ منحرف ہونے والے ایم این ایز سے کہا کہ آج کا نوجوان باشعور ہے، یہ سوشل میڈیا کا دور ہے جہاں کچھ بھی چھپانا مشکل ہے، ضمیر فروشوں کا گھر سے باہر نکلنا، تقاریب میں جانا مشکل ہوجائے گا، لوگ ضمیر بیچنے والوں کو معاف نہیں کریں گے، عوام تھری اسٹوجز کو جانتے ہیں، آپ جتنی چاہے وضاحت کرلیں لوگ سمجھتے ہیں کہ آپ نے ضمیر کا سودا کیوں کیا۔
وزیراعظم نے اپنے ایم این ایز کو پیغام دیا کہ غلطیاں ہوجاتی ہیں میں آپ کو معاف کررہا ہوں واپس آجائیں، اپنے بچوں کے مستقبل کے واسطے یہ غلطی نہ کریں، وہ پیسے لے کر اپنا اور اپنے بچوں کا مستقبل تباہ نہ کریں، آپ جتنا چاہیں کہہ لیں کہ عمران خان برا آدمی ہے لیکن لوگ نہیں مانیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ مجھ سے کہا گیا کہ ایم این ایز کو خرید کر واپس لے آؤں، مجھے آخرت کی فکر ہے، عوام کا پیسہ چوری کرکے حکومت بچانے سے بہتر ہے کہ حکومت چلی جائے، اگر ضمیر کا سودا کرکے اپنی حکومت بچاؤں تو میں ایسی حکومت پر لعنت بھیجتا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے کہا کہ میں نے ایبسلوٹلی ناٹ کہہ کر غلطی کی، شہباز شریف میں خاص بات یہ ہے کہ وہ بوٹ پالش بہت اچھی طرح کرتے ہیں، وہ جب بھی بوٹ دیکھتے ہیں تو پالش شروع کردیتے ہیں چاہے وہ گورے کا بوٹ ہی کیوں نہ ہوں، شہباز شریف میں ایک آزاد انسان ہوں، کلمہ طیبہ پڑھتا ہوں کسی کے آگے نہیں جھکتا۔
یہ پڑھیں : ریکوڈک کیس میں بڑی خوشخبری، پاکستان پر عائد 11 ارب ڈالر جرمانہ ختم
انہوں ںے ریکوڈک کیس میں پاکستانی کامیابی کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ریکوڈک میں پاکستان کی تاریخ کی سب سے بڑی سرمایہ کاری ہوگی، غیر ملکی کمپنی پاکستان میں نو ارب ڈالر سرمایہ کاری کرنے جارہی ہے، بلوچستان کے لیے یہ زیادہ خوش خبر ہے جبکہ پاکستان کا فائدہ یہ ہے کہ اسے ڈالر ملیں گے جس کے لیے ہمیں بار بار آئی ایم ایف جانا پڑتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ قوم کو خوش خبری دینا چاہتا ہوں کہ جس طرح کرکٹ ورلڈ کپ جیتنے سے پہلے میں نے کہا تھا کہ ہم جیتیں گے اسی طرح آج قوم کو بتانا چاہتا ہوں کہ تحریک عدم اعتماد کے مقابلے میں بھی ہماری کامیابی ہوگی۔