پانی کا تحفظ ابھرتا چیلنج اقدامات کرنا ہونگے ایکسپریس فورم
آب پاک اتھارٹی صاف پانی کی فراہمی کے مشن میں بڑی پیشرفت ہے ،بیگم پروین سرور
لاہور:
پانی کا تحفظ ہمارے لیے ایک ابھرتا ہواچیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنا ہونگے۔
اس وقت دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، پاکستان میں 98 فیصد لوگوں کو پانی تک رسائی حاصل ہے لیکن صرف 44 فیصد افراد کو صاف پانی میسر ہے جو تشویشناک ہے، پانی کا معیار ، زیر زمین پانی کی سطح میں کمی ، پانی کا ضیاع جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے حکومت بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے ، پنجاب کے تمام اسکولوں میں بھی صاف پانی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ''پانی کے عالمی دن'' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
سماجی کارکن و بیگم گورنر پنجاب بیگم پروین سرور نے کہا کہ ہر انسان کو صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح اور مشن ہے۔ پنجاب آب پاک اتھارٹی کا قیام ایک اہم سنگ میل ہے یہ لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے مشن میں بڑی پیشرفت ہے، پنجاب آب پاک اتھارٹی این جی اوز ، سول سوسائٹی ، مخیر حضرات و دیگر کے ساتھ مل کر ان کی بحالی کیلئے کام کر رہی ہے ، اب نہ صرف نئے پلانٹس لگائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین پنجاب آب پاک اتھارٹی ڈاکٹر شکیل خان نے کہا کہ عالمی معاہدے کی توثیق کرنے کی وجہ سے 2030ء تک 100 فیصد لوگوں کی صاف پانی تک رسائی یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ پانی کے حوالے سے دو بڑے مسائل ہیں ایک پانی تک رسائی جبکہ دوسرا اس کا معیار ہے۔
واٹر ایکسپرٹ مبارک علی سرور نے کہا کہ دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ، پاکستان میں 98 فیصد لوگوں کو پانی تک رسائی حاصل ہے لیکن صرف 44 فیصد افراد کو صاف پانی میسر ہے جو تشویشناک ہے، ہمارے ہاں پانی کا مسئلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جا رہا ہے جہاں جس قسم کے پلانٹ کی ضرورت ہے صرف وہی لگایا جائے اور ان کی دیکھ بھال کا مناسب میکنزم بنایا جائے۔
پانی کا تحفظ ہمارے لیے ایک ابھرتا ہواچیلنج ہے جس سے نمٹنے کیلیے بڑے پیمانے پر اقدامات کرنا ہونگے۔
اس وقت دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں، پاکستان میں 98 فیصد لوگوں کو پانی تک رسائی حاصل ہے لیکن صرف 44 فیصد افراد کو صاف پانی میسر ہے جو تشویشناک ہے، پانی کا معیار ، زیر زمین پانی کی سطح میں کمی ، پانی کا ضیاع جیسے چیلنجز سے نمٹنے کیلیے حکومت بڑے پیمانے پر کام کر رہی ہے ، پنجاب کے تمام اسکولوں میں بھی صاف پانی کی فراہمی پر کام جاری ہے۔
ان خیالات کا اظہار حکومت اور سول سوسائٹی کے نمائندوں نے ''پانی کے عالمی دن'' کے حوالے سے منعقدہ ''ایکسپریس فورم'' میں کیا۔
سماجی کارکن و بیگم گورنر پنجاب بیگم پروین سرور نے کہا کہ ہر انسان کو صاف پانی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح اور مشن ہے۔ پنجاب آب پاک اتھارٹی کا قیام ایک اہم سنگ میل ہے یہ لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کے مشن میں بڑی پیشرفت ہے، پنجاب آب پاک اتھارٹی این جی اوز ، سول سوسائٹی ، مخیر حضرات و دیگر کے ساتھ مل کر ان کی بحالی کیلئے کام کر رہی ہے ، اب نہ صرف نئے پلانٹس لگائے جا رہے ہیں۔
چیئرمین پنجاب آب پاک اتھارٹی ڈاکٹر شکیل خان نے کہا کہ عالمی معاہدے کی توثیق کرنے کی وجہ سے 2030ء تک 100 فیصد لوگوں کی صاف پانی تک رسائی یقینی بنانا ہماری ذمہ داری ہے۔ پانی کے حوالے سے دو بڑے مسائل ہیں ایک پانی تک رسائی جبکہ دوسرا اس کا معیار ہے۔
واٹر ایکسپرٹ مبارک علی سرور نے کہا کہ دنیا بھر میں 2 ارب سے زائد افراد پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں ، پاکستان میں 98 فیصد لوگوں کو پانی تک رسائی حاصل ہے لیکن صرف 44 فیصد افراد کو صاف پانی میسر ہے جو تشویشناک ہے، ہمارے ہاں پانی کا مسئلہ ہر گزرتے دن کے ساتھ سنگین ہوتا جا رہا ہے جہاں جس قسم کے پلانٹ کی ضرورت ہے صرف وہی لگایا جائے اور ان کی دیکھ بھال کا مناسب میکنزم بنایا جائے۔