اب میموگرافی سے خواتین میں امراضِ قلب کی شناخت بھی ممکن
میموگرافی کی صورت میں چھاتی میں کیلشیئم جمع ہونے کی شرح سے امراضِ قلب کی ابتدائی خبر لی جاسکتی ہے
اگرچہ میموگرافی سے چھاتی میں رسولی،سرطان اور دیگر امراض کی شناخت میں بہت مدد ملتی ہے لیکن قدرے مختلف انداز میں اسے دیکھا جائے تو اس سے امراضِ قلب کی ابتدائی کیفیات جاننے میں بھی نمایاں مدد مل سکتی ہے۔
کیلفیورنیا میں واقع کیزر پرماننٹے طبی کمپنی نے جامعہ کیلی فورنیا کے اشتراک کے بعد کہا ہے کہ میموگرام سے خواتین میں امراضِ قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جاسکتا ہے کہ کن خواتین میں امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کا خدشہ کتنا زیادہ ہے۔
کیزرپرماننٹے سے وابستہ کارلوس ایرابیرن کہتے ہیں کہ خواتین کے سینوں کی رگوں میں کیلسی فکیشن یعنی کیلشیئم جمع ہونے کا عمل اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ دل کا معاملہ کچھ ٹھیک نہیں، میموگرام میں یہ متوازی سفید لائنوں کی طرح نظر آتی ہیں، اگرچہ اس کا تعلق عمررسیدگی سے ہوسکتا ہے،اس سے قبل انہیں دیکھ کر ذیابیطس، بلڈ پریشر اور اندرونی سوزش کی پیشگوئی کی جاتی تھی لیکن اب ہزاروں خواتین کا ڈٰیٹا بتاتا ہے کہ اسے دیکھ کر امراضِ قلب کا خطرہ بتایا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں 60 سے 79 سال کی 5059 خواتین کا جائزہ لیا گیا جو 2012ء سے 2015ء تک جاری رہا۔ بعدازاں تمام خواتین سے اگلے ساڑھے چھ برس تک رابطہ بھی رکھا گیا۔ اس سے حیرت انگیز بات سامنے آئی کہ جن خواتین کی چھاتی کی رگوں میں کیلیشیئم کا ذخیرہ زیادہ تھا ان میں فالج اور دل کی بیماری کا خطرہ 50 فیصد زائد دیکھا گیا۔
کل 1338 خواتین میں کیلسی فکیشن زائد تھی جن میں سے 155 خواتین کو ہارٹ اٹیک یا فالج ہوا اور 427 کو دوسری قسم کے امراضِ قلب لاحق ہوئے۔ اس طرح کیلشیئم جمع ہونے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر چھاتی کی رگوں میں کیلسی فکیشن زائد ہوا تو اگلے دس برس میں دل کی بیماری کا خدشہ 12 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔
کیلفیورنیا میں واقع کیزر پرماننٹے طبی کمپنی نے جامعہ کیلی فورنیا کے اشتراک کے بعد کہا ہے کہ میموگرام سے خواتین میں امراضِ قلب اور فالج وغیرہ کا خطرہ بھی محسوس کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ بھی بتایا جاسکتا ہے کہ کن خواتین میں امراضِ قلب میں مبتلا ہونے کا خدشہ کتنا زیادہ ہے۔
کیزرپرماننٹے سے وابستہ کارلوس ایرابیرن کہتے ہیں کہ خواتین کے سینوں کی رگوں میں کیلسی فکیشن یعنی کیلشیئم جمع ہونے کا عمل اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ دل کا معاملہ کچھ ٹھیک نہیں، میموگرام میں یہ متوازی سفید لائنوں کی طرح نظر آتی ہیں، اگرچہ اس کا تعلق عمررسیدگی سے ہوسکتا ہے،اس سے قبل انہیں دیکھ کر ذیابیطس، بلڈ پریشر اور اندرونی سوزش کی پیشگوئی کی جاتی تھی لیکن اب ہزاروں خواتین کا ڈٰیٹا بتاتا ہے کہ اسے دیکھ کر امراضِ قلب کا خطرہ بتایا جاسکتا ہے۔
اس ضمن میں 60 سے 79 سال کی 5059 خواتین کا جائزہ لیا گیا جو 2012ء سے 2015ء تک جاری رہا۔ بعدازاں تمام خواتین سے اگلے ساڑھے چھ برس تک رابطہ بھی رکھا گیا۔ اس سے حیرت انگیز بات سامنے آئی کہ جن خواتین کی چھاتی کی رگوں میں کیلیشیئم کا ذخیرہ زیادہ تھا ان میں فالج اور دل کی بیماری کا خطرہ 50 فیصد زائد دیکھا گیا۔
کل 1338 خواتین میں کیلسی فکیشن زائد تھی جن میں سے 155 خواتین کو ہارٹ اٹیک یا فالج ہوا اور 427 کو دوسری قسم کے امراضِ قلب لاحق ہوئے۔ اس طرح کیلشیئم جمع ہونے سے ہارٹ اٹیک اور فالج کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔ اگر چھاتی کی رگوں میں کیلسی فکیشن زائد ہوا تو اگلے دس برس میں دل کی بیماری کا خدشہ 12 فیصد تک بڑھ سکتا ہے۔