کیڑے میں سرایت کرکے اسے خودکشی پر مجبور کرنے والا وائرس دریافت

بول ورم کیٹرپلر نیوکلیوپولی ہیڈرووائرس سے متاثر ہوکر درخت کے اوپر چلاجاتا ہے اور وہاں جاکر فوت ہوجاتا ہے

نیوکلیوپولی ہیڈرووائرس، کاٹن بال ورم کیٹرپلر کو متاثر کرکے اسے روشنی کی جانب یعنی درخت کی بلندی تک لے جاتا ہے اور وہاں جاکر کیڑا مرجاتا ہے۔ فوٹو: بشکریہ سائنس ڈائریکٹ

اگرچہ یہ کسی ڈراؤنی فلم کا ماجرا لگتا ہے لیکن حقیقت ہے کہ نئی تحقیق کے مطابق ایک قسم کا وائرس کیٹرپلر (سنڈی) پر حملہ کرکے اسے موت کی جانب دھکیل دیتا ہے۔

اگرچہ یہ عمل کروڑوں برس سے جاری ہے لیکن نئی تحقیق سے ہمیں معلوم ہوا ہے کہ نیوکلیوپولی ہیڈرووائرس (این پی وی) کی کئی اقسام کاٹن بول ورم (ہیلی کوورپا آرمیجیرا) کیٹرپلر کو متاثر کرکے اسے پودے یا درخت کی بلندی پر جانے پر مجبور کردیتے ہیں جہاں وہ بھوکا پیاسا سوکھ کر مرجاتا ہے۔ جبکہ فطری طریقہ تو یہ ہے کہ کیٹرپلر پیوپا بننے کے عمل سے پہلے زمین پر گرکر دھنس جاتا ہے جبکہ اس سے تتلی جیسا پتنگا برآمد ہوتا ہے۔

فطری عمل میں کیٹرپلر پیوپا بنتا ہے جس سے ایک قسم کا پنتگا یا موتھ بنتا ہےیعنی حیاتیاتی چکرعین تتلی جیسا ہوتا ہے۔ لیکن اس مرحلے سے پہلے ہی بعض کیٹرپلر اپنا حیاتیاتی چکر مکمل نہیں کرپاتے اور اس سے پہلے ہی عجیب رویے کے تحت مرجاتے ہیں۔ ماہرین ایک عرصے سے اسے سمجھنے سے قاصر تھے اور اب طویل تحقیق کے بعد اس کا راز کھلا ہے۔


چین کی زرعی یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے بعض تجربات کئے ہیں جس میں این پی وی اور بول ورم کے درمیان تعلق پر غور کیا ہے۔ اسے درخت کی بلندی کا مرض بھی کہا جاتا ہے جہاں کیڑا درخت کے اوپر جاکر مرجاتا ہے۔ معلوم ہوا کہ وائرس کیٹرپلر کو اس طرح بدلتا ہے کہ وہ روشنی کی جانب لپکتا ہے اور وہ سورج کی روشنی میں پودے یا درخت کے اوپر جانا شروع کردیتا ہے۔

وائرس لاروا اور کیٹرپلر میں روشنی کے احساس کو تبدیل کردیتا ہے۔ اس کے بعد وہ درخت پرچڑھنا شروع کرتا ہے اور بلند ترین مقام پر جاکر مرجاتا ہے۔ اس ضمن میں تجربہ گاہوں میں وائرس سے متاثر اور تندرست کیٹرپلر پر ایل ای ڈی لائٹ کے مختلف تجربات کئے گئے ہیں۔ پھر معلوم ہوا کی جیسے ہی وائرس کیڑے کو نشانہ بناتا ہے تو کیٹرپلر کے 6 اہم جین بدل جاتے ہیں اور وہ روشنی کا مختلف احساس کرنے لگتے ہیں۔

اس سے معلوم ہوا کہ وائرس ایک طرح سے کیڑے کو اغوا کرلیتا ہے اور اسے روشنی کی جانب دھکیلتا ہے۔ اس لیے کیٹرپلر درخت کی چھاؤں چھوڑ کر اوپر چڑھتا ہے جہاں سورج کی روشنی موجود ہوتی ہے۔
Load Next Story