پاک چین وزرائے خارجہ کی ملاقات وانگ ای کا بھارتی میزائل واقعے پر سخت اظہار تشویش
چین نے میزائل فائر واقعے پراقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو خط لکھا، چینی وزیر خارجہ
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے وفد کے ہمراہ پاکستانی ہم منصب سے ملاقات کی، جس میں دو طرفہ اسٹریٹجک تعلقات، اقتصادی اور سیکیورٹی تعاون، کورونا، یوکرین میں جاری صورت حال سمیت باہمی دلچسپی اور علاقائی و بین الاقوامی امور پر تبادلۂ خیال کیا گیا جبکہ مہمان وزیر خارجہ نے پاکستانی حدود میں بھارتی میزائل گرنے کے واقعے پر سخت تشویش کا اظہار کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ چین پاکستان دوستی کیلئے انتہائی اہم دن ہے، یہ موقع اس لیے بھی اہم ہے کہ چینی وزیر خارجہ، پہلی مرتبہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، میں سب سے پہلے پاکستان کی قیادت اور عوام کی جانب سے آج چین میں ہونیوالے المناک ہوائی حادثے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر چینی قیادت اور چینی عوام کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں.
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دو تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب وانگ ای کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت اور پاکستان کے قومی دن کی پریڈ میں شرکت کا خیرمقدم کیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ہر نازک موڑ پر ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیا ہے، گزشتہ ماہ، وزیر اعظم کے چین کے تاریخی دورے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا، دونوں ممالک کی قیادت کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی اور عزم کے باعث سی پیک فیز-II کے حوالے سے اعلیٰ معیاری ترقی کا خواب حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔
پاک چین وزرائے خارجہ نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پائیدار امن کیلئے مذاکرات اور سفارت کاری کو بروئے کار لانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے ریاستی کونسلر وانگ ای کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے 9 مارچ کو بھارت کی جانب سے 'میزائل فائر واقعہ' پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اس واقعہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط کے ذریعے پاکستان کی تشویش اور مشترکہ تحقیقات کے مطالبے سے آگاہ کیا ہے.
انہوں نے کہا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن و سلامتی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کو معاشی بحران سے بچانے اور امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا جبکہ دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں مدعو کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ملاقات میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یہ چین پاکستان دوستی کیلئے انتہائی اہم دن ہے، یہ موقع اس لیے بھی اہم ہے کہ چینی وزیر خارجہ، پہلی مرتبہ او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں، میں سب سے پہلے پاکستان کی قیادت اور عوام کی جانب سے آج چین میں ہونیوالے المناک ہوائی حادثے اور قیمتی جانوں کے ضیاع پر چینی قیادت اور چینی عوام کے ساتھ اظہار تعزیت کرتا ہوں.
دونوں وزرائے خارجہ کے درمیان دو تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیر خارجہ نے چینی ہم منصب وانگ ای کی او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں شرکت اور پاکستان کے قومی دن کی پریڈ میں شرکت کا خیرمقدم کیا جبکہ وزیر اعظم عمران خان کے حالیہ دورہ چین کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں چین کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ دونوں ممالک نے ہمیشہ ہر نازک موڑ پر ایک دوسرے کا بھر پور ساتھ دیا ہے، گزشتہ ماہ، وزیر اعظم کے چین کے تاریخی دورے کے بعد پاکستان اور چین کے درمیان باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ ملا، دونوں ممالک کی قیادت کے نقطہ نظر میں ہم آہنگی اور عزم کے باعث سی پیک فیز-II کے حوالے سے اعلیٰ معیاری ترقی کا خواب حقیقت کا روپ دھار رہا ہے۔
پاک چین وزرائے خارجہ نے یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے پائیدار امن کیلئے مذاکرات اور سفارت کاری کو بروئے کار لانے کی ضرورت کا اعادہ کیا۔ وزیر خارجہ نے ریاستی کونسلر وانگ ای کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور بھارت کے غیر ذمہ دارانہ رویے کے بارے میں آگاہ کیا۔
انہوں نے 9 مارچ کو بھارت کی جانب سے 'میزائل فائر واقعہ' پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ چین نے اس واقعہ کے حوالے سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط کے ذریعے پاکستان کی تشویش اور مشترکہ تحقیقات کے مطالبے سے آگاہ کیا ہے.
انہوں نے کہا کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ رویہ علاقائی امن و سلامتی کی راہ میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔ دونوں وزرائے خارجہ نے افغانستان کو معاشی بحران سے بچانے اور امن و استحکام کیلئے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا جبکہ دوطرفہ تعلقات کی موجودہ رفتار کو برقرار رکھنے اور باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل کے اڑتالیسویں اجلاس میں مدعو کرنے پر وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کا شکریہ ادا کیا۔