پنویل فارم ہاؤس کیس سلمان خان کو عدالت سے بڑا دھچکا
سلمان خان نے اپنے پڑوسی کیتن ککڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا
بالی ووڈ کے سلطان سلمان خان کو عدالت سے بڑا دھچکا لگ گیا۔
سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس کیس میں عدالت نے کہا ہے کہ سلمان خان کا ان کے پڑوسی کے خلاف بدنامی کا دعویٰ درست نہیں کیونکہ سلمان خان یہ ثابت نہیں کرسکے کیتن ککڑ انٹرویو میں ان کے بارے میں بات کررہے تھے۔
سلمان خان نے اپنے پڑوسی کیتن ککڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ ممبئی کی سول کورٹ نے کہا ہے کہ سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ کا بیان دستاویزی ثبوت سے ثابت ہوتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ سلمان یہ بھی ثابت نہیں کر سکے کہ کیتن ککڑ مذکورہ 'ہتک آمیز' ویڈیو انٹرویو میں ان کے بارے میں بات کر رہے تھے جس کے خلاف سلمان خان نے اعتراض کیا تھا۔
واضح رہے کہ سلمان خان نے اپنے ایک پڑوسی کیتن ککڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا جو سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس کے قریب زمین کے مالک ہیں۔ اداکار نے اپنے پڑوسی پر الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پڑوسی نے ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دئیے جنہیں بعد میں یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا۔
قبل ازیں، سلمان خان کی جانب سے کیتن ککڑ کو سوشل میڈیا پر کسی بھی مواد کو پوسٹ کرنے سے روکنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جسے گزشتہ ہفتے ممبئی کی ایک عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج انیل لڈھاد نے سلمان خان کی درخواست کو مسترد کردیا تھا جس میں سلمان خان نے عدالت سے عبوری حکم کی درخواست کی تھی کہ کیتن ککڑ کو ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف کوئی بھی مواد پوسٹ کرنے یا اپ لوڈ کرنے سے روک دیا جائے۔
خیال رہے کہ سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ ممبئی کے قریب رائے گڑھ ضلع میں پنویل میں سلمان خان کے فارم ہاؤس کے ساتھ والی ایک پہاڑی پر زمین کے ایک ٹکڑے کے مالک ہیں۔ سلمان خان کے ہتک عزت کے مقدمے کے مطابق کیتن ککڑ نے ایک یوٹیوبر (جس نے ویڈیو کو ایپ پر ڈالا) کو دئیے گئے انٹرویو میں اداکار کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس دیے تھے۔
سلمان خان کے وکیل پردیپ گاندھی نے عدالت میں دلیل دی تھی کہ ککڑ نے ویڈیو، پوسٹ اور ٹویٹ میں جھوٹےاور ہتک آمیز الزامات لگائے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ کیتن ککڑ نے سلمان خان کے فارم ہاؤس کے ساتھ ایک پلاٹ خریدنے کی کوشش کی تھی لیکن حکام نے یہ لین دین غیر قانونی ہونے کی بنیاد پر منسوخ کر دیا۔ جس پر کیتن ککڑ نے جھوٹے الزامات لگانا شروع کردیے کہ یہ لین دین سلمان خان اور ان کے خاندان کے کہنے پر منسوخ کیا گیا تھا۔
وہیں دوسری جانب سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ کیتن ککڑ نے زمین 1996 میں خریدی تھی۔ وہ 2014 میں ریٹائر ہوئے اور وہیں رہنا چاہتے تھے، لیکن سلمان خان اور ان کے خاندان کی وجہ سے اپنی زمین تک نہیں پہنچ سکے۔
