پاکستان کو مطلوب کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد عبدالوہاب افغانستان میں ہلاک

مارا جانے والا دہشت گرد کراچی میں خودکش حملے کروانے کی منظم منصوبہ بندی کررہا تھا

مارا جانے والا دہشت گرد کراچی میں خودکش حملے کروانے کی منظم منصوبہ بندی کررہا تھا فوٹو: فائل

پاکستان کو مطلوب دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک افغانستان میں مارا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پاکستان کو انتہائی مطلوب کالعدم ٹی ٹی پی کا دہشت گرد عبدالوہاب افغانستان میں مارا گیا، دہشت گرد کو 22 مارچ صبح ساڑھے 10 بجے 2 نامعلوم افراد نے قتل کیا۔ مارا جانے والا دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک عرف حکیم علی جان، عرف حکیم صالح، عرف خوشی محمد، عرف خانہ بدوش قندھار کے نام سے تخریک کاری کی مختلف کارروائیوں میں ملوث تھا۔


دہشت گرد عبدالوہاب لاڑک کا بنیادی طور پر تعلق لشکر جھنگوی عثمان سیف اللہ کُرد گروپ سے تھا، اور وہ پورے ملک اور بالخصوص سندھ میں متعدد دہشتگرد کاروائیوں میں ملوث تھا، اگست 2020 میں اس نے اپنے دیگر ساتھیوں سمیت ٹی ٹی پی میں شمولیت اختیار کی، اور اس وقت وہ کالعدم ٹی ٹی پی سندھ کا امیر تھا اور سی ٹی ڈی سندھ کی انتہائی مطلوب دہشت گروں کی لسٹ ریڈبک میں شامل تھا۔

دہشت گرد کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اس نے مورخہ 30 جنوری 2015 امام بارگاہ شکارپور میں خودکش حملہ کروایا جس میں 53 معصوم افراد شہید اور 57 افراد زخمی ہوئے، اس نے آرمی ایوی ایشنز بیس، پی اےایف بیس سمنگلی 20 کوئٹہ میں حملوں کی پلاننگز کی، وہ اہل تشیع افراد کی ٹارگٹ کلنگز کاروائیوں میں ملوث رہا، وہ شمالی وزیرستان میں متعدد دہشتگرد کاروائیوں میں ملوث تھا، جب کہ اس وقت کراچی میں خودکش حملے کروانے کی منظم منصوبہ بندی کررہا تھا۔
Load Next Story