باراتیوں کے تشدد سے محنت کش ہلاک ہال میں لاش پڑی رہی مہمان کھانا کھاتے رہے
پتوکی میں شادی ہال میں باراتیوں کے مبینہ تشددسے محنت کش ہلاک ہوگیا۔
پولیس کی ٹیموں نے رات گئے کنگن پور، پتوکی اور سرائے مغل میں کارروائی کرکے 12افراد کو حراست میں لیا۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں ڈاکٹرز نے متوفی کے جسم پر تشدد کی تصدیق نہیں کی تاہم واقعہ کی ہر پہلو سے انکوائری کی جارہی ہے۔ ڈی پی او قصور نے بتایا کہ پی ایف ایس اے کی ٹیم نے جائے واردات سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں، حتمی رپورٹ آنے کے بعد اصل حقائق سامنے آ ئیں گے۔
ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق وزیر اعلی پنجاب اور آئی جی پنجاب نے واقعے کا نوٹس لے لیا اور ڈی پی او قصور تفتیش اپنی نگرانی میں کر رہے ہیں، انصاف کے تقاضے پورے کئے جائیں گے، مزید افراد کو شامل تفتیش کرنے کیلئے سی سی ٹی وی فوٹیجز اور دیگر شواہد کا بغور جائزہ لیا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ درج کیے گئے مقدمے کے مطابق متوفی محمد اشرف پاپڑ فروخت کر کے بچوں کا پیٹ پالتا تھا، وہ شادی ہال کے باہر پاپڑ فروخت کر رہا تھا کہ باراتیوں کے ساتھ جھگڑا ہوا اور ان کے تشدد سے موقع پر ہلاک ہو گیا۔