پاک بحریہ کی دوحہ میں بین الاقوامی دفاعی نمائش میں شرکت
پی این ایس شمشیر،عظمت پر مشتمل فلوٹیلا 22 DIMSEX- میں شرکت کیلیے دوحہ بندرگاہ پہنچا
پاک بحریہ کے فلوٹیلا نے دوحہ انٹرنیشنل میری ٹائم ڈیفنس ایگزیبیشن (22 DIMSEX-) میں شرکت کے لیے دوحہ، قطر کی بندرگاہ کا دورہ کیا ہے۔
پی این ایس شمشیر، پی این ایس عظمت اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے جہاز کولاچی پر مشتمل پاک بحریہ کے فلوٹیلا نے دوحہ انٹرنیشنل میری ٹائم ڈیفنس ایگزیبیشن (22 DIMSEX-) میں شرکت کے لیے دوحہ، قطر کی بندرگاہ کا دورہ کیا، نمائش کے دوران کمانڈر لاجسٹکس ریئر ایڈمرل عابد حمید نے پاک بحریہ کی نمائندگی کی۔
دوحہ بندرگاہ پہنچنے پر پاک بحریہ کے فلوٹیلا کا استقبال قطر میں پاکستان کے دفاعی اتاشی کموڈور ثاقب الیاس اور قطر نیول امیری فورسز کے کمانڈر پروٹوکول اینڈ آرگنائزیشن بریگیڈیئر سلیم احمد نے کیا۔
بندرگاہ پر قیام کے دوران فلیگ آفیسر اور مشن کمانڈر نے پاکستان نیوی کے بحری جہازوں کے کمانڈنگ آفیسرز کے ہمراہ مختلف معززین سے ملاقاتیں کیں، جن میں فلیٹ کمانڈر قطر امیری نیول فورسز، کمانڈر قطری کوسٹ گارڈز، کمانڈر کویتی نیوی، لیبیا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، آذربائیجانی وفد کے کمانڈر اور ایرانی نیول چیف شامل ہیں۔ بات چیت کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا اعادہ کیا گیا۔
اس موقع پر پاک بحریہ کے فلیگ آفیسر نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ DIMDEX ایک اہم دفاعی نمائش ہے جس میں بڑی تعداد میں بحری سیکیورٹی/ مسلح افواج شرکت کرتی ہیں۔ یہ نمائش بحری دفاعی تعاون کو بڑھانے اور مقامی دفاعی صنعتی صلاحیتوں کے مظاہرے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
پاک بحریہ کے جہازوں کے دورے کا مقصد پاکستان کی جہاز سازی کی صلاحیتوں اور مقامی دفاعی مہارت کو بین الاقوامی سطح پر پیش کرنا ہے۔ نمائش کے ساتھ بحری ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے لیے مشرق وسطیٰ میں نیول کمانڈرز کانفرنس، دیگر جہازوں کے دورے اور جنگی جہازوں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
دوحہ میں 23 مارچ 2022 کو یوم پاکستان کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب قومی جوش و جذبے سے منائی گئی۔ پاک بحریہ کے جہاز نے قطری وزرا ، اعلیٰ دفاعی حکام اور سفارتی کور کی بڑی تعداد کے اعزاز میں جہاز پر استقبالیہ کا اہتمام کیا۔ پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط دفاعی تعاون ہے۔ پاک بحریہ کے جہازوں کے دورے سے قطر امیری نیول فورسز کے ساتھ باہمی تعلقات، بحری تعاون اور مشترکہ آپریشنز کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔
پی این ایس شمشیر، پی این ایس عظمت اور پاکستان میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کے جہاز کولاچی پر مشتمل پاک بحریہ کے فلوٹیلا نے دوحہ انٹرنیشنل میری ٹائم ڈیفنس ایگزیبیشن (22 DIMSEX-) میں شرکت کے لیے دوحہ، قطر کی بندرگاہ کا دورہ کیا، نمائش کے دوران کمانڈر لاجسٹکس ریئر ایڈمرل عابد حمید نے پاک بحریہ کی نمائندگی کی۔
دوحہ بندرگاہ پہنچنے پر پاک بحریہ کے فلوٹیلا کا استقبال قطر میں پاکستان کے دفاعی اتاشی کموڈور ثاقب الیاس اور قطر نیول امیری فورسز کے کمانڈر پروٹوکول اینڈ آرگنائزیشن بریگیڈیئر سلیم احمد نے کیا۔
بندرگاہ پر قیام کے دوران فلیگ آفیسر اور مشن کمانڈر نے پاکستان نیوی کے بحری جہازوں کے کمانڈنگ آفیسرز کے ہمراہ مختلف معززین سے ملاقاتیں کیں، جن میں فلیٹ کمانڈر قطر امیری نیول فورسز، کمانڈر قطری کوسٹ گارڈز، کمانڈر کویتی نیوی، لیبیا کی مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف، آذربائیجانی وفد کے کمانڈر اور ایرانی نیول چیف شامل ہیں۔ بات چیت کے دوران باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا اور تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو فروغ دینے کا اعادہ کیا گیا۔
اس موقع پر پاک بحریہ کے فلیگ آفیسر نے چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل محمد امجد خان نیازی کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ DIMDEX ایک اہم دفاعی نمائش ہے جس میں بڑی تعداد میں بحری سیکیورٹی/ مسلح افواج شرکت کرتی ہیں۔ یہ نمائش بحری دفاعی تعاون کو بڑھانے اور مقامی دفاعی صنعتی صلاحیتوں کے مظاہرے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
پاک بحریہ کے جہازوں کے دورے کا مقصد پاکستان کی جہاز سازی کی صلاحیتوں اور مقامی دفاعی مہارت کو بین الاقوامی سطح پر پیش کرنا ہے۔ نمائش کے ساتھ بحری ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ کے لیے مشرق وسطیٰ میں نیول کمانڈرز کانفرنس، دیگر جہازوں کے دورے اور جنگی جہازوں کی نمائش کا انعقاد کیا گیا۔
دوحہ میں 23 مارچ 2022 کو یوم پاکستان کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب قومی جوش و جذبے سے منائی گئی۔ پاک بحریہ کے جہاز نے قطری وزرا ، اعلیٰ دفاعی حکام اور سفارتی کور کی بڑی تعداد کے اعزاز میں جہاز پر استقبالیہ کا اہتمام کیا۔ پاکستان اور قطر کے درمیان مضبوط دفاعی تعاون ہے۔ پاک بحریہ کے جہازوں کے دورے سے قطر امیری نیول فورسز کے ساتھ باہمی تعلقات، بحری تعاون اور مشترکہ آپریشنز کو مزید فروغ حاصل ہوگا۔