جج نے ریکارڈ پر موجود ٹویٹس اور ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ سلمان خان نے وضاحت نہیں کی کہ ٹویٹس میں موجود اشارے ان سے کیسے متعلق ہیں۔
سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس کیس میں عدالت نے کہا ہے کہ سلمان خان کا ان کے پڑوسی کے خلاف بدنامی کا دعویٰ درست نہیں کیونکہ سلمان خان یہ ثابت نہیں کرسکے کیتن ککڑ انٹرویو میں ان کے بارے میں بات کررہے تھے۔
سلمان خان نے اپنے پڑوسی کیتن ککڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا۔ ممبئی کی سول کورٹ نے کہا ہے کہ سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ کا بیان دستاویزی ثبوت سے ثابت ہوتا ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ سلمان یہ بھی ثابت نہیں کر سکے کہ کیتن ککڑ مذکورہ 'ہتک آمیز' ویڈیو انٹرویو میں ان کے بارے میں بات کر رہے تھے جس کے خلاف سلمان خان نے اعتراض کیا تھا۔
واضح رہے کہ سلمان خان نے اپنے ایک پڑوسی کیتن ککڑ کے خلاف ہتک عزت کا دعویٰ دائر کیا تھا جو سلمان خان کے پنویل فارم ہاؤس کے قریب زمین کے مالک ہیں۔ اداکار نے اپنے پڑوسی پر الزام لگاتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ پڑوسی نے ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف ہتک آمیز بیانات دئیے جنہیں بعد میں یوٹیوب پر اپ لوڈ کیا گیا۔
قبل ازیں، سلمان خان کی جانب سے کیتن ککڑ کو سوشل میڈیا پر کسی بھی مواد کو پوسٹ کرنے سے روکنے کے لیے ایک درخواست دائر کی گئی تھی جسے گزشتہ ہفتے ممبئی کی ایک عدالت نے مسترد کر دیا تھا۔ ایڈیشنل سیشن جج انیل لڈھاد نے سلمان خان کی درخواست کو مسترد کردیا تھا جس میں سلمان خان نے عدالت سے عبوری حکم کی درخواست کی تھی کہ کیتن ککڑ کو ان کے اور ان کے خاندان کے خلاف کوئی بھی مواد پوسٹ کرنے یا اپ لوڈ کرنے سے روک دیا جائے۔
خیال رہے کہ سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ ممبئی کے قریب رائے گڑھ ضلع میں پنویل میں سلمان خان کے فارم ہاؤس کے ساتھ والی ایک پہاڑی پر زمین کے ایک ٹکڑے کے مالک ہیں۔ سلمان خان کے ہتک عزت کے مقدمے کے مطابق کیتن ککڑ نے ایک یوٹیوبر (جس نے ویڈیو کو ایپ پر ڈالا) کو دئیے گئے انٹرویو میں اداکار کے خلاف ہتک آمیز ریمارکس دیے تھے۔
سلمان خان کے وکیل پردیپ گاندھی نے عدالت میں دلیل دی تھی کہ ککڑ نے ویڈیو، پوسٹ اور ٹویٹ میں جھوٹےاور ہتک آمیز الزامات لگائے۔ وکیل نے عدالت کو بتایا تھا کہ کیتن ککڑ نے سلمان خان کے فارم ہاؤس کے ساتھ ایک پلاٹ خریدنے کی کوشش کی تھی لیکن حکام نے یہ لین دین غیر قانونی ہونے کی بنیاد پر منسوخ کر دیا۔ جس پر کیتن ککڑ نے جھوٹے الزامات لگانا شروع کردیے کہ یہ لین دین سلمان خان اور ان کے خاندان کے کہنے پر منسوخ کیا گیا تھا۔
وہیں دوسری جانب سلمان خان کے پڑوسی کیتن ککڑ کے وکلا نے دعویٰ کیا کہ کیتن ککڑ نے زمین 1996 میں خریدی تھی۔ وہ 2014 میں ریٹائر ہوئے اور وہیں رہنا چاہتے تھے، لیکن سلمان خان اور ان کے خاندان کی وجہ سے اپنی زمین تک نہیں پہنچ سکے۔
جج نے ریکارڈ پر موجود ٹویٹس اور ویڈیوز کا جائزہ لینے کے بعد مشاہدہ کیا کہ سلمان خان نے وضاحت نہیں کی کہ ٹویٹس میں موجود اشارے ان سے کیسے متعلق ہیں۔